سیر سے واپسی پر حسب ضرورت و برداشت ورزش کریں۔ جسم پر سرسوںکے تیل کی مالش بھی مفید ہے۔ اس کے بعد تازہ پانی سے غسل کریں تاکہ میل کچیل اور چکنائی دور ہوکر جلد کے مسامات اپنا فعل انجام دینے کے قابل ہوسکیں۔
سال کے بارہ مہینوں میں کیفیت وبشاشت اور رعنائی و زیبائی کے لحاظ سے جو فوقیت مارچ کو حاصل ہے وہ کسی اور مہینے کونہیں ہے۔یہ مہینہ موسم بہار کا نہ صرف آغاز ہے بلکہ بہار کی حلاوت آفرین اور کیف پرور رعنائیوں کے عروج کا بھی زمانہ کہلاتا ہے اور ہر انسان خواہ غریب ہو یا امیر طبع ومزاج میں یک گونہ مستعدی توانائی اور شبابی کیفیت محسوس کرتا ہے۔
غذائی معمولات جو موسم سرما میں ہر انسان کی عادت ثانیہ بن کر رہ جاتے ہیں۔ اس مہینے کے شروع ہوتے ہی قدرتی طور پر اعتدال و توازن کی جانب مائل ہونے لگتے ہیں۔
اب سردی کا موسم قرب الاختتام ہے۔ اس کے ساتھ ہی بعض بیماریاں جو اس موسم سے مخصوص ہوا کرتی ہیں کم ہورہی ہیں۔ طبعی انجماد‘ جسم کا ٹھٹھراؤ ‘لمحات کی گوشہ گیری اور ہمہ وقت سرد ہواؤں کے تھپیڑوں سے محفوظ رہنے کا احساس دور ہوجاتا ہے۔ پودوں میں نئی کونپلیں پھوٹتی ہیں۔ شاخوںکی انگڑائیوں میں حسن و شباب کا ایک مسحور کن فطری بانکپن لہراتا ہوامحسوس ہوتا ہے۔ باغوں میں نئے نئے شگوفے پھوٹ کر چشم بینا کیلئے تسکین چشم و دل کی دعوت دیتے ہیں اور حسین گلستان کے ساتھ ساتھ آرزوؤں اور ولولوں کے خیابانوں میں بھی نگت و رنگ اور راحت ورافت کے پھول کھلنے لگتے ہیں۔
جس طرح سوکھی اور برہنہ شاخوں کو پتوں اور شگوفوں کی سبز خلعت پہنانے کے لیے موسم بہار کی ضرورت ناگزیر ہے اور چمن زاروں کی تزئین و آرائش کا حسن موسم بہار کے گنگناتے ہوئے لمحوں میں مضمر ہے‘ بالکل یہی کیفیت ہمارے اور آپ کے جسم کی ہے اور … اگر آپ اپنے جسم کی زیب و زینت اور صحت و سلامتی کے آرزو مند ہیں تو آمد بہار سے پہلے یعنی مارچ کے شروع ہوتے ہی اس طرف توجہ کریں۔ اس لیے ہمیں اپنی صحت کی حفاظت کیلئے کچھ تدبیریں کرنی ہوں گی تاکہ ہم آنے والے موسم سے وابستہ بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔
صبح سیر کریں: روزانہ علی الصبح بستر سے نکل کر کچھ دور تک پیدل سیر کرنی چاہیے تاکہ پھیپھڑوں پر نہایت خوشگوار اثرات ڈالنے والی ہوا حاصل ہوسکے۔ صبح کی سیر سے انسانی خون میں شامل سرخ ذرات خون (ریڈبلڈ سیلز) توانائی حاصل کرکے خوب سرخ ہوجاتے ہیں۔ خون کی روانی بہتر ہوتی ہے قلب کا فعل درست ہوکر نہ صرف انسانی مسرت کا باعث بنتا ہے بلکہ صحت بھی اچھی رہتی ہے۔
سیر سے واپسی پر حسب ضرورت اور برداشت ورزش کریں۔ جسم پر سرسوںکے تیل کی مالش بھی مفید ہے۔ اس کے بعد تازہ پانی سے غسل کریں تاکہ میل کچیل اور چکنائی دور ہوکر جلد کے مسامات اپنا فعل انجام دینے کے قابل ہوسکیں۔
مارچ میں کیا کھائیں؟
ناشتہ میں دودھ‘ دلیہ‘ ڈبل روٹی‘ مکھن ایک انڈا تلی ہوئی مچھلی ایک ٹکڑا یا تھوڑا سا گوشت‘ بادام اور دودھ کا حریرہ وغیرہ جو چیز پسند ہو کھاسکتے ہیں۔ناشتہ میں چائے کی بجائے گرم دودھ زیادہ مفید ہے۔ بلغمی مزاج والے حضرات اس میں تھوڑا سا چائے کا پانی شامل کرلیں۔
مارچ میں کیا پہنیں؟
علی الصبح باہر نکلتے وقت گرم سویٹروغیرہ ضرور استعمال کریں۔ کام پر جاتے ہوئے سمر‘ ٹیٹران وغیرہ کا لباس استعمال کرسکتے ہیں۔ ململ یا وائل کا کرتہ پہننے سے ابھی گریز کریں۔
ابھی کھلے آسمان کے نیچے سونے سے گریز کریں: رات کھلے آسمان کے نیچے نہ سوئیں بلکہ برآمدہ میں سوئیں تاکہ اوس (شبنم) سے بچاجاسکے لحاف اتار کر کمبل استعمال کیا جاسکتا ہے مگر ایک آدھ ماہ تک اگر چاہیں تو گدا استعمال کرسکتے ہیں۔ اسی طرح بجلی (الیکٹرک) کے پنکھے کی ہوا لینا یا ایئرکنڈیشنڈ کمرے میں سونا بھی ابھی مضرصحت ہے ہر چیز کا اپنا ایک وقت ہوتا ہے۔
مارچ میں ہونیوالی بیماریاں: مت بھولیں کہ مارچ موسم بہار کے آغاز و استقبال کا مہینہ ہے اس مہینے میں اپنے گلستان جسم کے پھولوں یعنی دل‘ دماغ‘ جگر اور معدہ کو جن کو طبی اصطلاح میں اعضائے رئیسہ کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے پورے غور و التفات سے نگہداشت کریں‘ یادرکھیے! آپ کی اس بروقت اور ہوشمندانہ توجہ سے صرف اعضائے رئیسہ کو ہی فائدہ نہیں پہنچے گا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اعضائے غریبہ کو بھی خاطر خواہ فوائد حاصل ہوں گے۔
اس موسم میں چھوٹے بچوں کو بالعموم خسرہ‘ لاکڑا کاکڑا یا چیچک کا خطرہ درپیش ہوتا ہے۔ اس لیے مناسب ہے کہ انہیںچیچک کا ٹیکہ ضرور لگوالیا جائے۔
آج کل حکومت کی کوششوں سے مرض چیچک ملک میں ناپید ہوچکا ہے اس کی جگہ مختلف چھ بیماریوں پولیو‘ خسرہ‘ اخناق‘ کالی کھانسی‘ ٹیٹنس اور ٹی بی سے محفوظ رہنے کیلئے پانچ سال تک کے بچوں کو ویکسین کے ٹیکے لگائے جاتے ہیں اور قطرے پلائے جاتے ہیں۔ بعض کمزور بچوں پر تپ محرقہ (ٹائیفائیڈ فیور) کا حملہ ہوجاتا ہے اس لیے ان کی غذاکا خاص خیال رکھیں۔ ضرورت سے زیادہ کھالینا‘ بار بار کھانا‘ گندا پانی پینا اس مرض کے اسباب میں شامل ہیں۔ بچوں کوبھی بڑوں کی طرح روزانہ غسل کروائیں اور صاف ستھرا لباس پہنائیں تو انشاء اللہ ان کی صحت بہت اچھی رہے گی اور وہ بیماریوں سے بھی بچے رہیں گے۔
اس کے علاوہ زیادہ گرم تاثیر والے میوہ جات سے اجتناب کریں۔ ٭ رات کو جلد سوئیںاور علی الصبح بیدار ہونے کی عادت ڈالیں۔ ٭ ہر قسم کی شیریں غذائیںمثلاً مٹھائی‘ بالخصوص چینی بہت کم استعمال کریں کیونکہ یہ خون میں فساد و خرابی پیدا کرکے شوگر جیسے موذی مرض کودعوت دینے کے مترادف ہے۔ ٭ پیدل چلنے‘ صبح کی ہوا خوری اور مناسب ورزش کو اپنامعمول بنائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں