Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

باجرہ کی روٹی اور چقندر کا سوپ‘ پائیں صحت بھرپور

ماہنامہ عبقری - فروری 2016ء

آپ نے باجرے کی روٹی ساگ کے ساتھ ضرور کھائی ہوگی‘ اس کے علاوہ باجرے کے آٹے سے میٹھی ٹکیاں بھی بنائی جاتی ہیں۔ باجرہ طرح طرح سے کھایا جاتا ہے لیکن اس کے فوائد سے ہم پوری طرح واقف نہیں ہیں۔ حال میں ہونے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بواسیر کے مَسّوں سے خون آنے‘ پژ مردگی، بے خوابی، نامردی، ہائی بلڈپریشر، ذیابیطس اور تپ دق کی روک تھام کیلئے باجرہ مفید ہے۔ باجرہ ضعف باہ کے مریضوں کیلئے ایک لاجواب غذااور دوا ہے۔ اس میں بڑی مقدار میں پروٹین شامل ہوتا ہے۔باجرے کو کھانے کیلئے کوئی خاص اہتمام نہیں کرنا پڑا ۔ اس کی روٹی بنا کر یا ملیدے کی شکل میں کھایا جاسکتا ہے۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ جن لوگوں کو پروٹین سے الرجی ہوتی ہے وہ بھی اسے بلاخوف و خطر کھاسکتے ہیں۔ باجرہ آسانی سے ہضم ہوجاتا ہے اور اس سے الرجی ہونے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔ چنانچہ اسے غذا میں شامل کرلینے میں کوئی حرج نہیں۔ یہ ان لوگوں کیلئے مفید ہے جو زیادہ تر شکمی بیماریوں میں مبتلا رہتے ہیں ایسے افراد کو جو قبض میں مبتلا رہتے ہیں یا جنہیں پیٹ کا السر ہو، انہیں باجرہ کھانا چاہیے۔باجرہ کھانے سے کولیسٹرول کی سطح نیچی رہتی ہے۔ اس لیے یہ ان لوگوں کیلئے بھی فائدہ مند ہے جو ذیابیطس میں مبتلا ہوں۔ اس سے گلوکوز کی سطح نارمل رہتی ہے۔ باجرہ میں ریشہ ہوتا ہے لہٰذا ان لوگوں کو بھی باجرہ کھانا چاہیے جو اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔ اسے کم مقدار میں کھانے سے بھی پیٹ بھرنے کا احساس ہوجاتا ہے۔ اس لیے جو افراد باجرہ کھاتے ہیں ان کا وزن کم رہتا ہے۔ یہ تیزابیت کو دور کرتا اور دل کی بیماریوں کو ختم کرتا ہے۔ ایسی خواتین جو فولاد کی کمی کا شکار رہتی ہیں انہیں باجرہ مختلف شکلوں میں کھانا چاہیے۔ انہیں فولاد کے ضمیمے کھانے کے بجائے باجرے کی روٹی کھانا چاہیے۔ اس طرح سے صرف باجرہ کی 120 گرام مقدار انہیں 80 فیصد فولاد مہیا کرسکتی ہیں۔ باجرہ کھانے سے اٹھارہ برس سے لے کر پینتالیس برس تک کو خواتین کی زیادہ فائدہ پہنچتا ہے۔ 120گرام کی مقدار میں باجرہ کھانے سے ایسی خواتین کی روزانہ فولاد کی ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ خواتین کو بچوں سے زیادہ فولاد کی ضرورت ہوتی ہے۔
چقندر! قدرتی ہیموگلوبین
چقندر جاڑوں کی مشہور سبزی ہے۔ یہ سردیوں کیلئے بہترین غذا ہے اس کے اہم غذائی اجزاء جسم کا نظام مدافعت مضبوط کرتے ہیں اور جسم میں سردیوں کا مقابلہ کرنے کی قوت پیدا ہوتی ہے۔ چقندر میں موجودغذائی اجزاء خون بہت بناتے ہیں اور جسمانی و ذہنی تکالیف دور کرتے ہیں۔ چقندر کے پتوں کاسوپ اور بغیر پکا کچا چقندر جوکہ ذائقے میں بھی اچھا ہوتا ہے ایک دو ہفتے روزانہ استعمال کرنے والوں کے چہرے پر سرخی جھلکنے لگتی ہے اور جسم بھی مضبوط ہوجاتا ہے۔ یورپ میں چقندر اس کےپتے اور جڑ شروع ہی سے بڑی مقدار میں کھائے جاتے ہیں۔چقندر اور اس کے اجزاء بہت سے امراض کی دواؤں اور کمزوری کے علاج میں استعمال کئے جاتے ہیں‘ ہمارے یہاں اکثر چقندر استعمال کرتے وقت شلجم کی طرح اس کے پتے بھی پھینک دئیے جاتے ہیں حالانکہ ان میں چقندر کے مقابلے میں زیادہ غذائی اجزا ہوتے ہیں۔چقندر کے پتوں کا سوپ لذیذ ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت طاقتور ہوتا ہے۔ صبح صبح ایک چقندر ناشتے سے آدھ گھنٹہ پہلے کھانے والے افراد کارنگ نکھرنے لگتاہے‘ رنگت صاف کرنے والی مہنگی اور کیمیائی اثرات کی حامل کریموں کے بجائے یہ طریقہ استعمال کریں صحت کے ساتھ رنگ بھی نکھر جاے گا۔ موٹاپے کے مریض اگر صبح کچا چقندر خوب چبا کر استعمال کریں اور ناشتہ نہ کریں بلکہ چقندر سے ہی پیٹ بھرلیں اس ناشتے کے دو اڑھائی گھنٹوں بعد تین چار گلاس پانی پی لیں تو یہ معمول صرف ایک ماہ میں ہی موٹاپا دور بھگا کرصحت مند کردے گا۔
روز مرہ کی بیماریوں کیلئے عام طور پر افراد کمزوری‘ قبض‘ بھوک کی کمی‘ آنتوں کا ورم‘ گیس کی تکلیف‘ گومڑ‘ رسولیاں اور ہاتھ پیروں کے درد میں مبتلا اور اکثر نوجوان کیل‘ مہاسوں سے پریشان نظر آتے ہیں۔ ایسے افراد چقندر کے صاف پتے اور چقندر کا وہ اوپری حصہ جس میں ڈنٹھل لگتےہیں۔ اچھی طرح دھو کر باریک 
کاٹ لیں اور تھوڑا پانی ڈال کر کسی برتن میں ڈھک دیں اور دھیمی آنچ پر گلالیں۔ جب یہ گل جائے تو حسب ذائقہ، نمک مرچ، ہرادھنیا، سفید زیرہ اور دوسرے مصالحے چھڑک کر روٹی سے کھائیں۔ ان سب تکالیف میں بہت افاقہ محسوس کریں گے۔ صحت بخش شوربا: چقندر کا یہ شوربا روٹی سے بھی کھاسکتے ہیں اور ویسے بھی پی سکتے ہیں۔ بہت ذائقہ دار اور طاقت ور شوربا ہے‘ توانائی فوری اضافہ کرتا ہے۔ شوربا تیار کرنے کیلئے تازہ چقندر آدھ پاؤ‘ بندگوبھی(سفید) ایک عدد‘ گوشت کی یخنی دس پیالی‘ مکھن ایک کھانے کا چمچ‘ سرکہ بقدر ضرورت‘ نمک بقدر ضرورت‘ کالی مرچ بقدر ضرورت‘ دہی پھینٹا ہوا چھ کھانے کے چمچ‘ ہرا دھنیا ایک گڈی‘ یہ تمام اجزا لے کر رکھ لیں۔ اس کے بعد چقندر چھیل لیں۔ اب باقی گوبھی کے ٹکڑے ڈال کر دھیمی آنچ پر ڈیڑھ دو گھنٹے پکنے دیں جب دونوں گل کرگھل جائیں تو چھلنی میں چھان لیں۔ اب باقی گوبھی اور چقندر کدوکش کرلیں۔ پتیلی میں مکھن گرم کرکے گوبھی اور چقندر کے لچھے بارہ منٹ تک پکنے دیں۔ پھر اس میں شوربا شامل کرلیں۔ گھر کے سب افراد اس سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔صحت کیلئے بہت ہی مفید ہے۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 500 reviews.