ایڈیٹر کی ڈھیروں ڈاک سے صرف ایک خط کاانتخاب نام اورجگہ مکمل تبدیل کر دیئے ہیں تاکہ رازداری رہے۔ کسی واقعہ سے مماثلت محض اتفاقی ہو گی۔اگر آپ اپنا خط شائع نہیں کراناچاہتے تو اعتماد اور تسلی سے لکھیں آپ کا خط شائع نہیں ہوگا۔ وضاحت ضرور لکھیں
میرا مسئلہ یہ ہے کہ بچپن میں میرا رشتہ میرے پھوپھا اپنے بیٹے کیلئے مانگ رہے تھے لیکن جب شعور ہواتو میں نے بڑوں سے سنا کہ رشتہ کرتے وقت استخارہ کرنا چاہیے جب استخارہ کیا تو اس میں صاف بتا دیا گیا کہ یہ رشتہ تمہارے حق میں نامناسب ہے۔ میرے تایا کو بتایا کہ ہمارے استخارے کے مطابق یہ رشتہ ایک دوسرے کیلئے صحیح نہیں ہے۔ میرے پھوپھا تو خفا نہیں ہوئے بلکہ میری پھوپھی اس کے بچے بہت خفا ہوئی تھیںاور دل میں غصہ رکھتی ہیں ۔
اسی دوران میری خالہ نے کہا کہ یہ رشتہ مجھے دیدو ۔ میرا بیٹا بھی راضی ہے اور خود کہہ رہا ہے کہ میرا یہاں نکاح کردو اس طرح اس کے کہنے پر صرف نکاح ہوگیا اور اس نے کہا کہ رخصتی بعد میں ہوگی۔ ہم لوگ لیہ میں رہتے ہیں اور وہ لوگ کراچی میں رہتے ہیں۔ اس لیے ہمیں لڑکے کے بارے میں صحیح معلومات نہ تھیں کہ اس کا کردار کیسا ہے۔ بے نمازی تو تھا ہی لیکن بعد میں پتہ چلا کہ اس کا کردار بھی ٹھیک نہیں ہے اور وہ آوارہ لڑکوں کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہے۔
وہ دونوں گردوں میں پتھری کا مریض بھی تھا ۔ یہ نکاح 2004ءمیں ہوا تھا۔ 2005ءمیں ان کے گھر والوں نے کہا کہ ہم رخصتی کرواتے ہیں اور لڑکا برسر روزگار بھی ہے ہم نے کہا ٹھیک ہے لیکن اسی اثناءمیں میرے والد صاحب انتقال کرگئے جس کی وجہ سے پھر بات ٹھہر گئی ۔ میری والدہ صاحبہ اور میری نانی نے میرے سسرال والوں کو کہا کہ اب بہت عرصہ ہوگیا ہے اب رخصتی کرلو یا چھوڑ دو کیونکہ 2006ءآگیا تھا لیکن میرے سسر نے کہا کہ نہیں ہم رخصتی جلدی کرلیں گے لیکن پھر بھی 2007ءآگیا لیکن رخصتی نہ ہوئی۔
یاد رہے کہ نکاح کے وقت وہ ساڑھے چھ تولے سونے کا زیور ہمارے گھر چھوڑ گئے تھے کہ رخصتی کے وقت لڑکی خود لے آئے گی۔ ہم بہت زیادہ پریشان رہتے کہ ہم نہ ادھر کے ہیں نہ ادھر کے۔ کیونکہ وہ میرے ابو کی سگی بہن تھی۔ اس کو چھوڑ بھی نہیں سکتے تھے۔ اسی دوران مجھے خواب میں میرے والد صاحب اور میری والدہ کے چچا کی بیٹی جو کہ وہ بھی فوت ہوچکی تھی آئے اور مجھ سے سوال کیا کہ تمہاری شادی کیوں نہیں ہورہی میں نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں ہے تو میرے والد نے کہا کہ جادو کیا گیا ہے اور مجھے تصاویر دکھائیں جس میں غالباً میرے پھوپھا کا بیٹا تھا اور پھر آنکھ کھل گئی اور بہت پریشان ہوئی اور پھر اپنی میڈم کو بتایا اس نے کچھ آیات دی وہ میں نے پڑھیں تو رات کو خواب میں دیکھا کہ جادو ٹوٹ گیا ہے لیکن جنات نے تنگ کرنا شروع کردیا۔ پھر میں ایک صحیح العقیدہ آدمی کے پاس گئی جو عورتوں سے بات نہیں کرتا تھا بلکہ ان کی بیٹی کو بتایا تو اس نے ساری صورتحال اپنے والد کو سناتی اور اس نے مجھے تعویذ دے دیا گلے میں ڈالنے کیلئے جادو کی حفاظت سے اور رخصتی کیلئے بھی اور کسی نے یَالَطِیفُ کا وظیفہ دیا کہ دو رکعت نماز حاجت بعد نماز عشاءپڑھ کر گیارہ سو گیارہ دفعہ پڑھنی ہے جو کہ میں نے تقریباً چار مہینے تک پڑھی اسی دوران میرے شوہر کے چھوٹے بھائی کی شادی طے پاگئی تو میری والدہ نے میرے چچا سے کہا کہ انہیں کہہ دو کہ میری بیٹی کی رخصتی کروالیں نہیں تو چھوڑ دے کیونکہ عمر زیادہ ہورہی ہے اس وقت میری عمر 27 سال ہوگئی تھی تو پھر انہوں نے کہا کہ ہم دو تین دن میں آرہے ہیں۔ اسی طرح وہ مجھے دو تین دن کے بعد لینے آگئے صرف میرے شوہر کا چچا آیا تھا کیونکہ میرے شوہر نے کہا کہ تم میرے باپ کی جگہ ہو لے آئو تو وہ آگئے تو اس طرح میں اپنے شوہر کے چچا اور بھائی کے ہمراہ سسرال چلی گئی۔ لیکن وہاں جاکر دیکھا تو صورتحال ہی بدلی ہوئی تھی میرا شوہر خود لڑکیوں کے ہمراہ پکنک منانے گیا ہوا تھا شام کو واپس آیا۔
مجھے میرے کمرے میںجو کہ میرے لیے اتنے عرصے بعد بنایا تھا بٹھا دیا اور رات کو اپنی بہن سے کہا کہ اس کو کہہ دو کہ میرا انتظار نہ کرے۔ سو وہ نہیں آیا۔ اسی طرح ایک ہفتہ گزر گیا‘ ایک دن مجھے بلایا اور کہا کہ کسی سے کسی قسم کی بات نہ کرنا میرے متعلق اور میں بہت شرمندہ ہوں تمہیں وقت نہیں دے سکتا۔ صبح سویرے لڑکیوںکے ساتھ گھومنا پھرنا اور رات کو 2 بجے تک لڑکوں کے ساتھ اپنے علیحدہ ڈرائنگ روم میں ٹی وی لگا کردروازہ لاک کرکے بیٹھا رہتا اور میں سارا دن بیٹھی روتی رہتی۔ ایک دن میرے سسر نے اس کو ڈانٹا کہ تم پھر اسے کیوں لانے کا کہا تھا تو وہ ان کی ڈانٹ کے بعد رات کو میرے پاس آیا اور کہا کہ تم نے مجھے بدنام کردیا ہے‘ رسوا کردیا حالانکہ میں نے کسی کو کچھ نہ کہا تھا سب کو خودبخود نظر آرہا تھا تو وہ رات کو موبائل کے ساتھ کھیل کر دوسری طرف منہ کرکے سوجاتے اور اذانوں سے پہلے اپنے ڈرائنگ روم میں چلے جاتے بقول ان کے کہ مجھے کسی کے ساتھ نیند نہیں آتی ۔ ایک دن اس کی بہن نے بتایا کہ اس کے کپڑوں سے تعویذ نکلے تھے اور اس نے گرادئیے اور پتہ نہیں کس چیز کیلئے تھے۔ اسی دوران میں یہ خواب میں دیکھتی کہ یہ جادو ہورہا ہے اور میں دعائیں اور منزل وغیرہ پڑھتی رہی تاکہ میں حفاظت میں رہوں اور اس کو بھی پانی دم وغیرہ کرکے پلاتے رہے۔ میری ساس کو کسی نے بتایا کہ اس کے دل میں بیوی کیلئے نفرت ڈالی گئی ہے جادو سے۔ میرا شوہر اپنی بہنوں کو بتاتا کہ جب میں اسے دیکھتا ہوں تو میرا جسم جلنے لگتا ہے۔
میں نے تین مہینے اپنے سسرال میں رو دھو کر گزارے۔ میرے سسر نے مجھے کہا کہ تمہارے ساتھ تمہارا شوہر بولتا نہیں ہے‘ اس لیے فی الحال تم چلی جائو اور ایک دو مہینے کے بعد تمہیں خود لے آئونگا۔ اسی لیے کپڑے جہیز کے اور زیور وہی چھڑوا دیا۔ میں بھائی کے ساتھ آگئی۔ بعد میں میری والدہ نے دو مہینے بعد کہا کہ آکر لے جائو تو وہ لڑپڑے کہ ہمارا لڑکا ہسپتال میں پڑا ہے گردوں میں پتھری کی صفائی کیلئے ہم نہیں لاسکتے۔ لیکن جب ٹھیک ہوگیا تو میرے سسر نے کہا کہ لڑکا نہیں مان رہا لانے کو۔ فیصلہ کرلیتے ہیں یعنی طلاق کا۔ انہوں نے باتیں بنانی شروع کردیں کہ میرا بیٹا لعنتی ہے‘ بدمعاش ہے‘ ہمیں بدنام کردیا‘ لہٰذا بس طلاق لے لو۔ پھر ستمبر میں طلاق نامہ بھجوا دیا۔ مارچ 2008 ءکو شادی ہوئی اور ستمبر 2008ءکو طلاق ہوگئی۔ میں نے ایم اے عربی اور بی ایڈ کیا ہوا ہے لہٰذا اب میں اپنے والد کے گھر میں ہوں۔ طلاق کے بعد خواب دیکھا کہ میرے پھوپھا کی بڑی بیٹی کہہ رہی ہے کہ تمہاری عمر 30 سال ہورہی ہے اب بھی تمہاری شادی نہیں ہونے دینگے میں نے انمول خزانہ نمبر 1پڑھنا شروع کردیا جس کے فضل سے مجھے جادو وغیرہ کے خواب نہیں آتے۔
(قارئین الجھی زندگی کا سلگتا خط آپ نے پڑھا ، یقیناآپ دکھی ہو ئے ہو ں گے ۔ پھر آپ خو د ہی جوا ب دیں کہ اس دکھ کا مداوا کیا ہے ؟)
٭٭٭٭٭٭
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں