سفر بھی کرنا ہے
میری دو بہنوں کی شادی ہوچکی ہے۔ دونوں مجھ سے چھوٹی ہیں۔ والدہ میری طرف سے مایوس ہوچکی تھیں کہ ایک اچھا رشتہ مل گیا لڑکا کینیڈا میں ہے۔ ایک ماہ میں ہی نکاح ہوگیا۔ اب مجھے جہاز کا سفر کرنا ہے جو میرے لیے ناممکن ہے۔ مجھے جہاز کے سفر سے بہت خوف آتا ہے۔ میں نے پہلے کبھی یہ سفر نہیں کیا اور اب سمجھ میں نہیں آتا کیا ہوگا۔ سب مجھ پر ناراض ہوتے ہیں اس عمر میں یوں خوف کا ذکر کرنا مجھے بھی اچھا نہیں لگتا۔ (عارفہ خان‘ لاہور)
مشورہ: اگر کسی کو جہاز کے سفر کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آجائے تو آئندہ اس سفر سے خوفزدہ ہونے کی وجہ معلوم ہوجاتی ہے لیکن آپ نے تو جہاز کا سفر ہی نہیں کیا لہٰذا اس سلسلے کا کوئی ناخوشگوار تجربہ بھی نہیں پھر خوفزدہ ہونے کی کوئی اور وجہ تلاش کرنی ہوگی۔ غور کریں کبھی کسی نے آپ کے سامنے جہاز کے سفر کے دوران پیش آنے والے غیرمعمولی تکلیف دہ واقعات سنائے ہیں یا آپ نے جہاز کے کسی حادثے کے بارے میں سن کر خود کو پریشان محسوس کیا ہے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ کو لمبے سفر کا تجربہ نہ ہونے کے سبب خوف آرہا ہو اور آپ اسے جہاز کے سفر سے منسوب کررہی ہوں کچھ بھی ہو آپ کو ہمت سے کام لے کر اس خوف پر قابو پانا ہی ہے۔ ایک مشہور ماہرنفسیات نے کہا ہے کہ جس صورتحال میں خوف محسوس ہو اس کا سامنا کرنا اس طرح کہ خوف پر قابو پالیا جائے یہی ہمت ہے۔ زندگی میںکامیابی اور خوشحالی حاصل کرنے کے لیے غیرفطری خوف پر فتح حاصل کرنا بے حد ضروری ہے۔
کوئی خواب میں آیا
مجھ سے بڑی بہن دو تین دن بعد ایک خواب دیکھتی ہیں جو کسی نہ کسی سے متعلق ہوتا ہے۔ مثلاً ہم بہن بھائی والدین یا چند ملنے والوں میں سے کوئی بھی انہیں خواب میں نظر آجاتا ہے۔ دوسرے دن صبح کو وہ بتادیتی ہیں کہ رات میں نے ان کے بارے میں اچھا نہیں دیکھا اور پھر واقعی ان کے ساتھ کچھ برا ہو بھی جاتا ہے۔ اسی طرح کسی کے بارے میں کبھی کوئی اچھی بات بتادیتی ہیں مثلاً چھوٹا بھائی جو پڑھنے میں اچھا ہے اسے امتحان میں پاس ہوتے دیکھا اور بتا دیا کہ تم امتحان میں پاس ہوجائو گے اور واقعی وہ امتحان میں اے گریڈ لایا۔ میں آج کل ملازمت کررہی ہوں ہر روز صبح گھر سے نکلتے ہوئے مجھ سے کہہ دیتی ہیں کہ تمہیں مایوسی ہوگی اورواقعی شام کو میں مایوس گھر آتی ہوں۔ (سعدیہ‘ پشاور)
مشورہ: خوابوں کے صحیح ثابت ہوجانے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کی بہن کو آنے والے وقت کے بارے میں کسی طرح کی معلومات ہوجاتی ہیں۔ اگر ایک بچہ پڑھنے میں اچھا ہے اور اسے یہ کہنا کہ یہ پاس ہوجائے گا کوئی غیرمعمولی بات نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ آپ لوگ بہن کے خوابوں کو بہت زیادہ توجہ اور اہمیت دینے لگے ہیں اور جو وہ کہتی ہیں وہی محسوس بھی کرتی ہیں اسی لیے اگر وہ اچھی بات کہہ دیتی ہیں تو اچھا محسوس بھی کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ بہن کے کہنے کی وجہ سے بہتر تبدیلی ہوئی۔ اسی طرح اگر وہ مایوس کردیتی ہیں تو خود بھی مایوس ہوجاتے ہیں اور پھر یہ سوچتے ہیں کہ بہن نے ٹھیک ہی کہا تھا گھر سے نکلتے ہوئے آپ ان سے کوئی بات نہ کریں اپنا دن اللہ تعالیٰ سے دعا کے ساتھ شروع کریں اور مطمئن رہیں۔
کسی بچے نے ڈرایا
میں نے اپنے بیٹے کو ایک بہت اچھے سکول میں داخل کروایا اب وہ ہرروز مجھ سے سکول میں ہونے والے واقعات بیان کرتا ہے۔ کبھی اسے کسی ٹیچر نے ڈانٹا ہوتا ہے کبھی کسی بچے نے ڈرایا تو کبھی گاڑی کے ڈرائیور نے تھپڑ مارا ہوتا ہے۔ میں اکثر باتیں درگزر کردیتا ہوں کیونکہ میں خود گھر میں سارا دن ڈھلنے کے بعد ہی آتا ہوں۔ مجھے تکلیف دہ باتیں غصہ دلا دیتی ہیں۔ ایک روز میں نے بچے کو غصے سے ڈانٹ دیا اب وہ میرے آنے پر خاموش رہتا ہے۔ بات کرنے کے دوران آنکھیں میچنے لگتا ہے۔ کبھی دانتوں سے ناخن کاٹنے لگتا ہے۔ (محمد شہباز‘ ملتان)
مشورہ: بچے والدین کو اسی وقت باتیں بتاتے ہیں جب وہ سننا چاہتے ہیں۔ اگر انہیں یہ معلوم ہوجائے کہ ان کی کوئی بات نہیں سنی جائے گی تو وہ اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات کو ذہن سے بھلانے کی کوشش کرتے ہیں اس طرح بہت سی باتیں محو ہوجاتی ہیں۔ لیکن کوئی ایسی بات جس سے غیرمعمولی تکلیف پہنچی ہو یا جس سے خوف محسوس ہوا ہو ذہن کے اندر دبی رہ جاتی ہیں جو بعض اوقات بڑے ہونے پر بھی رویہ پر منفی انداز سے اثرانداز ہوتی ہیں۔ آپ کوئی وقت مقرر کرلیں جب بچے سے آسانی سے بات کی جاسکے۔ ورنہ اس کی ناخن کاٹنے اور آنکھیں میچنے کی عادت پختہ ہوسکتی ہے۔
عقل اور شعور کے باوجود
میرے دو بیٹے ہیں چھوٹا بہت نیک اور فرمانبردار ہے۔ بڑا نافرمان‘ گستاخ‘ فضول خرچ اور خود غرض ہے۔ تعلیم ادھوری چھوڑ کر بیٹھ گیا ہے۔ محلے میں ایک لڑکی سے محبت کا ڈرامہ کیا ہے اب اس کے گھر والے میری بیوی سے کہتے ہیں کہ آپ اپنے بڑے بیٹے کی شادی کردیں۔ اس نے ہماری لڑکی کا جینا مشکل کردیا ہے۔ میں تو اس قدر شرمندہ ہوں کہ ڈرتا ہوں کوئی مجھ سے اس کے بارے میں کچھ نہ کہہ دے۔ (عبدالرشید‘ راولپنڈی)
مشورہ: آپ نے یہ نہیں بتایا کہ بیٹے کا بچپن کیسا گزرا۔ آپ کے ساتھ کیسے تعلقات تھے۔ بچوں کی پرورش اور تربیت میں والدہ کا کیا رویہ رہا۔ یہ سب باتیں کسی بچے کے فرمانبردار یا نافرمان ہونے میں اہم ہوتی ہیں۔
بہرحال اب اس کی شخصیت سے ظاہر ہورہا ہے کہ ضمیر کی خلش اسے پریشان نہیں کررہی۔ اسی لیے وہ خود کو نافرمانی سے روکنے میںناکام ہے۔ اس پر نفسانی خواہشات کا غلبہ ہے۔ ایسے نوجوانوں کی مشاورت کرنی ضروری ہوتی ہے جو عقل و شعور رکھنے کے باوجود اس کا غلط استعمال کرلیتے ہیں‘ درست رہنمائی سے انہیں راہ راست لایا جاسکتا ہے۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 618
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں