Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

قارئین کی تحریریں

ماہنامہ عبقری - اپریل 2011ء

دوا یا انجکشن کا ری ایکشن محترم حکیم صاحب السلام علیکم! ایک بہت ہی کارآمد عمل لے کر حاضر خدمت ہوں۔ قارئین بھی استفادہ کریں۔ عمل کی پہلے زکوٰة دیں لیں۔ زکوٰة کا طریقہ یہ ہے کہ اول و آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف پڑھیں اور ایک سو ایک دفعہ بسم اللہ الواسع جل جلالہ پڑھ کر ہاتھوں پر دم کرلیں اور تین بار ہاتھ چہرے پر پھیر لیں۔ یہ عمل کوئی بھی کرسکتا ہے۔ خواہ خود معالج ہو یا خود مریض ہو یا کوئی دوسرا جو علاج کرنا چاہے۔ کوئی تیز یا زہریلی دوا یا انجکشن استعمال کرنے سے بعض اوقات خون زہریلا ہوجاتا ہے جس سے مریض کے جسم پر دوڑے پڑجاتے ہیں۔ کبھی کبھی بہت ہی اچھل آتے ہیں اثر گہرا ہو تو مریض دماغ کے اندر چبھن اور بدن میں تشنج محسوس کرتا ہے۔ دوا کے اس مضر اثر سے بے ہوشی بھی طاری ہوجاتی ہے۔ فوڈپوائزنگ یا کسی زہریلے کیڑے مثلاً سانپ‘ بچھو‘ بھڑ‘ شہد کی مکھی وغیرہ کے کاٹنے سے بھی اگر خون زہریلا ہو تو ایک مرتبہ بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ۔ یَارَحِیمُ یَااَللّٰہُ یَامُرِیدُ۔ یَارَحِیمُ یَااَللّٰہُ یَامُرِیدُ۔ یَابَدِیعَ العَجَائِبِ بِالخَیرِ یَابَدِیعُ پڑھ کر پانی پر دم کرکے مریض کو پلائیں اور چکنی مٹی کے ڈھیلے پر دم کرکے بار بار سنگھائیں۔ نوٹ: چکنی مٹی نہ ملے تو گاچی کا ڈھیلا لے لیں۔ کوشش کریں کہ پانی گر کر بے ادبی نہ ہو مریض خود نہ پی سکتا ہو تو چمچ سے پانی پلادیا جائے۔ یہ عمل (Anesthatic Medicin) کے اثرات کو فوراً زائل کرتا ہے۔ حسب استطاعت صدقہ ضرور کریں کم از کم 11 روپے صدقہ ہو۔ ٭٭٭٭٭ درود شریف کی برکت (یعقوب قریشی‘ کنڈیارو سندھ) ایک مرتبہ مورو شہر موٹرسائیکل پر گیا اورمیرے ساتھ ایک اور بندہ بھی تھا۔ میں واپس کنڈیارو آرہا تھا راستہ میں پٹرول ختم ہوگیا۔ مغرب کا وقت تھا اور میرے پاس بڑی رقم بھی تھی۔ رات بھی ہوگئی۔ میرے ساتھ جو بندہ تھا وہ کہنے لگا ٹرک پکڑ لوں میں نے کہا درود شریف پڑھ رہا ہوں اور آپ بھی پڑھو جیسے ہی میںنے درود شریف پڑھنا شروع کیا موٹرسائیکل چل پڑی ایک کلومیٹر کے بعد شیطان نے دل میں یہ بات ڈالی کبھی پٹرول کے بغیر بھی گاڑی چلی ہے اس میں پٹرول ہوگا جب چلی ہے اسی وقت گاڑی فوراً بند ہوگئی۔ میں نے گاڑی کو سڑک پر لیٹا دیا اور پھر درود شریف پڑھنا شروع کردیا اور گاڑی چل پڑی۔ آگے ایک پٹرول پمپ آیا۔ پمپ والے نے کہا پٹرول ختم ہوگیا ہے اب میں بہت پریشان ہوا اور درود شریف پڑھنا شروع کردیا۔ آگے دوسرا پٹرول پمپ آیا اور میں نے گاڑی بند کی۔ 5کلومیٹر بغیر پٹرول کے چلی۔ یہ ہے درود ابراہیمی کی برکت۔ ٭٭٭٭٭ ملیریا کا سستا ترین علاج (عمرزمان‘خیبرپختونخواہ) کتاب ”گھر کا دواخانہ“ حکیم عبدالقدوس (انڈیا) کا تحریری ایک نسخہ جو میں نے بھی کئی لوگوںپر آزمایا ہے اور سوفیصد رزلٹ آیا ہے۔ حکیم صاحب تحریر کرتے ہیں۔ ”مجھے ایک مشہور اور تجربہ کار وئید نے کہا کہ ملیریا کا علاج ایک بالکل معمولی سی چیز میں مضمر ہے اور یہ دوائی اتنی سستی ہے کہ غریب سے غریب انسان بھی اس سے بلاتکلف فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ وہ دوائی ہے نمک کا استعمال۔ پہلے تو مجھے ان کے اس مشورہ پر تعجب سا ہوا اور ان کی بات پر یقین بھی نہ آیا لیکن ان کے حسب ارشاد نمک کا استعمال کرنے سے ملیریا کے مریضوںکو ننانوے فیصدی کامیابی ہوئی۔ دوائی پر ”کم خرچ بالانشین“ کی مثال صادق آتی ہے۔ ترکیب استعمال یہ ہے روزانہ استعمال میں لائے جانے والے صاف نمک کو صاف ستھری لوہے کی کڑاہی یا توے پر اچھی طرح بھون لیا جائے۔ حتیٰ کہ وہ بھورے رنگ کا ہوجائے۔ اس کے بعد بچے کے لیے آدھا اور جوان شخص کیلئے سالم چمچہ بھر نمک لے کر اسے ایک گلاس پانی میں ابال لینا چاہیے جب یہ نمک پانی میں اچھی طرح جذب ہوجائے تو مریض کو پینے کے قابل یہ معمولی گرم پانی اس وقت پلادینا چاہیے کہ اسے بخار نہ چڑھا ہوا ہو۔ اس سے نوے فیصدی مریضوں کو دوبارہ بخار چڑھے گا ہی نہیں اور اگر خدانخواستہ بخار نہ اترے تو نمک کا یہی علاج دوبارہ کریں۔ تیسری خوراک کی ہرگز ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔ البتہ مریض کو سردی سے بچانے کی جانب زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ ٭٭٭٭٭ فرشتوں میں مقبول ہونے کی دعا (عمارہ ثانی‘ لاہور) سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا! میرے پاس جبرائیل امین آئے ابھی وہ موجود ہی تھے کہ ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ آگئے۔ جبرائیل امین نے انہیں دیکھا تو کہنے لگے یہ ابوذر ہیں۔ حضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے جبرائیل امین! آپ ابوذر کو جانتے ہیں؟ وہ بولے جی ہاں حضور! قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سچا نبی بنا کر بھیجا یقینا ابوذر زمین والوں سے زیادہ آسمان والوں میں مشہور و مقبول ہیں اور وہ اس دعا کی وجہ سے جو یہ روزانہ دوبار مانگتے ہیں اس پر فرشتوں کو حیرت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بلا کر دعا کے بارے میں پوچھیں۔ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ابوذر کون سی دعا ہے جو تم روزانہ دو بار مانگتے ہو؟ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا جی ہاں میرے آقا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر میرے ماں باپ فدا ہوں یہ دعا میں نے کسی انسان سے نہیں سنی بلکہ وہ دس جملے اللہ نے مجھے الہام کیے ہیں اور ہر روز میں دو بار انہی کے ذریعے دعا مانگتا ہوں۔ پہلے قبلہ رو ہوکر تھوڑی دیر تسبیح کرتا ہوں۔ پھر لا الہ الا اللہ تھوڑی دیر پڑھتا ہوں‘ پھر تھوڑی دیر الحمدللہ پڑھتا ہوں پھر تھوڑی دیر تکبیر پڑھتا ہوں۔ پھر یہ دعا پڑھتا ہوں۔ جبرائیل امین نے یہ سن کر کہا اے اللہ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نبی برحق بنا کر بھیجا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کا کوئی شخص بھی یہ دعا مانگے گا تو اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔ اگرچہ گناہ سمندر کی جھاگ اور زمین کے ریت سے زیادہ ہوں۔ آپ کے کسی بھی امتی کے سینے میں یہ دعا ہوگی جنت اس کی مشتاق ہوگی اور دو فرشتے اس کیلئے مغفرت مانگتے رہیں گے اور جنت کے دروازے اس پر کھول دئیے جائیں گے۔ فرشتے اعلان کریں گے ”اے اللہ کے دوست! جس دروازے سے چاہو جنت میں داخل ہوجائو۔“ وہ دعا یہ ہے:۔ اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَساَلُکَ اِیمَاناً دَائِمًا یااللہ! میں آپ سے ہمیشہ رہنے والے ایمان کا سوال کرتا ہوں۔ وَاَساَلُکَ قَلبًا خَاشِعًا اور میں آپ سے عاجزی و انکساری کرنے والے دل کا سوال کرتا ہوں۔ وَاَساَلُکَ عِلماً نِافِعًا اور آپ سے کارآمد علم کا سوال کرتا ہوں۔ وَاَساَلُکَ یَقِینًا صَادِقًا اور آپ سے سچے یقین کا سوال کرتا ہوں۔ وَاَساَلُکَ دِینًا قَیِّماً اور آپ سے پختہ اور مضبوط دین کا سوال کرتا ہوں۔ وَاَساَلُکَ العَافِیَةِ مِن کُلِّ بَلِیَّةٍ اور میں ہر بلا سے امن میں رہنے کا آپ سے سوال کرتا ہوں۔ وَاَساَلُکَ تَمَامَ العَافِیَةِ اور پوری طرح امن میں رہنے کا آپ سے سوال کرتا ہوں۔ وَاَساَلُکَ دَوَامِ العَافِیَةِ اور ہمیشہ امن میں رہنے کا آپ سے سوال کرتا ہوں۔ وَاَساَلُکَ الشُّکرَ عَلَی العَافِیَةِ اور میں امن ملنے پر شکرگزار رہنے کا آپ سے سوال کرتا ہوں۔ وَاَساَلُکَ الغِنٰی عَنِ النَّاسِ اور میں لوگوں سے بے پرواہ رہنے کا آپ سے سوال کرتا ہوں۔ ٭٭٭٭٭ میرے آزمودہ تجربات (ڈاکٹر ظفرحمیدملک‘ اٹک سٹی) خارش کیلئے تیل سرسوں کا تیل تقریباً 60ML لے کر اس میں امرت دھارا ایک شیشی ملا لیں۔ امرت دھارا بازار میں پنسار سٹورز پر باآسانی دستیاب ہے۔ اچھی طرح دونوں کو ملالیں۔ خارش والے اپنے بدن پر (خارش زدہ حصے) پر دن میں دو‘ تین بار مالش کریں۔ انشاءاللہ جلد فرق محسوس کریں گے۔ جوڑوں کے درد کیلئے جوڑوں کے درد کیلئے یوں تو بازار میں کئی ادویات مل جائیں گی مگر درج ذیل نسخہ میرا آزمودہ ہے۔ مردوں کی نسبت عورتوں میں زیادہ مجرب ہے۔ خاص طور پر ان عورتوں میں جن کی عمر چالیس سال سے زیادہ ہے۔ ہوالشافی : ستاور ایک تولہ‘ سونٹھ ایک تولہ‘ اسگندھ ناگوری ایک تولہ‘ مصبر ایک تولہ‘ سورنجاں شیریں ایک تولہ‘ چھلکا ہلیلہ ایک تولہ پھر گھیگوار ڈھائی تولہ کے رس میں کھرل کرکے چنے کے برابر گولیاں بنالیں ایک گولی صبح اور ایک گولی شام کھانے کے بعد پانی کے ساتھ۔ سوفیصد مجرب ہے۔ بے شمار مریضوں پر تجربہ کیا گیا۔ (بغیر گولیاں بنائے سفوف بھی آزمودہ ہے) ٭٭٭٭٭ پیچش کیلئے مجرب عمل (حکیم ریاض حسین‘ مکڑوال) ہمارے سکول میں عبدالغنی صاحب پی ٹی سی ٹیچر ہیں نے بتایا کہ میں کراچی ایک دوست کے ساتھ ایک حکیم کے پاس گیا۔ انہوں نے پیچش کا یہ نسخہ بتایا جو میں نے خود آزمایا اور بہت ہی کامیاب پایا۔ میں کراچی سے بس کے ذریعے آرہا تھا۔ راستے میں مونگ پھلی کھائی جس سے میرے پیٹ میں گڑبڑ ہوگئی مجھے چار بار بس رکوانا پڑی۔ بار بار حاجت کی وجہ سے بہت شرم آرہی تھی۔ میرا ایک کزن ڈاکٹر ہے اور دوسرا پریکٹس کرتا ہے۔ میں شہر میں پہنچنے کے بعد بجائے ان سے دوائی لیتا سیدھا گھر گیا پہلے فراغت کی اور یہ نسخہ استعمال کیا اور گھنٹے بعد دہرایا اور بالکل تندرست ہوگیا۔ پھر حاجت نہیں ہوئی۔ نسخہ یہ ہے: دھنیا خشک ثابت 6/5 ماشہ گھی سے تر کرکے کھائیں۔ پہلی خوراک سے آرام آجائے گا ورنہ گھنٹے بعد دہرائیں۔ تیسری خوراک سے انشاءاللہ مکمل آرام آجائے گا۔ پیچش خونی ہویا سادہ دونوں کیلئے انتہائی مجرب ہے۔ ٭٭٭٭٭ چند مفید اذکار (ایک اللہ کی بندی) حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا باقیات صالحات کثرت سے پڑھا کرو۔ صحابہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا باقیات صالحات کیا چیزیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اَللّٰہُ اَکبَرُ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَسُبحَانَ اللّٰہِ وَالحَمدُلِلّٰہِ وَلَاحَولَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰہِ کہنا (حیاة الصحابہ حصہ سوم) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قیامت کے دن لوگوں میں سے کسے آپ کی شفاعت کی سعادت سب سے زیادہ حاصل ہوگی؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کہ مجھے معلوم تھا کہ تمہیں احادیث حاصل کرنے کا بہت زیادہ شوق ہے اس وجہ سے میرا خیال یہی تھا کہ تم سے پہلے یہ بات مجھ سے کوئی نہیں پوچھے گا۔ قیامت کے دن میری شفاعت کی سعادت سب سے زیادہ اسے حاصل ہوگی جو لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ ُخالص دل سے کہے گا۔ حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ ُ اخلاص سے کہے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ کسی نے پوچھا اس کا اخلاص کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کا اخلاص یہ ہے کہ یہ کلمہ انسان کو اللہ کے حرام کردہ کاموں سے روک دے۔ (حیاة الصحابہ رضی اللہ عنہ حصہ سوم) حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ظالم بادشاہ کے پاس اور ہر طرح کے خوف کے وقت پڑھنے کیلئے یہ کلمات سکھائے۔ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ ُ الحَلِیمُ الکَرِیمُ سُبحَانَ اللّٰہِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبعِ وَرَبِّ العَرشِ العَظِیمِ وَالحَمدُلِلّٰہِ رَبِّ العَالَمِینَ اِنِّی اَعُوذُبِکَ مِن شَرِّ عِبَادِکَ۔”اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو حلیم اور کریم ہے وہ اللہ ایک ہے جو ساتوں آسمانوں کا اور عظیم عرش کا رب ہے۔ تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے۔ میں تیرے بندوں کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔“ حضرت ابوالدرداءرضی اللہ عنہ نے فرمایا جو بندہ بھی سات مرتبہ یہ دعا پڑھے گا اللہ تعالیٰ اس کے غم اور پریشانی کو ضرور دور کردیں گے۔ وہ دعا یہ ہے:۔حَسبِیَ اللّٰہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَعَلَیہِ تَوَکَّلتُ وَھُوَرَبُّ العَرشِ العَظِیمِ”اللہ مجھے کافی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور وہ عظیم عرش کا رب ہے۔“ (حیاة الصحابہ رضی اللہ عنہ حصہ سوم) حضرت عبداللہ بن ہشام رحمة اللہ علیہ کہتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ سال یا مہینہ کے شروع میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔ اَللّٰھُمَّ اَدخِلہُ عَلَینَا بِالاَمنِ وَالاَیمَانِ وَالسَّلَامَةِ وَالاَسلَامِ وَرِضوَانٍ مِّنَ الرَّحمٰنِ وَجَوَارِ مِنَ الشَّیطٰنِ۔اے اللہ! اس سال اور مہینے کو امن ایمان سلامتی‘ اسلام‘ رحمان کی رضا اور شیطان سے پناہ کے ساتھ ہم پر داخل فرما۔“ (حیاة الصحابہ) ٭٭٭٭٭ آواز کے نکھار کیلئے مفید جڑی بوٹی (عنبرین بانوایبٹ آباد) ایک کیمیاوی محقق نے دریافت کیا ہے کہ ملٹھی میں ایک ایسا جوہر ہے جو کھانڈ سے پچاس گنا زیادہ میٹھا ہے۔ اس سے مختلف قسم کی صحت بخش مٹھائیاں تیار کی جاسکتی ہیں۔ آج کل تمام دنیا کی نسبت امریکہ میں ملٹھی کی سب سے زیادہ مانگ ہے اس کو سنسکرت میں مدویشٹی‘ ورد سرویا کلنک کہتے ہیں ہندی میں ملٹھی اور بنگالی میں جسٹی مدد کہلاتی ہے۔ انگریزی طب کی کتابوں میں اسے GLYCYROHIZOGLOB کہتے ہیں۔ ملٹھی دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں ہزاروں سال سے بطور دوا استعمال ہورہی ہے۔ چنانچہ ملٹھی ویدک گرنتھوں میں اس کے متعلق ذکر آیا ہے کہ اس کے استعمال سے قوت باہ اور بینائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ جلد کی رنگت نکھرتی ہے۔ بالوں کی سیاہی دیر تک قائم رہتی ہے۔ آواز سریلی ہوجاتی ہے اور صفرا بلغم اور خون کی اکثر بیماریاں دور کرتی ہے۔ اس کے علاوہ پیاس‘ متلی‘ قے کو روکتی ہے اور زہروں کے اثر کو زائل کرتی ہے۔ خارجی طور پر استعمال کرنے سے زخموں کو مندمل کرتی ہے۔ سورزش کو رفع کرتی ہے نیز اس کے زیادہ استعمال سے عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔ کھانسی اور دمہ وغیرہ کی بیخ کنی ہوتی ہے۔ ملٹھی کی جڑیں ہی بطور دوا استعمال ہوتی ہیں۔ چین میں اس کے متعلق کم و بیش یہی رائے ہے وہ لوگ اس کو ازسرنو جوان کردینے والی اکسیر سمجھتے ہیں۔ بکثرت اس کا استعمال کرتے ہیں۔ اس کو قبض کشا نسخوں میں شامل کیا جاتا ہے اور کھانسی حلق کی بیماریوں کیلئے جو ٹکیہ تیار شدہ بازاروں میں ملتی ہے۔ ان میں زیادہ تر جزو ملٹھی کا ہی ہوتا ہے۔ حال ہی میں یہ تحقیق ہوئی ہے کہ پیٹ میں تیزابی مادہ کی کثرت سے جو درد پیدا ہوجاتا ہے۔ اس کے علاج کیلئے ملٹھی بہترین چیز ہے۔ تعجب ہے کہ ایسی مفید بوٹی کی کاشت کے متعلق آج تک برصغیر میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ حالانکہ دریائوں کے ریتلے اور مرطوب ساحلوں پر یہ پودا بخوبی پیدا ہوسکتا ہے اور ہر سال لاکھوں من ملٹھی کی کھپت ہوسکتی ہے۔ اس کی کاشت کرنے کا بہترین موسم برسات ہے۔ اس کی جڑیں برسات کے بعد اکٹھی کرنی چاہئیں۔ ملٹھی کی جڑ سے ایک ست تیار کیا جاتا ہے جسے (رب السوس) یا اصل السوس کہتے ہیں۔ عرب اور مصر کے ملکوں میں ملٹھی کے جوشاندہ سے ایک پانی تیار کیا جاتا ہے جسے ماالسوس کہتے ہیں۔ یہ جلسوں اور تقریبوں کے موقع پر مہمانوں کو پیش کیا جاتا ہے اور ان لوگوں کا اعتقاد ہے کہ اس شربت کو پینے سے صحت اچھی ہوتی ہے۔ اگر سر پر بال نہ اگتے ہوں تو ملٹھی کا لیپ لگانے سے بال اگ آتے ہیں۔ ملٹھی کے پانی سے ہر روز آنکھیں دھونے سے انسان مختلف امراض چشم سے محفوظ رہتا ہے۔ اس کا جوشاندہ ٹھنڈا کرکے آنکھوں میں ٹپکانے سے درد چشم کو تسکین ہوتی ہے۔ ملٹھی سے تیار کردہ ٹافیاں بچے بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔دریائے دجلہ کے کنارے رہنے والے حکماءنے ملٹھی سے کچھ ٹکیاں تیار کی ہیں وہ جنگ کے سپاہیوں کے زخم بہت جلد اچھے کردیتے ہیں۔ ایک کیمیاوی محقق نے دریافت کیا ہے کہ ملٹھی میں ایک ایسا جوہر ہے جو کھانڈ سے پچاس گنا زیادہ میٹھا ہے۔ اس سے مختلف قسم کی صحت بخش مٹھائیاں تیار کی جاسکتی ہیں۔ آج کل تمام دنیا کی نسبت امریکہ میں ملٹھی کی سب سے زیادہ مانگ ہے۔ وہاں ملٹھی سے کئی قسم کی مٹھائیاں تیار کی جاتی ہیں جنہیں کھانسی وغیرہ کے امراض میں بچوں کو کھلایا جاتا ہے۔ ٭٭٭٭٭ انوکھے بیج لاجواب فائدے پلاس کے پھلوں (بیجوں) کو لیموں کے پانی میں گھس اور گرم کر کے لیپ کرنے سے داد اور کھجلی دور ہو جاتی ہے۔ 1۔جوانی کیلئے سفید پلاس کے پھول، جڑ، پتی، چھال، بیج لے کر سایہ میں خشک کر لیں اور پیس کر میدہ بنا لیں۔ اس سفوف کو چھدام بھر لے کر پانچ دمڑی شہد میں ملا کر سویرے نہار منہ سات دن استعمال کریں تو بوڑھے بھی جو ان بن جائیں۔ 2۔کھجلی کیلئے پلاس کے پھلوں (بیجوں) کو لیموں کے پانی میں گھس اور گرم کر کے لیپ کرنے سے داد اور کھجلی دور ہو جاتی ہے۔ 3۔بچوں کی حفاظت کیلئے پلاس کے پھلوں کا سفوف شہد کیساتھ دینے سے یا دودھ میں مکس کرکے پلانے سے بچوں کے کرم دورہو جاتے ہیں۔ 4۔پھنسیوں سے راحت پلاس کے بیجوں کو نیم کے رس میں ڈال کر لگانے سے بچوں کی پھنسیاں دور ہوتی ہیں۔ 5۔دستوں کیلئے پلاس کی تھوڑی سی گوندشکر کے ساتھ کھانے سے دست بند ہوتے ہیں۔ 6۔کان کیلئے پلاس کے پھولوں کا رس کان میں ڈالنے سے کان میں گھُسا ہوا کیڑا نکل جاتا ہے۔ 7۔سانپ کے زہر کیلئے پلاس کی جڑپانی میں ڈال کر پلانے اورڈنگ کے مقام پر لگانے سے سانپ کا زہر دور ہو جاتا ہے۔ 8۔سانپ کے زہر کیلئے پلاس کی جڑپانی میں ڈال کر پلانے اورڈنگ کے مقام پر لگانے سے سانپ کا زہر دور ہو جاتا ہے۔ 9۔بچھو سے آرام کیلئے پلاس کے بیجوں کو آک کے دودھ میں بھگو بھگو کر سایہ میں 21 بار سکھائیں ۔ بعد میں پیس کر گولیاں بنائیں۔ اس گولی کو پانی میںڈال کر بچھو کے کاٹے ہوئے مقام پر لگانے سے فوراً زہر اتر جاتا ہے۔ بحوالہ ”مجھے شفاءکیسے ملی“ لاعلاج روحانی اور جسمانی بیماریوںمیں مبتلا اس کتاب کا مطالعہ کریں۔(جو عمل یا ٹوٹکہ آزمائیں ضرور لکھیں‘لاکھوں کا نفع آپ کا صدقہ جاریہ) ٭٭٭٭٭ نافرمان بیٹے کیلئے انگریز کا فیصلہ (عزیز الرحمان عزیز‘ پشاور) جب ناخلف بیٹا انگریز بہادر کے سامنے پیش ہوا تو انگریز نے بڑے دوستانہ انداز میں اس سے بات شروع کی ابھی تک بیٹا یہی سمجھتا رہا کہ شاید میری اور میری ماں کی آواز ان صاحب تک پہنچ گئی ہوگی مگر ایسا تو یہاں نہیں تھا۔ بلکہ انگریز بہادر نے بڑے دوستانہ انداز میں بات چیت شروع کی پشاور شہر کے تقریباً وسط میں ایک بہت بڑی عمارت ہے جو کہ بالکل قلعہ نما عمارت ہے۔تحریر میں اس عمارت کا نام تحصیل گورکھٹڑی ہے (قبروں کا ایک جگہ اکٹھا ہونا) یہاں فائربریگیڈ کا ہیڈ آفس ‘ پولیس سٹیشن اور پٹوار خانہ بھی تھا اب یہاں کچھ بھی نہیں سوائے مسجد‘ مندر یا گردوارے کے پہلے یہاں حوالات بھی تھی۔ چونکہ یہ عمارت سرکاری تحویل میں رہی ہے تو جب بھی کوئی گروہ اقتدار میں آیا تو تحصیل گوکٹھڑی اس گروہ کے قبضے میں رہا اور پھر انگریز بہادر (فرنگی دور اقتدار میں بھی یہی ہوا) نے فائربریگیڈ‘ پولیس ہیڈکوارٹر اور پٹوار خانہ اور شہر کی حوالات بھی یہی ہوتی تھی بلکہ پولیس آفیسرز کے بنگلے بھی یہی ہوتے تھے۔ اس مذکورہ انگریز بہادر کی رہائش گاہ سڑک کنارے پر تھی اور ساتھ عام لوگوں کے گھر تھے۔ ایک رات انگریز صاحب کسی وجہ سے دیر تک جاگتے رہے تھے اور اتفاقاً اسی روز اس بدبخت بیٹے اور بیچاری بوڑھی ماں کا ڈرامہ شروع ہوگیا شاید بیٹا دیر سے آیا اور ماں نے غصے میںکچھ کہا اور پوچھا تھا کہ بدبخت بیٹا آپے سے باہر ہوگیا اور پہلے زبانی لڑائی شروع ہوئی اور پھر مارکٹائی شروع ہوگئی۔ بیچاری عورت اور وہ بھی بوڑھی اور اس پر عجیب بات یہ کہ بوڑھی عورت ماں ہو تو پھر جوان بیٹا (بدبختی میں) نمبرون ہوجاتا ہے۔ بالکل یہی صورتحال تھی اور صرف ماں کی چیخیں اور رونے دھونے کے سوا بلکہ تھپڑ اور گھونسے کی آوازیں بھی آرہی تھیں۔ افسوس! صد افسوس! اس بدبخت بیٹے پر جو اپنی ماں کو اس بیدردی سے پیٹ رہا تھا۔ فرنگی نے یہ سب ڈرامہ بڑے غور اور افسوس اور غصے سے سنا اور چوکیدار کو آواز دی کہ یہ کون تھے‘ معلومات کرکے آئو چوکیدار جو کہ پولیس والا تھا‘ نے پوری تفصیل سے بات انگریز کو بتائی کہ یہ ہر روز کا معمول ہے جس دن یہ پی کر آتا ہے اور ماں سے پوچھنے کی غلطی ہوجائے تو نوبت یہاں تک پہنچ جاتی ہے۔ انگریزوں کی حکومت تھی اقتدار کا نشہ تو ہوتا ہے اور پھر ظلم روکنا بھی ضروری تھا۔ لہٰذا انگریز بہادر کے اقتدار کے نشے اور ظلم روکنے کے ملے جلے احساس نے ایک عجیب طرح کی نامعلوم کشمکش میں مبتلا کردیا اور ایک نئے انداز اور لہجے میں گویا ہوا کہ ابھی اور اسی وقت اس نامعقول شخص کو حاضر کیا جائے لیکن اس ناہنجار بیٹے کے پہنچنے سے پہلے پہلے انگریز بہادر کے غصے کاپارہ نیچے گرچکا تھا۔ جب ناخلف بیٹا انگریز بہادر کے سامنے پیش ہوا تو انگریز نے بڑے دوستانہ انداز میں اس سے بات شروع کی ابھی تک بیٹا یہی سمجھتا رہا کہ شاید میری اور میری ماں کی آواز ان صاحب تک پہنچ گئی ہوگی مگر ایسا تو یہاں نہیں تھابلکہ انگریز بہادر نے بڑے دوستانہ انداز میں بات چیت شروع کی کہ تم کیا کام کرتے ہو؟ اس نے اپنا کام بتایا اور رہائش کا بھی اور گھر میں کون کون تمہارے ساتھ رہ رہا ہے۔ جب لڑنے بتایا کہ میں اور میری بوڑھی ماں ہے ہم صرف گھر کے دو ہی افراد ہیں میں غیرشادی شدہ ہوں والد صاحب فوت ہوچکے ہیں میں ہی اپنی ماں کا واحد سہارا ہوں۔ انگریز نے اس کی بات کاٹتے ہوئے کہا کہ مارنے کا کام بھی شاید تمہارے ذمہ ہے کیوں؟ سارے علاقہ کے لوگ بشمول میرے تم جیسے ناہنجار بیٹے سے نالاں ہیں۔ کیا خیال ہے میں ٹھیک کہہ رہا ہوں یا غلط؟؟ بیٹا تو ایکدم پریشان سا ہوگیا کہ یہ انگریز صاحب کو کیا ہوگیا ہے۔ اس کا رویہ یک لخت بدل گیا ہے۔ اتنے میں اس کی دکھیاری ماں بھی پہنچ گئی اور بیٹے کو بلانے کی وجہ پوچھی تو انگریز آفیسر نے کہا کہ آپ ہی بتادیں۔ مگر اس ماں کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ بہرحال انگریز نے بڑے پیار محبت سے ماں کو سچ کہنے پر مجبور کردیا تو کہنے لگی کہ یہ کبھی کبھی ایسا ہوجاتا ہے شاید میری ہی غلطی ہو۔ مگر ماں بہت کوششوں کے باوجود اپنے بیٹے کے کرتوتوں پر پردہ نہ ڈال سکی۔ سچ تو سچ ہوتا ہے۔ مگر انگریز بہادر نے ایک عجیب وغریب فیصلہ کرلیا تھا کہ اس نالائق بیٹے کو کیا سزا دینی ہے۔ بولاویل ینگ مین تم آج آرام کرو کل دفتر (عدالت) میں حاضر ہوجانا اس موضوع پر کل ہی کوئی بات ہوگی۔ دوسرے دن وہ لڑکا عدالت میں آگیا تو فرنگی نے بڑے ادب سے اسے بٹھایا چائے پانی پوچھا۔ چائے پینے کے بعد آفیسر کے رویہ پھر بدل گیا اور اس نے کہا (باقی صفحہ نمبر 46 پر) کہ میں نے تمہارے خلاف فیصلہ کرلیا ہے کہ تم 9 ماہ کیلئے اس تحصیل گورکٹھڑی میں صبح سے شام تک قید رہو گے اور رات اپنے گھر اپنے کمرے میں سوئے گا۔ سمجھے؟ اور تم نے صبح سے شام تک اس تحصیل گورکٹھڑی کے چکر لگانے ہونگے اب تک تو لڑکا سمجھا کہ یہ بھی معمولی سزا ہے لیکن کام کا کیا بنے گا؟؟ مگر انگریز نے اس کی سوچ کو پڑھ لیا تھا اور بولا ہم عدالت کی طرف سے تمہاری ماں کیلئے ایک روپیہ روز کا وظیفہ مقرر کردینگے تو فکر مند نہ ہوجائو۔ مگر تم نے اپنی پوری سزا نہیں سنی۔ صبح سے شام تک تحصیل میں رہوگے اور چکرلگاتار لگاتے رہو گے مگر صرف چکر نہیں گھڑے سمیت چکر لگانے ہیں۔ یعنی خالی گھڑا تمہارے
Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 146 reviews.