ضروری نہیں کہ اچھی صحت والے افراد سرد ہواؤں کے اثرات سے بہرحال محفوظ رہیں کیونکہ ہمارے مشاہدات کے مطابق اچھے خاصے تندرست اور صحت مند حضرات بھی اس مہینے اچانک نزلہ زکام کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔
ڈاکٹر شرجیل ‘ملتان
نومبر کی خشک و سرد صبح و شام کی ہواؤں نے بچوں‘ بوڑھوں اور کمزوروں کو متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔ چھینکوں اور کھانسی کی آوازیں گردو پیش میں سنائی دے رہی ہیں اور ہر دوسرے تیسرے گھر میں کوئی نہ کوئی فرد نزلہ‘ زکام کا شکار نظرآرہا ہے۔آندھیاں اور ہلکی پھلکی بارشیں‘ اشرف المخلوقات کو دسمبر کے سرمائی حملوں سے خبردار کرنے کیلئے تین مرتبہ خطرہ کا الارم ضرور بجاتی ہیں۔ اگرچہ نومبر کے آغاز اور تقریباً وسط ماہ تک سردی کی شدت اپنی ابتدائی منزلوں میںہوتی ہے اور اچھی صحت اور بے عیب اعصابی توانائی کے لیے افراد کچھ دن تک اواخر گرمی کے ہی ملبوسات میں اپنے کاروبار زندگی میں مصروف رہتے ہیں اور شدید خنک ہواؤں سے گرانبار آندھیوں اور بارش کے ترشح ہوجانے کے بعد محض سوئیٹروں اور مفلروں کے استعمال تک ہی اپنے موسمی احتیاط کو محدود رکھتے ہیں لیکن اس کے باوجود نصف اول میں بھی سرد ہواؤں کے بعض منہ زور و بے باک جھونکے اچھے خاصے تندرست آدمیوں کیلئے بھی نزلہ‘ زکام اور سردرد قسم کے چھوٹے چھوٹے خطرات کا موجب بن جایا کرتے ہیں۔ محتاط قسم کے افراد جن میں تن سازی‘ صبح وشام کی کثرت کا معمول اور منہ اندھیرے اٹھ کر بلاناغہ ہوا خوری کرنے والے اہل ذوق بھی شامل ہیں بدلتے ہوئے موسم کے پیش نظر اپنے ملبوس میں مناسب تبدیلی ضرور کرڈالتے ہیں تاکہ سیروکسرت اور تن سازی کی ورزش کی پیدا کردہ اعصابی حرارت اچانک سرد ہواؤں کی خنکی و برودت سے متصادم ہوکر کسی عارضے کا باعث نہ ہو۔
نومبر میںراتیں چونکہ سرد ہوتی ہیں اور اوس بھی پڑتی ہے اس لیے ان سے بچاؤ کیلئے بہتر ہے کمرے میں سوئیں مگر کمرے کی کھڑکیاں اور روشن دان کھلے رکھیں‘ بستر نرم اور گرم ہونا چاہیے چونکہ رات کمرے میں سونا ہوتا ہے اس لیے ان کمروں میں روزانہ صفائی کرکے فینائل چھڑکیں‘ شام کو فلٹ کریں نیز رات کو اگربتی جلائیں تو کمرے کی فضا صاف اور معطر ہوجائے گی۔ ہر چند کہ ہر شخص اپنے ذوق اور استطاعت کے مطابق سردی کا آغاز ہوتے ہی اپنے غذائی معمولات میں ایسی تبدیلیاں لے آتا ہے جو اس کے اعضائے جسمانی کو موسم سرما کی شدت کا دفاع کرنے کے قابل بنادیتی ہے۔ اس کے باوجود قانون قدرت کی رو سے دیگر تمام موسموں کی طرح موسم سرما بھی اس مہینے اپنا کچھ نہ کچھ اثر ضرور ڈالتا ہے۔
ضروری نہیں کہ اچھی صحت والے افراد سرد ہواؤں کے اثرات سے بہرحال محفوظ رہیں کیونکہ ہمارے مشاہدات کے مطابق اچھے خاصے تندرست اور صحت مند حضرات بھی اس مہینے اچانک نزلہ زکام کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔ اس کی وجہ نہ صرف اچانک ہوا کا لگ جانا یا گرم ماحول سے ایک دم سرد ماحول میں جا نکلنا ہی نہیںہے بلکہ گرم تاثیر والی غذاؤں میں بھی معمولی سی بے اعتدالی بھی اندرونی طور پر نزلہ و زکام کی محرک و موجب ہوجایا کرتی ہے۔
ریسرچ کے مطابق ہر شخص کو سال میں چھ بار زکام ضرور ہوتا ہے۔ یہ زکام کچھ افراد کو بالکل پریشان نہیں کرتا اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ زکام سے محفوظ رہتے ہیں جبکہ کچھ افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جو سال میں پندرہ بیس بار زکام کا شکار ہوجاتے ہیں۔بعض طبی حلقوں کی رائے میں درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی ناک اور حلق کی الرجی‘ تھکن‘ اضمحلال‘ غذائی تبدیلی اور تشویش یا خوف بھی زکام کا سبب بن جاتے ہیں۔
اس موسم کے شکار افراد کیلئے غذائی علاج کے ماہرین کی رائے میں اپنی غذا میں تبدیلی کرلیں اور دو دن ٹھوس غذا کی بجائے صرف لیموں اور شہد ملے گرم پانی پر گزارہ کیا جائے اگر لیموں اور شہد ملا گرم پانی پسند نہ آئے تو پھلوں کا رس اور گرم پانی استعمال کیا جائے ساتھ میں بہت ہلکی غذا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ عالمی شہرت کے مالک ڈاکٹر وی ڈی موڈی جو کہ فطری علاج کے ڈاکٹر ہیں وہ بھی زکام کے مریضوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ انہیں دو دن تک فاقہ کرنا چاہیے اور گرم پانی کی بھاپ بھی لینی چاہیے بہتر یہ ہے کہ وہ ہر دو گھنٹے بعد ایک پیالی گرم پانی پئیں اگر وہ بھاپ لینا پسند نہیں کرتے تو مندرجہ ذیل طریقہ سے بھی فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
ڈھائی سو گرام شلغم مع پتے‘ آدھا کلو پالک‘ ڈھائی سو گرام ٹماٹر‘ پچھتر گرام ہرا دھنیا‘ پچیس گرام ادرک تراش کر ایک لیٹر پانی میں ابالیے۔ اگر یہ ترکاریاں دستیاب نہ ہوں تو چقندر‘ مولی یا دوسری سبزیاں بھی استعمال کی جاسکتی ہیں جو باآسانی میسر ہوں۔ سبزیاں ابالتے وقت برتن کو اس طرح سے ڈھک دیں کہ بھاپ باہر نہ نکلے۔ جب ترکاریاں پک جائیں تو باریک کپڑے سے چھان لیجئے اس میں تھوڑا سا نمک‘ لیموں کا رس اور بھنے ہوئے زیرے کا سفوف ملائیے‘ ہر دو تین گھنٹے بعد اس مشروب کا ایک پیالہ پی لیں۔ یہ مشروب سردی کے تمام مسائل کا زبردست حل ہے۔ اس سے مشروب کے استعمال سے آپ جاڑوں کی سردی سے بچ سکتے ہیں۔ نزلہ زکام و کھانسی میں مبتلا افراد کیلئے لاجواب دوا ہے۔
احتیاطی تدابیر: بچوںکو سرد ہوا اور سرد پانی سے بچائیں۔ بچے کے سینہ کو ہوا سے محفوظ رکھیں‘ سینے پر انڈے کی زردی کا تیل نکال کر ہلکا سا ہاتھ رکھ کر تیل بیضہ ملیں۔ اگر بیضہ کا تیل میسر نہ ہو تو روغن زیتون کا استعمال بھی بے حد مفید ہے۔ اگر خون ساتھ آرہا ہو تو اس کی بہتر صورت یہ ہے کہ فوری طور پر کسی قریبی قابل ترین معالج کی مدد لیں۔ اگر معالج دور ہو تو فکر نہ کریں بلکہ اس احتیاطی تدابیر کو بروئے کار لائیے۔
معالجہ: ورق نقرہ ایک تولہ‘ دم الاخوین دو تولہ‘ کہرباء شمعی سائیدہ دو تولہ‘ روح گلاب ایک ایک ورق اور تولہ تولہ عرق ڈال کر کھرل کرتے رہیں جب تمام روح گلاب ختم ہوجائے تب گولیاں برابر مسوردانہ تیار کریں۔ بوقت ضرورت نفس الدم اور ایسی کھانسی جس میں خون آرہا ہو دن میں چند خوراکیں خمیرہ گاؤزباں میں رکھ کر دیں اور قدرت کا کرشمہ دیکھیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں