کاسنی دنیا بھرکے گرم ممالک میں خود بخود پیدا ہوتی ہے یونانی حکیموں نے اس سونے سے زیادہ قیمتی بوٹی کو کاشت کرنے کا رواج دیا۔ یہ موسم بہار میں خوبصورت پھلنی پھولنی شروع ہوتی ہے۔ گرمی بڑھنے کے ساتھ یہ بھی جوان ہوتی جاتی ہے۔اس کے تخم اور جڑیں حکماء اورپنسار سٹورسے باآسانی دستیاب ہو جاتے ہیں۔ اندرونی اعضا کے سدے کھولنا‘ ان کے ورم ‘ گرمی دورکرنا اور مسامات کھول کر بدنی زہروں کو دور کرنا اس کی خاص خوبیوں میں شامل ہے۔
معدہ کی تیزابیت
معدہ کی گرمی ، تیزابیت اور ورم دور کرنے کے لیے کاسنی کے پتوں کو پانی میں ابال کر ساتھ سفید زیرہ ڈیڑھ سے چھ ماشے پیسا ہوا کھلانا اور اس کے پتوں کوپیس کر معدہ کے مقام پر چند روز لگانا فائدہ مند ہے۔
قلبی امراض میں تسکین
سینے میں گرمی محسوس ہو‘دل کی دھڑکن اس قدر تیز ہوجائے کہ چلنا پھرنا دشوار محسوس ہو ‘جسم بے جان محسوس ہو رہا ہو تو سبز کاسنی ڈیڑھ چھٹانک‘ سبز دھنیا ایک تولہ لیں‘ دونوں کا رس نکال کر گاجر کے مربہ سے میٹھا کر کے چند روز استعمال کروائیں‘بفضل خدا دل قوی ہو گا۔جب دل کی دھڑکن تیز ہو تو برادہ صندل سفید اس کے سبز پتوں کے ساتھ پیس کر دل کے مقام پر لیپ کرنے سے فوراً تسکین ہو جاتی ہے۔
ایسے افراد جن کے گرمی کی وجہ سے ہاتھ پائوں جلتے ہوں‘ انہیں چاہیے کہ ایک چھٹانک پانی میںکاسنی کے کچھ پتے‘ ایک عدد لیموں نچوڑ کر تھوڑی سی چینی ملاکر چند روز استعمال کرنے سے بہت افاقہ ہوتا ہے۔
گردوں کے ورم سے نجات
جگر میں سختی ہو یا ورم، یرقان ہو یا جلو دھر، گردوں کی خرابی کی وجہ سے زہریلے مادے صاف نہ ہوں اور آنکھوں میں بیماری کا باعث بن جائے۔ ایسے پیچیدہ امراض کے لیے کاسنی کے پتوں کا پانی ایک سے تین چھٹانک تک دیسی شکر یا شربت بزوری سے میٹھا کر کے صبح کے وقت دو چار ہفتے پلانا اور شام کے وقت اس کے پتوں کا سفوف دوسے تین ماشے تک پانی کے ہمراہ کھلانا جادوئی اثر دکھاتا ہے اور جلد شفاء ملتی ہے۔اگر کسی کو قبض کی شکایت ہو تو اسی نسخہ کے ساتھ شربت دینار ملانا بہتر ہے۔
جگر کے امراض کا علاج
ہمارے بدن کی سب بڑی غدود جگر ہے جو وزن میں کل بدن کا چالیسواں حصہ ہوتی ہے اورہر دم خون صاف کرتی رہتی اور صفراوی رطوبت کوخون سے جدا کر کے پتہ میں ذخیرہ کرتی رہتی ہے۔جب جگر میں ورم ہو‘ ہاتھ پائوں سوج جائیں‘ بڑھتے پیٹ میں پانی اور ریح جمع ہوجانے سے استسقاء (جلودھر)کی بیماری ہو جائے یا گردے خراب ہونے سے آنکھیں پھولی اور سوجی نظر آئیں تو کاسنی اس کا شافی علاج ہے۔
گرمی میں فرحت بخشنے والاٹوٹکہ
ایسے افراد جو دھوپ میں کام کرنے پر مجبور ہوں‘گرمی کی وجہ سےتھکن اور دماغی طور پر تھکاوٹ محسوس ہو رہی ہو تو ان مسائل سے نجات کے لئے پرانے حکیموں کا ایک مجرب نسخہ ہے۔کاسنی‘ خرفہ ‘کا ہو اور سونف کے تخم چھ چھ ماشے ، مغز بادام گیارہ عدد، چار مغز ایک تولہ اور چھوٹی الائچی پانچ عد د پانی میں ملا کر سردائی کی طرح رگڑ چھان کر صبح پی لینے پر سارا دن دماغ تازہ‘ لو کی گرمی سے بدن محفوظ اور پیاس میں کمی ہوتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں