ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں‘ قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
حضرت شیخ محمد جب حصول علم کے لیے گھر سے نکلے تو ان کی عمر آٹھ سال تھی‘ ماں کی طرف الوداعی نظروں سے دیکھا اور ماں نے بھی اپنے لخت جگر کو دعاؤں کے ساتھ رخصت کیا اور نصیحت کی کہ بیٹا بس اب آخری بار دیکھ لو۔۔۔ شاید کہ یہ ہماری آخری ہی ملاقات ہو اور کہنے لگیں کہ بیٹا! قرآن کو اپنے سینے میں لیے بغیر واپس نہ آنا۔
جب حضرت شیخ رحمۃ اللہ علیہ اپنے استاد محترم کے پاس پہنچے اور اپنے آنے کا مقصد بیان کیا۔ استاد نے فرمایا کہ بیٹا یہ تو بہت اچھی بات ہے کہ تم حصول علم کے لیے اتنی دور کا سفر کرکے اور گھر بار چھوڑ کر آئے ہو لیکن میرے پاس تمہارے کھانے کا انتظام نہیں ہے۔ میں تمہیں کہاں سے کھلاؤں گا؟ شیخ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ میں اپنے ساتھ خشک روٹیاں لایا ہوں‘ میں ان پر گزارہ کرلوں گا۔ سارا دن قرآن پڑھتے شام کو دریائے دجلا کے کنارے پر جاکر پانی میں روٹی بھگو کر کھا لیتے اور اللہ کا شکر ادا کرتے۔
جب قرآن پاک حفظ کرکے واپس بغداد اپنے گھر پہنچے اور گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا تو اندر سے کوئی جواب نہ آیا۔ کافی دیر دستک دیتے رہے اتنے میں پڑوس کا دروازہ کھلا وہاں سے ایک خاتون باہر آئیں اور کہنے لگیں کہ بیٹا بہت دیر کردی۔۔۔ اب تو تمہاری ماں مرچکی ہے۔ اسی وقت اپنی ماں کی تربت پر پہنچے اور بیٹھ کر قرآن پڑھنا شروع کردیا تو فجر سے پہلے پہلے پورا قرآن اپنی ماں کو سنا کر اٹھے اور اللہ سے دعا کی ’’یااللہ میں نے اپنی ماں کی خواہش کو پورا کیا اب میری ایک خواہش ہے یااللہ میرے والدین کی قبور کو اس قرآن کی برکت کی وجہ سے نور سے بھردے۔
دوسرے دن ماں باپ کو خواب میں دیکھا کہ بڑے تخت پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ اماں کہنے لگیں تیری دعا کی وجہ سے اللہ پاک نے میری اور تیرے باپ کی قبر کو نور سے منور کردیا۔
حضرت علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے ایک علم کسبی اور ایک علم وھبی ہوتا ہے جو اللہ پاک عطا فرماتے ہیں۔
میں نے اپنے حضرت خواجہ سید محمدعبداللہ ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کو بارہا دیکھا کہ کاغذ اور قلم ساتھ رکھتے تھے اور رات کو سوتے ہوئے کئی بار اٹھتے اور کچھ لکھنے لگتے میں نے پوچھا حضرت آپ یہ کیا تحریر فرماتے ہیں؟ فرمانے لگے اللہ کی طرف سے بعض غیبی
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں