پھلوں میں آم کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ یہ منطقہ معتدلہ کا بہت ہی ہر دل عزیز پھل ہے جسے ایشیائی پھلوں کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ خوراک کا نہایت اہم جزو اور ہر گھر میں استعمال ہونے والا قدرتی عطیہ ہے۔ یہ واحد پھل ہے جس کی اقسام کا اندازہ کرنا بہت مشکل ہے۔
آم کے بہترین فوائد
پختہ آم مولد خون ہے۔ یہ آنتوں کو قوت دیتا ہے۔ آم مقوی باہ ہے۔ یہ معدہ‘ گردہ‘ مثانہ کو طاقت دیتا ہے۔ قدرے دیر ہضم ہوتا ہے۔ تین ماشے آم کا گودا پانی کے ساتھ دینے سے پیچش بند ہوجاتے ہیں۔ چنبل اور بھسم روگ کو دور کرنے کیلئے آم کا رس‘گائے یا بھینس کا دودھ گرم ایک پاؤ‘ گھی ایک پاؤ اور چینی دس تولہ‘ روزانہ استعمال کرنے سے دس دن میں صحت ہوجاتی ہے۔ آم کا مربہ پھیپھڑوں‘ دل اور مثانے کو طاقت دیتا ہے۔ اس کے پھولوں کو خشک کرکے آدھ چمچہ چائے والا سفوف روزانہ ہمراہ دودھ یا کچی لسی کھلانے سے جریان دور ہوجاتا ہے۔
بعض اطباء کے نزدیک اگر آم کے پھولوں کو جب وہ نئے نئے نکلے ہوں تو ہاتھ میں رگڑ کر پھینک دیں اور بچھو کی کاٹی ہوئی جگہ پر صرف ہاتھ پھیرنے (تین دفعہ) سے زہر کا اثر جاتا رہتا ہے۔ ہاتھ میں آم کے تازہ پھولوں کا اثر ایک سال تک رہتا ہے۔
آم کو چوس کر کھانا بہتر ہوتا ہے۔ آموں کو برف یا ٹھنڈے پانی میں تھوڑی دیر رکھ کر کھانا چاہیے اور کھانے سے پہلے اچھی طرح سے دھو لینا چاہیے تاکہ آم کی گوند اچھی طرح سے صاف ہوجائے۔ ورنہ وہ گلے میں خراش کا سبب بنتی ہے۔ آم کھانے کے بعد دودھ کی لسی ضروری پینی چاہیے۔ آم اعضائے رئیسہ کو قوت دیتا ہے۔ اس کے کھانے سے جسم موٹا ہوتا ہے۔ بے خوابی کی شکایت دور کرنے کیلئے ایک آم کا کھانا اور بعدازاں ٹھنڈا دودھ پینا بے حد مفید ہوتا ہے۔ آم پیشاب آور ہے۔ اگر آم کھانے کے بعد تھوڑے سے جامن کھا لیے جائیں تو اس کی گرمی زائل ہوجاتی ہے۔ میٹھے اور تازہ آم کا تھوڑا سا گودا اگر حاملہ کو روزانہ کھلایا جائے تو ایسا کرنے سے بچہ تندرست اور صحت مند پیدا ہوتا ہے۔
آم کا اچار بھوک بڑھاتا ہے اور ورم طحال کو مفید ہے۔ کچے آم جب ان میں گٹھلی نہ بنی ہو خشک کرکے سفوف بنا کر چینی ملا کر ایک تولہ روزانہ ہمراہ پانی کھانے سے سیلان منی اورسرعت انزال کی مرض دور ہوجاتی ہے۔
آم کا گودا چہرے پر مل کر سوکھنے پر ٹھنڈے پانی سے دھونے سے چہرہ صاف اور ملائم ہوجاتا ہے۔ بینائی کو قوت دیتا ہے بشرطیکہ آم کھانے کے بعدکچی لسی پی جائے۔ ورنہ نقصان دہ ہے۔آم منہ کی بے مزگی کو دو ر کرتا ہے۔ بدن کا رنگ نکھرتا ہے۔خفقان کی مرض میں آم بے حد مفید ہے۔
کچے آم جب ان میں گٹھلی نہ بنی ہو خشک کرکے سفوف بنا کر چینی ملا کر ایک تولہ روزانہ ہمراہ پانی کھانے سے سیلان منی اور سرعت انزال کی مرض دور ہوجاتی ہے۔ آم بینائی کو قوت دیتا ہے بشرطیکہ آم کھانے کے بعد کچی لسی پی جائے۔ ورنہ نقصان دہ ہے۔ دودھ پلانے والی خواتین کو آم کھلانے سے ان کے دودھ میں اضافہ ہوتا ہے۔ آم کے پتوں کی چائے پینے سے نزلہ‘ زکام‘ کمزوری دماغ اور ہچکی دور ہوجاتی ہے۔ لولگنے کی صورت میں کچے آم کو آگ میں بھون کر گڑ کے شربت میں اس کا رس ملا کر پلانے سے فوری آرام ہوجاتا ہے۔ آم کا بور اور پتے خشک کرکے باریک پیس لیں۔ چند روز کے استعمال سے بال سیاہ ہوجائیں گے۔ مقدار ایک چمچہ چائے والا سفوف صبح و شام ہمراہ پانی سے۔ جسم کی خشکی‘ بے رونقی‘ زردی اور کمزوری کو دور کرنے کیلئے روزانہ ایک آم کھانا اور بعدازاں ایک گلاس کچی لسی استعمال کرنا بے حد مفید ہے۔ مثانے کی پتھری دور کرنے کیلئے صبح نہار منہ کچے آم دو تین تولے روزانہ کھلانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ آم کی گٹھلیاں دو عدد اور تین دانہ سیاہ مرچ کو رگڑ کر سانپ کاٹے والے کو پلانے سے مارگزیدہ کو سردی محسوس ہوگی اور زہر دور ہوجائے گا۔ آم کا تازہ رس پانچ تولہ‘ میٹھا دہی ایک پاؤ اور ادرک کا رس چائے والا ایک چمچہ تمام کو ملا کر پینے سے زرد چہرہ‘ کمزور اور مشکل سے سانس نکلنا کی بیماریوں کیلئے بے حد مفید ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں