Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

نفسیاتی گهریلو الجهنیں اور آزموده یقینی علاج

ماہنامہ عبقری - اپریل 2014ء

بہوؤں کے درمیان جھگڑے

میرا مسئلہ یہ ہے کہ میری دو بہوئیں ہیں جو میرے ساتھ رہتی ہیں‘ بڑی بہو کے تین بچے ہیں اور چھوٹی بہو کے دو بچے ہیں‘ میرے دونوں بیٹے کسی فرم میں معقول آمدنیپر سروس کرتے ہیں۔ بظاہر کوئی پریشانی نہیں لیکن دونوں بہوؤں کے درمیان گھر کے کام کی وجہ سےہروقت ٹھنی رہتی ہے انہیں ایک دوسرے سے ہی شکایت رہتی ہے کہ وہ زیادہ کام کرتی ہے اور گھر کی ذمہ داریاں اس پر زیادہ ہیں اور باورچی خانے کے کام پر تو تیوری ہمیشہ چڑھی رہتی ہے۔ بعض اوقات تو نوبت تلخ کلامی پر آجاتی ہے۔ حد تو یہ ہے کہ پانی ابالنے اور فریج میں پانی رکھنے پر ایک دوسرے سے جھگڑا کرتی ہیں۔ سمجھ میں نہیں آتا کیا کروں؟ گھر کا ماحول دن بدن خراب ہوتا جارہا ہے۔ (میمونہ کریم‘ لاہور)
جواب: بہن! میری رائے میں آپ کامسئلہ صرف غلط پلاننگ کی وجہ سے ہوا ہے۔ اسی زمانے میں لڑکیاں خواہ وہ بیٹی ہوں یا بہو‘ مل جل کر زندگی گزارنا نہیں چاہتیں۔ اس کا واحد حل یہی ہے کہ آپ بیٹوں اور بہو کوجمع کریں۔ مسئلہ ان کے سامنے رکھیں اور انہیں صورتحال سمجھائیں۔ اس کا حل یہ ہے کہ آپ دونوں بیٹوں کو علیحدہ کچن بنانے کا مشورہ دیں اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو کام کی باری باندھ دیں تاکہ ایک دوسرے سےاختلاف نہ کریں۔ پانی ابالنے کے مسائل ہیں تو آپس میں پیسے ملا کر ایک فلٹر منگوالیں تاکہ اس سےجان چھوٹ جائے۔ بڑے خاندانوں میں کام کے مسئلہ ہمیشہ سے ہوتے تھے لیکن اب دلوں میں گنجائش ختم ہوگئی ہیں اس لیے یہ زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ کچھ ذمہ داریاں خود اٹھائیں اور اپنی نگرانی میں پوری کرائیں۔ صرف بڑا ہونا ہی نہیں ہوتا انسان کو بڑا بننا بھی پڑتا ہے۔

الجھی شخصیت

میرے دو بیٹے ہیں‘ شوہر کے انتقال کو سات آٹھ سال ہوچکے ہیں۔ دونوں بچے ایک اچھے سکول میں پڑھ رہے ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ گزر اوقات معقول طریقے سے ہوجاتی ہے اب جب کہ میرا بڑا بیٹا محسوس ہوتا ہے کہ اس کی شخصیت بہت الجھی ہوئی ہے۔ وہ کسی سے بات کرنا پسند نہیں کرتا۔ بات تو بات اگر اس کے ساتھ کوئی زیادتی بھی کرجائے تو سہم کر رہ جاتا ہے۔ میں اس کی شخصیت کے اس پہلو سے بڑی پریشان ہوں۔ پڑھائی میں بھی اس کا دل نہیں لگتا۔ باپ بھی نہیں ہے حواس کی رہنمائی کرسکے۔ آپ سے مشورہ کی طالب ہوں مجھے کیا کرنا چاہیے۔ (ناہید‘ ملتان)
جواب: بہن! اللہ آپ کو ہمت عطا کرے اور آپ کا حامی و ناصر ہو کہ ابتلا وآزمائش کے اس دور میں آپ مرد کے سہارے کے بغیر زندگی گزار رہی ہیں۔ بیٹے کے مسئلہ کیلئے اللہ سے امید رکھیں اور ہر نماز کے بعد اس کیلئے دعا کریں۔ ماں کی دعا میں بڑی طاقت ہے۔ پھر اس کو آپ خاندان میں اپنے رشتہ داروں اور عزیزوں سے ملوائیں۔ اس کی عمر کے اچھے اور مہذب لڑکوں سے اس کی دوستی کرائیں۔ اچھی معلوماتی اور اسلامی کتابیں اس کو پڑھنے کیلئے دیں۔ صحابہ اکرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کے واقعات سنائیں تاکہ اس میں ہمت پیدا ہو۔ اسے اچھے استاد سے ٹیوشن پڑھوائیں جو بہتر اور بااعتماد ہو اور اس کی اچھی تربیت کرسکے اور اس میں اعتماد پیدا کرسکے۔ باپ کی محرومی نے بچے کو احساس کمتری کا شکار بنادیا ہے۔ لوگوں میں اٹھنے بیٹھنے سے یہ عادت ختم ہوجائے گی۔

مخلوط تعلیمی ماحول کا نقصان

میرے دونوں بیٹے او لیول میں پڑھتے ہیں‘ ہمارے گھر کا ماحول درمیانہ درجے کا ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ نہ تو بہت زیادہ پابند ہے اور نہ بہت زیادہ آزاد۔ لیکن بچوں کے رویے میں خاص فرق ہے۔ خاص طور سے بیٹا جو کسی کلاس فیلو سے بہت زیادہ متاثر ہے‘ ہروقت اس سے فون پر بات کرتا رہتا ہے۔ اگر کچھ کہوں تو بُرا مانتا ہے۔ میرے شوہر بھی اسے کچھ نہیں کہتے لیکن میں بہت زیادہ پریشان ہوں۔ میں اس کی تربیت کس طرح کروں کہ آگے جاکر اس کی عادت و اطوار اور سیرت اس ماحول سے متاثر نہ ہو۔ (بیگم شاہنواز‘ ملتان)
جواب: بہن! یہ آپ کا مسئلہ نہیں ہمارے اکثر گھروں کامسئلہ ہے‘ ہوا کے رخ پر چلنے والے کبھی کبھی راہ بھی بھٹک جاتے ہیں۔ اللہ آپ پر رحم کرے اور بچے کو نیک ہدایت دے۔ مخلوط تعلیمی ماحول نے آزادانہ روش کو جنم دیا ہے۔ آپ اس کو سمجھائیں‘ تنہا نہ چھوڑیں۔ اسے ایسے مشاغل میں مصروف رکھیں کہ اس کا ذہن ان باتوں کی طرف نہ جاسکے۔ خودبھی نماز پڑھیں اور بچوں کو بھی نماز کا پابند بنائیں۔ اخلاقی تربیت ہی حاصل زندگی ہے۔ آپ نے ابھی ہمت سے کام لیا تو انشاء اللہ اس پر قابو پالیں گی۔ دراصل ہمارے معاشرے میں یہ بے راہ روی عام ہوچکی ہے اور اس کا اصل ذمہ دار میڈیا ہے جس نے اچھے اور بُرے کی تفریق مٹادی ہے جب تک ان دونوں راستوں کے درمیان ایک واضح فرق سامنے نہیں آئے گا‘ اخلاقی تربیت بہت ضروری ہے۔

عجب ذہنی پریشانی

میں عجب ذہنی پریشانی کا شکار ہوں‘ میں خود سمجھتا ہوں لیکن سلجھا نہیں سکتا۔ میں کسی بھی محفل میں جاؤں میری خواہش یہ ہوتی ہے کہ میں سب سے اچھا اور منفرد نظر آؤں۔ میری صورت و شکل بھی خاصی بہتر ہے لیکن اگر کسی بھی لڑکے کو خود سے اچھے لباس میں دیکھ لیتاہوں تو پھر مجھ پر عجیب سی کیفیت طاری ہوجاتی ہے جسے میں کوئی نام نہیں دے سکتا۔ اندر ہی اندر دماغ کھولنے لگتا ہے۔ چاہتا ہوں اس لڑکے کا چہرہ بگاڑدوں۔ بس ایسے ہی  خیالات سے ذہن پراگندہ ہوجاتا ہے۔ مجھے احساس ہے کہ میری یہ سوچ غلط ہے لیکن میرا بس نہیں چلتا۔ (شمریز‘کراچی)
جواب: یہ کوئی ایسی بات نہیں جس سے آپ پریشان ہوجائیں۔ اپنے جذبات و احساسات کو دبانے کی کوشش نہ کیا کریں جب بھی کسی تقریب میں جائیں اور ایسی صورتحال پیدا ہوجائے تو درود شریف پڑھنا شروع کردیں اور گلاس سے چھوٹے چھوٹے گھونٹ بھر کر پانی پینا شروع کردیں انشاء اللہ یہ کیفیت اعتدال پر آجائے گی۔ ویسے آئینے کے سامنے کھڑے ہوکر اپنے آپ کو دیکھا کریں اور سورۂ فاتحہ پڑھنے کے بعد اللہ کا شکر ادا کیا کریں کہ اس نے آپ کو مناسب ناک‘ آنکھ اور جسم دیا ہے۔ اس دنیا میں کچھ لوگ تو ایسے بھی ہیں جو آنکھ‘ ناک اور کان سے محروم ہیں۔ جب آپ اپنی سوچ میں تبدیلی پیدا کرینگے تو آپ کا ذہنی تناؤ خودبخود کم ہوجائے گا۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 510 reviews.