Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

نشے میں دھت تھا کہ اذان کی آواز نے تڑپا دیا

ماہنامہ عبقری - نومبر 2014ء

شام کا وقت تھا‘ ہر کوئی انجوائے کررہا تھا‘میں اپنے خیمہ میں تھا‘ کہیں دور سے ایک آواز آرہی تھی ’’اللہ اکبر اللہ اکبر‘‘ اوہ یہ کیا۔۔۔؟؟؟ میں تڑپ گیا‘ کانپنے لگا‘ یہ تو اذان کی آواز تھی‘ دس سال بعد یہ آواز سنی تھی‘ اس کا تعلق روح سے تھا‘ میں ننگے پاؤں اُسی جانب بھاگا

علی رضا خان‘ کراچی

محترم حکیم صاحب السلام علیکم! رب کریم کا آپ پر خاص کرم ہے کہ اُس پاک ذات نے اپنی مخلوق کی خدمت کیلئے آپ کو چن لیا ہے۔ آپ پر اُسی رب کریم کا کرم ہی تو ہے کہ آپ کوئی نسخہ چھپاتے نہیں‘ آپ بغض کے خلاف زبانی کلامی نہیں بلکہ عملی طور پر جہاد کررہے ہیں‘ ایسی فراخدلی قسمت والوں کو ہی نصیب ہوتی ہے۔ آج دُکھی انسانیت آپ کی فراخدلی کے باعث شفا سے مستفید ہوکر آپ کو دعائیں دے رہی ہے۔ جناب حکیم صاحب! عبقری کا مجھ پر احسان ہے کہ اس رسالے نے آپ جیسے سخی رہنما سے مجھے متعارف کروادیا۔ اب میں قارئین کیلئے اپنی زندگی کی داستان درج ذیل تحریر میں بیان کررہا ہوں یقیناً یہ بہت سوں کے ایمان کو تازہ کرے گی۔
محترم قارئین! پاکستان میں کچھ سال ایک اہم پوسٹ پر ایمانداری سے فرائض سرانجام دینے کے بعد استعفیٰ دے دیا اور پھر امریکہ جاکر رہائش پذیر ہوگیا‘ امریکہ میں مزید تعلیم حاصل کی‘ بہت محنت کی‘ اللہ پاک نے کرم کیا‘ محنت کا بہت اچھا صلہ ملا‘ بہترین ملازمت مل گئی‘ بہترین گھر اللہ نےد یا‘ امریکن بیوی دیکر اللہ نے گھر بھی آباد کیا‘ دنیاوی ہر نعمت سے اللہ نے نوازا‘ لیکن روح کی کوئی خلش ہمیشہ بے چین کیے رکھتی تھی۔ میرا قیام امریکی ریاست اوہیو کے شہر کلیولینڈ میں تھا‘ میرے ماتحت چالیس امریکن مردو زن کام کرتے تھے‘ سبھی میرے برتاؤ اور روئیے سے بہت خوش تھے۔ کرسمس کی چھٹیاں آئیں‘ سبھی بضد ہوئے چھٹیاں لاس ویگاس میں منائی جائیں تاکہ کلیولینڈ کی سخت برفباری سے جان چھوٹے‘ میں نے ہاں کردی۔بیس گاڑیوں کایہ قافلہ بمع میری فیملی کے موج مستی کرتے‘ راستے میں آتے تمام شہروں کا سیرسپاٹا کرتے سات دن میں اپنی منزل مقصود لاس ویگاس پہنچا۔ اس شہر کے ہر دیدہ زیب مقام کو دیکھا‘ رات میں بھی دن کاسماں دیکھا‘ اس شہر کے عشرت کدے خلیجی ریاستوں کے شہزادوں کی دولت سے آباد ہیں۔میرے ایک دوست نے ہمارے تمام سٹاف کیلئے ڈیزرٹ نائٹ (صحرائی رات) کا انتظام کیا‘ شہر سے باہر خیمے لگا کر صحرائی زندگی کا ماحول پیدا کیا گیا‘ شام کا وقت تھا‘ ہر کوئی انجوائے کررہا تھا‘میں اپنے خیمہ میں تھا‘ کہیں دور سے ایک آواز آرہی تھی ’’اللہ اکبر اللہ اکبر‘‘ اوہ یہ کیا۔۔۔؟؟؟ میں تڑپ گیا‘ کانپنے لگا‘ یہ تو اذان کی آواز تھی‘ دس سال بعد یہ آواز سنی تھی‘ اس کا تعلق روح سے تھا‘ میں ننگے پاؤں اُسی جانب بھاگا‘ جدھر سے آواز آرہی تھی‘ میری بیوی‘ میرا سٹاف میرا پیچھا کررہا تھا وہ سمجھ رہے تھے کہ باس کو نشہ زیادہ ہی چڑھ گیا ہے۔ آدھ گھنٹہ بھاگنے کے بعد اپنے آپ کو ایک چھوٹی سی مسجد کے دروازے پر پایا۔ ایک مصری مسلمان نے صحرا میں مسجد بنارکھی تھی‘ وہیں مغرب کی اذان بھی سنی‘ روح کی دس سالہ خلش کو قرار آگیا۔ مطلوب طالب کو مل گیا۔ چند دن بعد اپنی جاب پر واپس لوٹے لیکن اس مصری مؤذن کی اذان کا یہ کرشمہ تھا کہ اپنے دل اور دماغ میں کشمکش بلکہ کھینچا تانی شروع ہوگئی‘ دل مجبور کرنے لگا‘ لوٹ جا وہیں جہاں سے آیا۔ یہ میوزک یہ شہر سب کچھ سراب ہی تو ہے۔ سوچ جس ماں نے پالا وہ کس حال میں ہے‘ بوڑھا باپ لاٹھی کے سہارے چل رہا ہوگا کل تو کسی اولڈ ایج ہوم میں ہوگا‘ تیری اولاد ادھر ہی کسی ہوٹل میں ’’تھرک‘‘ رہی ہوگی مگر فادرز ڈے پر یقیناً مجھے کسی کوریئر کے ذریعے گلدستہ ضرور بھجوائے گی کیونکہ یہی امریکن تہذیب ہے۔دماغ کا اصرار یہ تھا یہ عیش دیس میں کہاں؟ یہ نعمتیں وہاں کہاں؟ امریکن نیشنلٹی‘ بہترین گھر‘ بہترین علاج معالجہ‘ کاریں‘ ڈالرز۔۔ آخر دل جیت گیا‘ ہر دنیاوی آسائش پر لات ماری‘ سب کچھ امریکن بیوی کے حوالے کیا حتیٰ کہ امریکن نیشنلٹی چھوڑی اور پاکستان آبسا۔ یہاں شادی کی‘ اللہ نے بیٹے بھی دئیے‘ بیٹیاں بھی دیں۔ یہاں آنے کے بعد کراچی میں مسجد کے سامنے فلیٹ خریدا‘ پانچوں وقت اذان کی آواز سکون دیتی ہے‘ کراچی کے مضافاتی علاقے میں ڈیری فارم اور برڈز فارم کھولا۔اب میری روح کو سکون ہے۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 705 reviews.