آج سے سترسال پہلے ایک پتھر جہنم کے اندر پھینکا گیا تھا۔ آج وہ پتھر اس کی تہہ میں پہنچا ہے یہ اس پتھر کے گرنے کی آواز ہے۔
ایک روایت میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ حضور اقدس ﷺ کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں آپ ﷺ نے کسی چیز کی گرنے کی آواز سنی آپ ﷺ نے صحابہ اکرام رضی اللہ عنہم سے پوچھا کہ تم جانتے ہو کہ یہ کس چیز کی آواز ہے۔ ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسولﷺ ہی بہتر جانتے ہیں۔ پھر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ آج سے سترسال پہلے ایک پتھر جہنم کے اندر پھینکا گیا تھا۔ آج وہ پتھر اس کی تہہ میں پہنچا ہے یہ اس پتھر کے گرنے کی آواز ہے۔ پہلے لوگ اس کو بہت مبالغہ سمجھتے تھے کہ وہ پتھر سترسال سفرکرنے کے بعد تہہ میں پہنچا۔ لیکن اب سائنس نےترقی کرلی ہے۔ چنانچہ سائنس کا کہنا ہے کہ بہت سے ستارے ایسے ہیں کہ جب سے وہ پیدا ہوئے ہیں ان کی روشنی زمین کی طرف سفرکررہی ہے لیکن آج تک وہ روشنی زمین تک نہیں پہنچی جب اللہ تعالیٰ کی مخلوقات اس قدر وسیع ہیں تو پھر اس میں کیا بعید ہے کہ ایک پتھر جہنم کے اندر ستر سال سفر کرنے کے بعد اس کی تہہ میں پہنچا ہو۔ بہرحال اس حدیث سے جہنم کی وسعت بتلانا مقصود ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو جہنم سے محفوظ رکھے۔ آمین۔ (بحوالہ کتاب: روحانی پاکیزگی)
چیونٹی کا توکل: حضرت امام نسفی رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا ہے کہ حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ والسلام نے چیونٹی سے کہا کہ سال بھر میں تیری کتنی روزی ہوتی ہے۔ اس نے کہا ایک دانہ‘ انہوں نےا س کو ایک شیشی میں بند کردیا اور ایک دانہ ڈال دیا‘ جب سال ختم ہوا تو اسے دیکھا کہ اس نےآدھا دانہ کھایا تھا اس سے اس کا سبب پوچھا تو اس نے بیان کیا‘ پہلےمیرا اللہ پر بھروسہ تھا اور اب مجھے خوف اس کا ہوا کہ کہیں آپ بھول نہ جائیں اس لیے میں نے آدھا دانہ کھایا اور آدھا آئندہ سال کیلئے رہنے دیا۔ (طریقہ حج‘ ص298)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں