Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

قارئین کی خصوصی اور آزمودہ تحریریں

ماہنامہ عبقری - فروری 2014ء

تین دن میں دل کے والو کھلوائیں

(علی نواز چانڈیو‘ نواب شاہ)
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! آپ کا رسالہ عبقری بہت ہی اچھا ہے۔ یہ رسالہ مجھے ایک اخبار فروش نے ایک مرتبہ ایسے ہی راہ چلتے دے دیا‘ تب سے لے کر آج تک میں ہر ماہ باقاعدہ ہی پڑھتا ہوں۔ آج میں آپ کو اپنے کئی بار کے آزمائے نسخہ جات بھیج رہا ہوں۔
تین دن میں دل کے والو کھلوائیں: دل کے وال اگر بند ہوجائیں تو ادرک کا پانی ایک پیالہ یعنی ایک پاؤ‘ لہسن دیسی کے رس کا ایک پاؤ‘ سیب کا عرق اچھا تور ایک پاؤ‘ لیموں کا پانی (رس) ایک پاؤ‘ سب ایک صاف دیگچی میں ڈال کر ہلکی آگ پر رکھیں جب پکتے پکتے ایک پاؤ سےکم ہوجائے تو اتار کر ٹھنڈا ہونے دیں پھر اس میں ایک پاؤ خالص شہد ڈال کر اچھی طرح ملالیں۔ دوا تیار ہے۔ بسم اللہ شریف مکمل پڑھ کر صبح کو دو چمچ پلائے جائیں۔ پہلے دن سے ہی فائدہ ہونا شروع ہوجائے گا۔ تین دن میں دل کے وال کھل جائیں گے۔ کم از کم تین بوتلیں بنا کر استعمال کریں۔ انشاء اللہ مکمل شفاء نصیب ہوگی۔
سانپ کاٹے کا کئی بار کا آزمایا نسخہ
جس کو سانپ کاٹے اس کو نیم کے پتے کھانے کو دئیے جائیں اگر کڑوے نہ لگیں تو واقعی سانپ زہریلا ہے کیونکہ بعض سانپ زہریلے نہیں ہوتے۔ یہ ہوا لیبارٹری ٹیسٹ‘ اب آتے ہیں علاج کی طرف۔ مریض کو ارنڈ کے دس تولہ پتے یعنی آدھ پاؤ گھوٹ کر پلائیں۔ قے ہوجائے تو پھر پلائیں‘ پھر قے ہو پھر پلائیں۔ گھنٹے ڈیڑھ کے بعد پھر اس آدمی کو نیم کے پتے کھانے کو دئیے جائیں اگر پتے کڑوے لگیں تو سمجھو زہر ختم اگر نہ لگیں تو پھر دوسری خوراک پلائی جائے۔ انشاء اللہ مریض صحت مند ہوجائے گا۔ ہسپتالوں میں سانپ کے کاٹے کی ویکسی نیشن دی جاتی ہے اس کے باوجود پندرہ سے بیس فیصد لوگ مرجاتے ہیں۔ میں 75،76 سال کا بوڑھا ہوں‘ شہر سے دور اپنی زمین پر بیٹھا ہوں اور یہ نسخہ میں نے کئی لوگوں کو بتایا ہے الحمدللہ سب نے صحت پائی ہے۔

ناف درست کرنے کا طریقہ و علاج

(راؤ محمد صادق‘ہارون آباد)
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! آپ کی کتاب ’’سنت نبوی اور جدید سائنس‘‘ ’’طبی تجربات و مشاہدات‘‘ دفتر ماہنامہ عبقری سے منگوا کر ان کا بغور مطالعہ کیاجس نے میرے علم میں بہت اضافہ کیا اور دونوں کتابیں لاجواب ہیں اور خاص طور پر ’’انمول خزانے‘‘ تو بہت ہی کامیاب ہیں۔ میں انمول خزانے خود چھپوا کر فری تقسیم کررہا ہوں جس سے لوگوں کو بہت فائدہ ہورہا ہے اور لوگ آپ کو دعائیں دے رہے ہیں۔ آپ کا عبقری رسالے کا بہت پرانا پڑھنے والا ہوں۔ عبقری کے اندر جو چیزیں آپ لکھتے ہیں ان سے عوام کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ میرے پاس ناف کے تین طریقہ علاج ہیں۔
ناف درست کرنے کا پہلا طریقہ: آدمی کو سیدھا کھڑا کیا جائے اور قمیص اٹھا کر اس کی ناف کی پیمائش ناف سے لے کر پستان تک کی جائے جس طرف ناف بڑھی ہوئی ہے اس کے الٹے ہاتھ کی درمیان والی انگلی کو 14 دفعہ اوپر سے نیچے جھٹکا دینا ہے۔ انشاء اللہ ناف درست ہوجائے گی۔ پھر دوبارہ پیمائش کریں ناف اپنی اصلی حالت پر آجائے گی۔ اس کے بعد ناف والا آدمی ٹھنڈا پانی پیے۔
ناف درست کرنے کا دوسرا طریقہ: اول سات مرتبہ درود ابراہیمی‘ سورۂ فاتحہ سات مرتبہ‘ آخر میں درود ابراہیمی سات مرتبہ پڑھ کر ہاتھ پر تھو تھو کرکے پیٹ پر پھیرا جائے ناف انشاء اللہ درست ہوجائے گی۔
ناف کا علاج‘ تیسرا طریقہ: ھوالشافی: گل قند ایک چھٹانک‘ سونف ایک تولہ‘ کالی مرچ پانچ دانے‘ ان سب کو کونڈی میں ڈال کر ایک گلاس پانی ڈالتے ڈالتے رگڑائی کرتے رہیں اور اس کی جب مکمل رگڑائی ہوجائے تو اس کو کپڑچھان کرکے (جوس) صبح نہار منہ تین دن یا پانچ دن استعمال کریں۔ یہ ایک دن کی خوراک ہے۔ انشاء اللہ دوبارہ ناف نہیں پڑے گی۔ یہ درج بالا تینوں طریقے میں نے کئی بار آزمائے ہیں اور الحمدللہ 80 فیصد مریض ٹھیک ہوجاتے ہیں۔

میں نے اعمال سے کیا کیا پایا

میٹرک تک سکول میں ہمیشہ اول پوزیشن لی مگر ایف ایس سی میں آکر کالج میں پڑھائی نہیں ہوتی تھی اس لیے ایف ایس سی میں بہت کم نمبر آئے‘ بہت سخت ذہنی اذیت کا شکار ہوچکا تھا کیونکہ تمام محلے اور عزیز واقارب میں بہت لائق طالب علم مشہور تھا چنانچہ دوبارہ کرنے کا پروگرام بنایا مگر ایک سال محنت کرنے کے بعد بھی بمشکل فرسٹ ڈویژن آسکی اور انجینئرنگ میں داخلہ ایک خواب ہی رہ گیا‘ بدنامی اور ذلت علیحدہ اٹھائی۔ والد صاحب نے بی ایس سی میں داخلے کا مشورہ دیا چنانچہ بی ایس سی ڈبل میتھ فزکس میں داخلہ لے لیا مگرپڑھائی انتہائی سخت تھی اور کچھ سمجھ نہیں آتا تھا۔ دینی کتب پڑھنے کا شوق تھا چنانچہ ایک دن خواجہ حسن نظامی کی کتاب ’’مفلسی کا مجرب علاج‘‘ نظروں سے گزری تو اس میں ایک عمل بہت پسند آیا جوکہ سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ اَسْتَغْفِرُاللہَ کو نماز فجر کی سنت اور فرض کے درمیان روزانہ سو دفعہ پڑھنے کے بارے میں حدیث کا مفہوم تھا کہ دنیا ناک گھسیٹتی اور ذلیل و خوار ہوکر آپ کے قدموں میں آگرے گی۔ بغیر پابندی کے جب بھی دل کرتا تھا اس کو پڑھنا شروع کردیا مگر دل جمتا نہ تھا اس دوران ایس ایس بی آرمی کیلئے ابتدائی امتحان دیا تو پاس ہوگیا مگر وزن کی زیادتی کی وجہ سے میڈیکل میں انہوں نے مشروط طور پر فائنل کیلئے بلانے کا کہا کہ اگر میں ایک سے دو ماہ میں وزن کو دس کلو تک کم کرلوں۔ رمضان شریف کا مہینہ شروع ہونے والا تھا چنانچہ وزن کم کرنے کیلئے خصوصی کوشش کرنے کا پروگرام بنایا۔ اس وقت میرا وزن 78,77 کلو گرام تھا۔ سحری کے بعد خصوصی طور پر لمبی سیر کرنے کا پروگرام شروع کیا کیونکہ سحری میں وقت بھی میسر تھا اس لیے سنتوں اور فرض کے درمیان سو دفعہ سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ اَسْتَغْفِرُاللہَ کا عمل شروع کیا‘ چار سے پانچ کلومیٹر فجر کےبعد نہر کے ساتھ دوڑتا اور لامحدود تعداد میں یہ وظیفہ پڑھتا۔ آہستہ آہستہ خود بھی زبان پر چڑھنا شروع ہوگیا اس لیے دوسرے اوقات میں بھی خود بخود پڑھنا شروع کردیا۔ رمضان شریف کے بعد وزن کیا تو وہ سات کلو کم ہوچکا تھا۔ رمضان شریف کے بعد بھی یہ وظیفہ پڑھتا رہا۔ اس دوران آئی ایس ایس بی کیلئے بلاوا آگیا۔ ٹیسٹ دینے چلا گیا مگر ناکامی ہوئی میں نے وظیفہ نہ چھوڑا بلکہ وقت بے وقت پڑھنا شروع کردیا۔ تھرڈ ایئر میں کالج جانے کیلئے والد صاحب نے گاڑی میں بٹھا لیا کہ سٹاپ پر اتاردوں گا۔ راستہ میں ایک کلاس فیلو بھی مل گیا۔ اس نے کہا کہ ٹیکسٹائل انجینئرنگ کالج جو کہ ہمارے گھر کے پاس ہی تھا میں اس دفعہ داخلہ ٹیسٹ کی بنیاد پر ہورہا تھا تو وہ ٹیسٹ کیلئے کاغذات جمع کروانے جارہا تھا اور دو دن بعد آخری تاریخ ہے۔ میں نے کوئی دلچسپی نہیں لی کیونکہ اس کالج میں پورے پاکستان کے سوٹاپ کے سٹوڈنٹ داخلہ لیتے تھے بعد میں الیکٹریکل‘ مکینیکل کامیرٹ تھا۔ والد صاحب نے خود ہی داخلہ فارم منگوالیے اور خود ہی بھر کر بھیج دئیے۔ دو تین ہفتے بعد ٹیسٹ کی تاریخ کا لیٹر آگیا جو کہ LUMS یونیورسٹی لاہور میں ایک ماہ بعد تھا۔میں سخت پریشان تھا کہ اس میں ناکامی سے دوبارہ بدنامی اور ذلت کا اشتہار بن جاؤں گا۔ پھر سوچا کہ ایک دفعہ پوری کوشش اور محنت سے ٹیسٹ کی تیاری کرنی چاہیے اور باقی اللہ پر چھوڑ دینا چاہیے۔

چنانچہ دن میں 18 گھنٹے پڑھنا شروع کیا ایف ایس سی کی کتابوں کو دوبارہ سے پڑھنا شروع کیا۔ مگر ٹیسٹ کے دن تک تیاری بالکل نہ کرسکا۔ اللہ کا نام لے کر لاہور چلے گئے۔ ملٹی پل چوائس پیپر تھا اور بہت محدود ٹائم تھا۔ انگلش‘ ریاضی‘ فزکس‘ کیمسٹری اور معلومات عامہ کا امتحان تھا۔ تیر‘تُکے اور کچھ سمجھ سے سوال حل کرتا گیا۔ انگلش اور کیمسٹری کے سوالات بہت مشکل تھے بہرحال حل کیے۔ ٹائم ختم ہونے پر بھی کیمسٹری کے آخری پانچ سوال پر نشان لگانا باقی تھے۔ اچانک میری نظر سامنے اپنے کلاس فیلو کی جوابی کاپی پر پڑی جس میں آخری پانچ سوال کا جواب ایک ہی ABCDE میں صرفB پر لگایا ہوا نظرآیا۔ میں نے ٹائم ختم ہونے پر بعد میں چھوٹی پنسل جو کہ ایک انچ کی تھی کو انگلی سے لگا کر کسی کو نظر نہ آئے اس ترتیب سے نشان لگادئیے۔ اگر اس پر نہ لگاتا تو تکے کے طور پر کہیں تو لگانے ہی تھے۔پیپر کی طرف سے بہت نااطمینانی تھی باہر نکلے تو لوگ ایک دوسرے سے مشاورت کررہے تھے بہت سارے لوگ ایف ایس سی کے ٹاپرز تھے اور ان کا ایڈمیشن الیکٹریکل اور مکینیکل انجینئرنگ میں ہوچکا تھا۔ میرے ایف ایس سی کے نمبرز سن کر میرا مذاق اڑانے لگے کہ آپ کو تو اس ٹیسٹ میں آنا ہی نہیں چاہیے تھا۔ بہرحال واپس فیصل آباد پہنچے اور گرمیوں کی چھٹیاں تھیں وظیفہ جاری رکھا مگر بغیر کسی تعداد کے۔مجھے ایک فیصد بھی امید نہ تھی کہ میرا داخلہ ٹیکسٹائل انجینئرنگ میں ہوسکتا ہے اور وظیفہ بھی اس کیلئے نہیں کررہا تھا بلکہ بے سوچے سمجھے کررہا تھا۔لہٰذا ٹیسٹ کو بھول کر دوسرے کاموں میں مشغول ہوگیا۔ پھر ایک دن میرے
کلاس فیلو نے بتایا کہ رزلٹ آگیا ہے اور اس کا داخلہ نہیں ہوسکا کیونکہ پنجاب کی بیالیس سیٹوں کا کوٹہ تھا اور اس کا ٹیسٹ میں چھیاسیواں نمبر آیا ہے۔ میں نے سوچا کہ اگر اس کا داخلہ نہیں آیا تو میرا تو کسی صورت نہیں ہوگا۔گھر والے وقتاً فوقتاً رزلٹ کے بارے میں پوچھتے رہتے تھے تو میں ٹال دیتا کہ رزلٹ لیٹ ہے یا ابھی پتہ نہیں چلا۔ میں چاہتا تھا کہ یہ بھول جائیں‘ کچھ دن گزرے تو گھر میں ٹیکسٹائل انجینئرنگ کالج کی طرف سے انٹرویو کیلئے کال لیٹر آیا۔ میں سخت حیران ہوا۔ دوست کو لیکر کالج گیامگرمیرٹ لسٹ میں مجھے اپنا نام کہیں نظر نہیں آیا تو واپس آگیا۔ دوسرے دن دوست مجھے پھر لیکر گیا کہ دفتر والوں سے پوچھتے ہیں وہاں گئے تو آفس سپرنٹنڈنٹ سے پوچھا اور لسٹ دیکھی اس میں میرا نام نہ تھا۔ پھر لسٹ کو اوپر سے دیکھنا شروع کیا تو میری خوشی سے باچھیں کھل گئیں کہ میرا بیالیسواں نمبر تھا۔اصل میں غلط فہمی کی وجہ یہ تھی کہ آخری نمبروں میں اپنا تلاش کررہا تھا کہ آخر میں ہی نام ہوگا۔ مگر نام تو اوپر والی لسٹ میں تھا۔ پھر انٹرویو ہوا اور بہت اچھا انٹرویو ہوا ہر سوال کا صحیح جواب دیا اور میرٹ لسٹ میں میرا نام چودھویں نمبر پر آگیا۔ یہ صرف اور صرفسُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ اَسْتَغْفِرُاللہَ کے عمل کی وجہ سے تھا۔ یہ میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ میرا داخلہ اتنےا ونچے میرٹ والے کالج میں ہوجائے گا۔

درودشریف سے سب مسئلے حل

(مسز خالد‘ اسلام آباد)
عبقری سے میری ملاقات جنوری 2011ء میں ہوئی‘ اتنا مفید ‘ مکمل اور پرخلوص رسالہ۔۔۔ مجھے افسوس ہے کہ میں نے پہلے کیوں نہ دیکھا۔ محترم حکیم صاحب دامت برکاتہم العالیہ سے میری ملاقات راولپنڈی میںہوئی‘ میں قدرت کی مہربانی پر حیران ہوں‘ واقعی اللہ مسبب الاسباب ہے اور اپنے بندوں کے لیے وسیلے بنادیتا ہے۔ میرے حالات بہت خراب تھے‘ نہ ذہنی سکون تھا نہ جسمانی صرف 4 ماہ شادی کے بعد میں خوش رہی۔ پھر میرے حالات الجھتے چلے گئے‘ مالی پریشانی‘ ذہنی اور جسمانی مسائل نے میری حالت قابل رحم بنارکھی تھی۔میںاتنے عاملوں‘ پیروں کےپاس پھری مگر میرے مسائل حل نہ ہوئے بلکہ مزید بگڑتے چلے گئے بلکہ لوگ بلیک میل کرتے اور میں مزید پریشان ہوجاتی تھی۔
میں تقریباً تین سال سے درود پاک پڑھ رہی ہوں۔ میں اس قدر حیران ہوں کہ حکیم صاحب دامت برکاتہم العالیہ سے میری ملاقات صرف اس درود پاک کی برکت سے ہوئی کہ جب ان کی آمد کا شیڈول آیا تو میں نے ان کی آمد سے ایک ہفتہ قبل ٹائم لیا تو مایوس ہوگئی بڑی منت سماجت کے بعد ایک صاحب نے کہا کہ چانس پر ہے آپ آجائیں۔ اتوار کی صبح میں نے اپنے تینوں چھوٹے بچوں کو لیا اور مسلسل درود پاک کا ورد کرتے ہوئے حکیم صاحب سے ملاقات کیلئے روانہ ہوئی۔ سٹاپ سے ان کے قیام کا فاصلہ کافی زیادہ تھا۔ میں پہلے ہی اسلام آباد سے 3 گاڑیاں بدل کر راولپنڈی پہنچی تھی اور بے حد تھکی ہوئی اور پھر مایوس بھی ہوجاتی تھی لیکن میں مسلسل درود پاک کا ورد کررہی تھی اور یہ بھی سوچ رہی تھی کہ نجانے چانس پر ملاقات ہوگی یا نہیں مگر پھر درود پاک کی برکت پر بھرپور یقین تھا۔ اتنے میں ایک مہربان انکل ٹیکسی پر حکیم صاحب کا پتہ پوچھ رہے تھے۔ انہوں نے مجھے بچوں کیساتھ اپنی گاڑی میں بٹھا لیا اور اس طرح میں حکیم صاحب کے قیام کی جگہ پر پہنچ گئی میں سوچ رہی تھی کہ چھوٹے بچوں کے ساتھ پیدل اتنی دور کیسے جاؤں وہاں پہنچ کر بھی اس قدر رش دیکھ کر میں پریشان ہوگئی کہ دو بج چکے ہیں اور میں نے مغرب کے وقت گھر واپس جانا تھا۔ استقبالیہ پر موجود صاحب نے مجھے چانس پر بلا کر بھی مایوسی ظاہر کردی کہ آپ کی ملاقات بہت مشکل ہے۔ میں مسلسل درود پاک پڑھتی رہی‘ خواتین بھی سوالات کررہی تھیں کہ کہاں سے آئی ہو‘ چھوٹے بچے ساتھ کیوں لائی ہو؟ کوئی ساتھ نہیں وغیرہ کیا مسئلہ ہے؟ اپنا مسئلہ تو سناتے سناتے میں تھک چکی تھی اب میں یہ مسئلہ صرف حکیم صاحب کو سنانا چاہتی تھی۔ اتنے میں ان مہربان انکل سے پھر درخواست کی انہوں نے حوصلہ دیا کہ بیٹا جب میرا نمبر آیا آپ کو ضرور اپنے ساتھ حکیم صاحب سے ملاقات کیلئے لیکر جاؤں گا۔ ایک بہن سے اپنی پریشانی کا ذکر کیا۔ انہوں نے ایک کالے برقعے میں ایک مہربان خاتون سے میرا ذکر کیا انہوں نے مجھے اشارہ کیا اور اپنے ساتھ ملاقات کیلئے حکیم صاحب کےپاس لے گئی۔ میں حیران پریشان تھی کہ اتنا اچانک میں کیسے حکیم صاحب تک پہنچ گئی۔۔۔ حیرانگی میں مجھ سے اپنا مسئلہ بھی سنایا نہ جاسکا۔ بہرحال میں وظائف لیکر پانچ منٹ سے بھی پہلےباہر آگئی۔ بے حد خوش و مسرور اور حیران۔۔۔ ان مہربان خاتون کو میں ہمیشہ دعاؤں میں یاد رکھتی ہوں۔ حضرت حکیم صاحب میرے لیے فرشتہ ثابت ہوئے میری زندگی میں انقلاب آچکا ہے‘ میرے بہت سارے مسائل حل ہوئے اور ہورہے ہیں جسے اللہ ہی جانتا ہے۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 362 reviews.