Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

خوشگوار ازدواجی زندگی گزارنا ایک آرٹ

ماہنامہ عبقری - فروری 2013

محبت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو کسی کی شخصیت کے خاص پہلو سے پیار ہو بلکہ یہ پیار اس کے پورے وجود سے ہونا چاہیے۔اس کی خوبیوں کی تعریف کریں۔ سراہیں اور اس کی خامیوں کا بہت ہی نرم اور مناسب انداز سے احساس دلائیں۔ احساس دلاتے وقت آپ کا رویہ تلخ نہیں ہونا چاہیے۔

آپ کی بیوی مس ورلڈ: ایک خوشگوار ازدواجی زندگی گزارنا ایک آرٹ کی طرح ہے۔ یہ آرٹ افہام و تفہیم کا آرٹ ہے۔ اگر کسی مرد کو یہ خواہش ہے کہ اس کی بیوی مس ورلڈ کی طرح خوبصورت ہو تو اس عورت کو بھی حق پہنچتا ہے کہ وہ بھی خوبصورت‘ ہینڈسم اور وفادار شوہر کی خواہش کرے۔لیکن عام زندگی میں ہوتا ہے کہ ہم کو وہ نہیں مل پاتا جس کی ہم خواہش رکھتے ہیں۔ بہرحال یہ ضرور ہوسکتا ہے کہ ہم جس سے شادی کریں اسے افہام و تفہیم‘ پیار اور خلوص کے ذریعے اس جیسا بنادیں جیسا ہم چاہتے ہیں۔ یعنی مزاج اور فطرت کے لحاظ سے۔سب سے پہلے جب آپ کسی کو اپنا جیون ساتھی چن لیتے/ لیتی ہیں تو اس سے پہلے قدم کے طور پر محبت اور پیار شروع کردیں۔ یہی نہیں کہ آپ صرف اس کی خوبیوں کو سراہتی یا سراہتے رہیں بلکہ اس کی خامیوں سے بھی نفرت یا بے زاری کا اظہار نہ کریں۔ محبت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو کسی کی شخصیت کے خاص پہلو سے پیار ہو بلکہ یہ پیار اس کے پورے وجود سے ہونا چاہیے۔اس کی خوبیوں کی تعریف کریں۔ سراہیں اور اس کی خامیوں کا بہت ہی نرم اور مناسب انداز سے احساس دلائیں۔ احساس دلاتے وقت آپ کا رویہ تلخ نہیں ہونا چاہیے۔ غلطیاں ہر ایک سے ہوتی ہیں لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ کسی چھوٹی یا بڑی بات پر آپ آپے سے باہرہوجائیں اور غصہ دکھانے لگیں۔
عام طور پر ہوتا یہ ہے کہ ہم اپنے شریک سفر کی خامیوں کو اجاگر کرنے میں اپنا زور بیاں صرف کرڈالتے ہیں جبکہ اس کی ذات کے مثبت پہلو یا خوبیوں کو نظرانداز کردیتے ہیں یا اس کا ذکر بھی نہیں کرتے۔ایک ماہر نفسیات کا یہ کہنا ہے کہ لوگ عام طور پر ان کو پسند کرتے ہیں جو ان کی خوبیوں کی تعریف کیا کرتے ہوں۔ اس لیے کہ آپ کبھی یہ ثابت یا ظاہر کرنے کی کوشش نہ کریں کہ آپ اپنے شریک سفر کی نسبت زیادہ ہوشیار‘ قابل یاذہین ہیں۔اگر آپ کے شریک سفر میں کوئی کمی رہ گئی ہے تو یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ اسے اپنے معیار تک لے آئیں۔ محبت کرنے کا مطلب ہرگز جسمانی آسودگی وغیرہ نہیں ہے بلکہ محبت ذہنی‘ روحانی اور اخلاقی طور پر بھی ہونی چاہیے۔
مندرجہ ذیل نکات کو سامنے رکھ کر ان ہدایات اور مشوروں پر عمل کرکے دیکھ لیں۔ انشاء اللہ تعالیٰ آپ کی ازدواجی زندگی بہت ہی خوشگوار ہوجائے گی اور کبھی بھی کسی قسم کا کوئی جھگڑا نہیں ہوگا۔
کام اور کام: اکثر مرد اپنی بیوی اور بچوں سے زیادہ اپنے کام اور اپنے کیریئر کو اہمیت دیتے ہیں وہ باس کو خوش اور مطمئن رکھنے کیلئے اپنا زیادہ وقت دفتر میں صرف کرتے ہیں لیکن یاد رکھیں کہ صرف باس اور دفتر کو خوش رکھنا ہی زندگی نہیں ہے بلکہ زندگی اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے۔ اگر آپ دفتر کے چکر میں اپنی بیوی اور بچوں کو اس حد تک نظرانداز کرجاتے ہیں کہ آپ کو ان کی چھوٹی چوٹی خوشیاں تک یاد نہیں رہتیں تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ ان کے لیے کوئی وجود نہیں رکھتے۔ یعنی آپ کا ہونا یا نہ ہونا برابر ہے۔ اس لیے جب آپ ریٹائر ہوکر گھر میں رہنے لگیں گے اور آپ کو شدت سے ان کی ضرورت محسوس ہوگی اس وقت وہ آپ سے فاصلے پر رہیں گے‘ آپ کے قریب نہیں آئیں گے۔اب یہ دیکھیں کہ آپ کس کے ساتھ اپنی خوشیاں تقسیم کررہے ہیں۔ یادرکھیں کہ خوشیاں تقسیم کرنے سے بڑھتی ہیں۔ اگر کوئی اس وقت آپ کیساتھ نہ ہو تو آپ کیا محسوس کریں گے۔ کتنی ڈیپریشن‘ کتنی اُداسی‘ لہٰذا ابھی سے اپنے کام اور اپنی خاندانی زندگی کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کریں۔
ضروریات: ضروریات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔ آپ کو اپنے شریک سفر کی ضروریات کا علم بھی ہونا چاہیے اور ان کی طرف دھیان بھی دینا چاہیے۔ شادی شدہ زندگی یک طرفہ ٹریفک نہیں ہوتی۔ یہ درست ہے کہ میاں بیوی گاڑی کے دو پہیے ہوتے ہیں لیکن صرف اتنا ہی کافی نہیں ہے بلکہ ان کی رفتار میں ہم آہنگی ہونا بھی ضروری ہے۔ایک ماہر سماجی مفکر کا یہ کہنا ہے کہ اپنے شریک سفر کے مقابل یک طرفہ جیتنے کا کوئی راستہ نہیں یا تو وہ دونوںفتح یاب ہوتے ہیں یا دونوں ہار جاتے ہیں۔ مرد اور عورت کی ضروریات ایک دوسرے سے خاصی مختلف ہوا کرتی ہیں۔
سب کچھ پیسہ ہی نہیں:مردوں کیلئے جنسی سکون‘ خوشگوار تفریح‘ دوستی (صرف بیوی سے) چاہت اور توجہ سب سے اہم ہوا کرتی ہیں جبکہ عورتوں کیلئے بھرپور توجہ‘ حفاظت‘ سہارے‘ مالی تعاون اور گھریلو تحفظ سب سے اہم ہوا کرتے ہیں۔ بہت سے مردوں کا یہ خیال ہے کہ عورت کیلئے اچھے کپڑے‘ زیورات اور بہت سے پیسے ہی بہت ہوا کرتے ہیں لیکن اصل بات یہ ہے کہ پیسے بہت ضروری تو ہیں لیکن اور بھی امور بہت اہم ہوا کرتے ہیں۔
مثال کے طور پر مرد دن بھر دفتر میں ہنس بول کر گھر واپس آتا ہے تو اس کے ہونٹوں پر چپ سی لگی رہتی ہے وہ زیادہ بات نہیں کرتا جب کہ عورت یہ چاہتی ہے کہ مرد گھر آکر اس سے دنیا جہان کی باتیں بھی کیا کرے۔
خوابوں سے باہر آئیں:یہ کبھی مت سوچیں کہ آپ کا شریک سفر آپ کا آئیڈیل ہوجائے۔ لہٰذا انسانی اقدار کو دھیان میں رکھیں‘ خامیوں کو نظرانداز کردیں اس طرح آپ کی زندگی آسان اور خوشگوار ہوتی جائے گی۔ لہٰذا چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض نہ ہوا کریں۔
علیحدگی: بہت ممکن ہے کہ آپ کو اس سے اتفاق نہ ہو لیکن یہ سچائی ہے کہ بہت زیادہ قربت بھی ایک دوسرے سے بے زاری کا سبب بن جاتی ہے۔ جب دونوں میں سے کوئی ایک یا کچھ دنوں کیلئے الگ ہوجائے تو پھر دوسرے کے دل میں اس کی اہمیت پیدا ہونے لگتی ہے اور دوسرے کو احساس ہوتا ہے کہ اس کی قربت اس کیلئے کتنی ضروری ہے۔ ابتدائی دنوں میں جب مشترکہ خاندانی نظام تھا تو اس وقت بھی ایسی ہی کیفیت تھی بیویاں اپنے میکے جاکر کچھ دن گزارا کرتی تھیں خاص طور پر تہواروں پر اور میاں بیوی کے درمیان محبت قائم رہتی تھی۔
صحت: اگر آپ روزانہ باغ یا پارک میں جاکر واک کرنے کے عادی ہیں تو شریک سفرکو ساتھ لے جایا کریں۔ اس کیلئے آپ کو زیادہ محنت کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ اس طرح ایک طرف تو آپ کے شریک سفر کی صحت بہتر رہے گی اور دوسری طرف آپ دونوں کے تعلقات مزید گہرے ہوتے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ورزش سے جنسی قوت میں بھی اضافہ ہوا کرتا ہے جو خوشگوار ازدواجی زندگی کیلئے بہت اہم ہے۔یہ درست ہے کہ پیار صرف جنس کا نام نہیں ہے لیکن جنس بھی ایک اہم ترین عنصر ہے۔ صحت کو برقرار رکھنے کیلئے آپ یوگا پریکٹس بھی کرسکتی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر میاں بیوی جنسی طور پر آسودہ ہوتے ہیں تو ان کی مجموعی صحت بھی اچھی رہتی ہے اور بہت سی بیماریاں ان کے قریب نہیں آتیں‘ آپ اس کو سیکس تھراپی کہہ سکتی ہیں۔
انا: یہ بہت خطرناک چیز ہے ۔ اگر آپ کا شریک سفر کسی بات پراڑا ہوا ہے‘ ضد کررہا ہے‘ آپ کی باتوں کو رد کیے چلا جارہا ہے تو فوری طور پر اس بات کو انا کا مسئلہ نہ بنالیں اور اس سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس وقت خاموشی اختیار کرلیں اور پھر آپ دیکھیںگے کہ کچھ دیر بعد یا کچھ دنوں بعد آپ کے شریک سفر کو اپنی غلطی کا احساس ہوجائے گا اور اس طرح آپ کی ازدواجی زندگی برباد ہونے سے بچ جائے گی۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 464 reviews.