کلونجی اور معدہ کے امراض
لمبی لمبی ڈکاریں، بدہضمی، کھایا پیا منہ کو آنا، گیس، تبخیر، دائمی قبض وغیرہ کےلئے کلونجی کا استعمال اتنا مفید اور اکسیر ہے کہ اس کی وضاحت کےلئے ایک نہیں ہزاروں واقعات بیان کئے جاسکتے ہیں۔ ایک صاحب بتانے لگے کہ میرے گھر میں کھانے کے بعد گھر کے تمام افراد جب تک ہاضمے کےلئے گولی، سیرپ یا کوئی سوڈے کی بوتل استعمال نہ کرتے کھانا ہضم نہ ہوتا۔ لیکن جب سے ہم نے کلونجی کا استعمال شروع کیا حیرت انگیز طریقے سے تمام ادویات چھوٹ گئیں اور معدہ میں گیس اور بادی کے تمام امراض سے نجات مل گئی۔ ٭ایک خاتون نے بتایا میں نے اپنے جسم اور پیٹ کو کم کرنے کے لئے بہت قیمتی ادویات استعمال کیں لیکن ان کے مضر اثرات تو بہت ہوئے افاقہ نہ ہوا۔ کسی نے کلونجی کے بارے میں بتایا میں نے کلونجی استعمال کرنا شروع کی کچھ ہی دنوں میں دےگر ملنے والی عورتیں مجھے پہچان نہ سکیں۔
کلونجی کتے کے کاٹنے کا حتمی علاج
میں ایک علاقے میں مرےض دیکھنے گیا وہاں سینکڑوں مرےض دیکھے۔ ایک صاحب نے بتایا کہ یہاں پر ایک ان پڑھ آدمی کے پاس ایک دم ہے وہ کلونجی پر دم کرکے ایسے مرےضوں کو دےتا ہے جن کو کتے نے کاٹ لیا ہو حتیٰ کہ وہ لوگ جنہوں نے کتے کاٹے کی ویکسین لگوائی تھی پھر بھی ان پر باﺅلے پن کا حملہ ہوگیا لیکن جب انہوں نے وہ دم شدہ کلونجی چالیس دن استعمال کی تو تندرست ہوگئے۔ شام کو وہ صاحب مجھے ملنے آئے اور اپنی صحت کے بارے میں مشورہ چاہا۔ میں نے تمام لوگوں کو ایک طرف کرکے اس سے وہ دم پوچھا تو ہنس کر کہنے لگے یہ ایک راز ہے اور آج تک میں نے کسی کو نہیں بتایا لیکن آپ کا نام بہت سنا اس لئے آپ کو بتائے دےتا ہوں کہ یہ ٹوٹکا دراصل مجھے ایک فقیر سائل نے دیا تھا کہ کتے کاٹے کے مرےض کو دن میں کئی دفعہ کلونجی پانی سے استعمال کرائیں تو مرےض زندگی بھر باﺅلے پن سے محفوظ رہے گا۔ (اقتباس”عبقری فائل 1)
٭٭٭٭٭٭
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 157
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں