آپﷺ رمضان المبارک میں اللہ کے رستے میں خوب خرچ فرماتے تھے۔ اپنے ہاتھوں کو بہت کھول دیتے تھے اور کھلے دل کے ساتھ صدقہ و خیرات فرمایا کرتے تھے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم صرف بدنی عبادت ہی پر اکتفا نہ کریں بلکہ اللہ کے راستے میں بھی زیادہ سےزیادہ کرنے کی کوشش کریں
حدیث پاک میں ہے کہ رمضان المبارک پورے سال کا دل ہے‘اگر یہ درست رہا تو پورا سال درست رہا‘ اسی لیے امام ربانی حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ اپنے مکتوبات میں فرماتے ہیں کہ رمضان المبارک کے مہینے میں اتنی برکت کا نزول ہوتا ہے کہ بقیہ پورے سال کی برکتوں کو رمضان المبارک کی برکتوں کے ساتھ ایسے ہے جوقطرے کو سمندر کے ساتھ ہو تی ہے۔روزہ دار کی فضیلت: اس مہینے کی برکات اتنی زیادہ ہیں کہ جب کوئی آدمی روزہ رکھتا ہے تو اس روزہ دار کی بخشش کیلئے ہواؤں میں پرندے‘ بلوں میں چونٹیاں اور پانی میں مچھلیاں دعائیں کیا کرتی ہیں اور جب روزہ دار آدمی دعائیں کرتا ہے تو اللہ کے فرشتے اس کی دعاؤں پر لبیک اور آمین کرتے ہیں۔ اتنا بابرکت مہینہ ہے کہ اس کے ایک ایک لمحہ کی برکت پانے والے ولی بنتے ہیں اور ابدال بنا کرتے ہیں اگر ہم ان برکات سے فائدہ اٹھاسکیں تو ہمیں بھی اللہ جل شانہٗ کی معرفت نصیب ہوجائےگی۔روزے کا کمال: روزے کاکمال نصیب ہی تب ہوتاہے جب انسان سارے کا سارا روزہ دارہو۔ اسی لیے حدیث پاک میں ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ’’بعض روزہ دار ایسے ہیں جنہیں بھوکا پیاسا رہنے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا‘‘ کیوں؟ روزہ و رکھا لیکن دوسرےکی غیبت کی‘ روزہ تو رکھا لیکن جھوٹ بولا‘ روزہ تو رکھا لیکن دوسرے کو دھوکہ دیا‘ روزہ تو رکھا لیکن دوسرے کے حق کو پامال کیا۔ جب روزہ رکھ کرایسا کیا توگویا روزے کاثواب جاتا رہتا ہے۔
نیکیوں کی چیک بک:آپ رمضان المبارک کی مثال یوں سمجھیں جیسے بینک کی چیک بک ہوتی ہے اللہ تعالیٰ نے گویا ہمیں تیس چیک والی بک دی ہے کہ تم اس کے اندر جتنی چاہو رقم لکھ لو۔ وہ تمہاری لیے آخرت میں جمع ہوتی جائے گی کچھ لوگ ایسے ہیں جنہوں نے چیک خالی بھیج دئیے اور کچھ بھی نہیں لکھا کہ دن ایسے ہی گزر گئے اور کئی ایسے ہونگے جو ایک لکھ لکھیں گے کئی ایک ملین لکھیں گے کئی بلین لکھیں گے ہر کوئی اپنی اپنی پسند اور نصیب کے مطابق لکھے گا۔اللہ کے راستے
میں خرچ کرنا:آپﷺ رمضان المبارک میں اللہ کے رستے میں خوب خرچ فرماتے تھے۔ اپنے ہاتھوں کو بہت کھول دیتے تھے اور کھلے دل کے ساتھ صدقہ و خیرات فرمایا کرتے تھے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم صرف بدنی عبادت ہی پر اکتفا نہ کریں بلکہ اللہ کے راستے میں بھی زیادہ سےزیادہ خرچ کرنے کی کوشش کریں تاکہ آخرت کے بینک میں ہمارے اکاؤنٹ میں بھی زیادہ سے زیادہ نیکیاں جمع ہوجائیں۔ ’’لونگ لائف انویسٹمنٹ‘‘ کیلئے مساجد اور دینی مدارس ہیں جن پر خرچ کیا ہوا نامہ اعمال میں لکھا جائے گا۔تہجد کے چند نوافل: جو کوئی رمضان میں تہجد کے چند نوافل پڑھ لے گا وہ اللہ تعالیٰ کے برگزیدہ بندوں میں شامل سمجھا جائے گا۔ کوئی بزرگ بھی تہجد کی پابندی کےبغیر بزرگ نہیں بن سکتا۔ افطاری کے وقت قبولیت دعا:افطاری کا وقت مزدور کی مزدوری ملنے کے وقت کی طرح ہے۔ اسی لیے اس وقت خصوصی دعائیں کرنی چاہیے تاکہ ہماری پریشانیاں ختم ہوں اور ہم پرسکون زندگی گزار سکیں۔ اسی وقت عموماً شیطان رمضان میں ادھر ادھر کی مصروفیت میں لگاتا ہے تاکہ مزدوری ملنے کے وقت دعاؤں سے غافل ہوجائیں اور محروم ہوجائیں۔ اس لیے اس وقت کو انتہائی قیمتی سمجھنا چاہیے اور دعائیں مانگنے میں خوب زورلگانا چاہیے کیونکہ حدیث مبارک میں ہے دعا عبادت کا مغز ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم آخری دس پندرہ منٹ خوب دل لگا کر دعا مانگیں اور اپنی بخشش کا بندوبست کریں۔ اللہ سے دنیا مانگنے والے‘ بیوی بچے مانگنے والے بہت۔۔۔ مگر اللہ سے اللہ کو مانگنے والے بہت کم ہیں۔قبولیت دعا کے مواقع:حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی روایت ہے کہ اللہ رب العزت رمضان المبارک کے ہر دن اور ہر رات میں جہنم سے جہنمیوں کوبری کرتے ہیں اور رمضان المبارک کے ہر دن اور ہررات میں اللہ رب العزت ہرمومن کی کوئی نہ کوئی دعا قبول فرمالیتےہیں اب یہ ہم پر منحصر کہ ہم اللہ رب العزت سے کتنا مانگتے ہیں۔ قبولیت کا اشارہ دے دیا گیا ہے ہمیشہ مانگنے والے کو اپنے دامن کے چھوٹے ہونے کا شکوہ رہا ہے مگر دینے والے خزانے بہت بڑے ہیں۔شوگر کے مریضوں کیلئے: رَّبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّ اَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّ اجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْکَ سُلْطٰنًا نَّصِیْرًا ﴿اسرائیل۸۰﴾تین بار پڑھ کر پانی پر دم کرکے پئیں‘ شروع اور آخر میں تین بار درود شریف لازمی پڑھ لیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں