عقل سمجھے یا نہ سمجھے‘ لوگ کہیں یا نہ کہیں‘ لیکن میں نے تو قرآن کی اس آیت کے مصداق ’’سن لیا اور مان لیا‘‘ یہ اور بات ہے سائنس نے اسلام پر جو تحقیق کا دروازہ کھولا ہے اس سے مقصود وہ بھٹکی ہوئی زندگی سے پھر سے اسلام میں آنا چاہتے ہیں
عقل انسانی ناقص‘ دین محمدیﷺ کامل۔ انسان طبعاً بہت کمزور اور ضعیف ہے۔ یہ بیک وقت تمام نظام ہائے زندگی کو فوراً نہیں سمجھ پاتا۔ اگر یہ ایک شعبہ میں کمال رکھتا ہے تو زندگی کے دوسرے شعبے اس کی سمجھ سے بالاتر ہیں۔ ہاں جب تک ان کو سمجھنے کیلئے کوشاں وسرگرداں نہ ہو۔ تاریخ عالم کے مطالعہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ بے شمار لوگ اس دنیا میں ایسے آئے جنہوں نے دین کو عقل کی کسوٹی پر پرکھنے کی کوشش کی لیکن ان کی ناقص عقل و سمجھ نے ساتھ نہ دیا تو انہوں نے دین کے بعض اہم ارکان سے انکار کردیا۔ بعض لوگوں نے دین کی ظاہر حیثیت و حالت کو دیکھ کر دین کو سمجھنے کی کوشش کی لیکن وہ بھی حقیقت دین سے دور رہے کیونکہ دین تو صرف اور صرف نقل محمدیﷺ ہی کا نام ہے۔ میری نگاہیں مانیں یا نہ مانیں‘ عقل سمجھے یا نہ سمجھے‘ لوگ کہیں یا نہ کہیں‘ لیکن میں نے تو قرآن کی اس آیت کے مصداق ’’سن لیا اور مان لیا‘‘ یہ اور بات ہے سائنس نے اسلام پر جو تحقیق کا دروازہ کھولا ہے اس سے مقصود وہ بھٹکی ہوئی زندگی سے پھر سے اسلام میں آنا چاہتے ہیں اور اسلام میں آنا ہی ان کی مجبوری ہے۔
موسیو ڈیوی کا واقعہ: اس حقیقت کے ثبوت کیلئے ایک واقعہ ملاحظہ ہو‘ جو مشہور ماہر نفسیات موسیوڈیوی کی طرف سے روزنامہ’ ’علم النفسیات‘‘ میں شائع ہوا ہے۔واقعہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ موسیوڈیوی یورپ کے سائنسدان ماہروں کو جس میں انگلستان کا مشہور عالم مسٹرویلس بھی شامل تھا کو دعوت دی کہ وہ ایک جگہ جمع ہوکر اس کے حیرت انگیز طلسمی اعمال کا مشاہدہ کریں جب سارے افراد جمع ہوئے موسیوڈیوی نے ان کے سامنے کچھ چیزیں پیش کیں اور ان کو اجازت دی کہ وہ ان چیزوں پر جہاں چاہیں مہر لگائیں اس کے بعد موسیوڈیوی نے ان کے سامنے وہ سارے طریقے استعمال کیے جو فن استخذام ارواح اور فن تجسیم ارواح میں استعمال کیے جاتے ہیں‘ اس کے وہ عمل اتنے حیرت انگیز تھے کہ ان کو دیکھ کر ان سارے سائنسدانوں جو بڑے بڑے عالم بھی تھے موسیوڈیوی کو یہ سرٹیفکیٹ دیا کہ جو چیزیں ہمارے سامنے پیش ہوئی ہیں وہ انسانی صلاحیت وطاقت سے باہر ہیں اور ماورائی چیزیں ہیں جب موسیوڈیوی کو یہ سرٹیفکیٹ ملا تو اس کے بعد اس نے سب کے سامنے اقرار کیا کہ یہ سارا جادو تھا‘ اس کا روحانی طاقت اور کشف وغیرہ سے کوئی بھی تعلق نہیں تھا‘ اس واقعہ کے مرتب کا کہنا ہے کہ موسیوڈیوی کے حیرت انگیز مشاہدے سے جس بات پر حیرت ہوتی ہے وہ اس کی مہارت نہیں ہے بلکہ حیرت یہ ہے کہ بڑے بڑے عالموں نے اس کو سرٹیفکیٹ کیسے دیا؟
اسلام کا بنیادی اصول: اسلام نے مسلمانوں کو افراد کے فریب نظر سے بچنے کیلئے ایک بنیادی اصول دیا ہے وہ اصول یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا راستہ اختیار کیا جائے اور وہ راستہ جو مومنوں نے اختیار کیا ہے یعنی رسول اور مومنوں کے اختیار کردہ راستے کے سوا اگر اپنے علم‘ ذہانت اور ہوشیاری سے زندگی کے بنیادی اور فیصلہ کن مسائل کے بارے میں راستہ اختیار کیا جائے گا یا کوئی طریقہ اختیار کیا جائے گا تو وہ قابل قبول نہیں ہوگا‘ سورۂ نساء کی پندرھویں آیت میں کہا گیا ہے کہ ’’جو کوئی اس کے بعد کہ اس کے اوپر راہ ہدایت کھل چکی ہے‘ رسول کی (راہ کی) مخالفت کرے گا اور مومنوں کے راستے کے علاوہ دوسری راہ اختیار کرے گا تو ہم اس کو ایسا کرنے دیں گے بعد میں ہم اسے جہنم میں داخل کریں گے‘‘ رسول اور مومنوں کا جو راستہ ہے وہ رواداری‘ محبت‘ تحمل‘ بردباری‘ ہمدردی‘ حکمت اور بصیرت کا راستہ ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں