بیوی بچے بیمار تھے
یہ اس وقت کی بات ہے جب میں فلمیں بہت دیکھتا تھا۔ بیوی بیمار تھی۔ سب بچے بیمار تھے۔ سب کو الٹیاں لگی ہوئی تھیں۔ والدہ صاحب نے علیحدہ کردیا تھا۔ گائوں کی آبادی 80 گھروں پر مشتمل تھی۔ میں سب کی خدمت کرتا تھا۔ سب گائوں والوں کے پاس گیا۔ سب کی منت سماجت کی اور قرض کی استدعا کی مگر سب نے انکار کردیا۔ میں ان دنوں سوچ رہا تھا کہ کراچی چلا جائوں۔ مگر پیسے نہیں تھے۔ ایک حکیم صاحب قریبی عزیز تھے ان سے کہا کہ دوائی دے دیں پیسے بعد میں دے دوں گا۔ مگر ان حکیم صاحب نے بھی انکار کردیا اور کہا کہ اللہ سے دعا کرو اللہ ٹھیک کردے گا۔
بہت مایوسی ہوئی گھر داخل ہوا تو بیوی نے پوچھا کہ دوائی لے آئے ہو۔ میں رونے لگا کہ نہ کوئی قرض دیتا ہے نہ کوئی ادھار دوائی دیتا ہے۔ حکیم صاحب نے بھی انکار کردیا ہے۔ بچی سے پانی مانگا‘ منہ سے مایوسی کی باتیں نکل رہی تھیں۔ بیوی سے کہا کہ حکیم صاحب نے کہا کہ اللہ ٹھیک کردے گا۔ بیوی کو کہا کہ تم بھی ساری رات بیٹھ کر اللہ کے ہاں رو میں بھی روتا ہوں اور میں اللہ کے ہاں ڈھاڑیں مار مار کر رویا۔ بہت پریشان تھا۔ اسی پریشانی کی صورت میں آنکھ لگ گئی۔ دیکھا تو صبح ہوچکی تھی۔ سب بچوں کو دیکھا سارے تندرست تھے کوئی بھی بیمار نہ تھا۔ صبح گائوں والے ایک ایک کرکے آنے لگے اور سب نے کہا کہ ہم بہت شرمندہ ہیں۔ کل ہم سے غلطی ہوئی تھی اور معافی مانگ رہے تھے اور پیسے بھی زبردستی دے رہے تھے۔ میں نے کہا کہ اللہ پاک نے سب کوتندرست کردیا ہے مگر پھر بھی پیسے دے کر چلے گئے بچے بھی ٹھیک ہوگئے۔ پیسے اتنے جمع ہوگئے کہ میری ٹکٹ کا مسئلہ بھی حل ہوگیا۔ کچھ رقم گھر دی‘ ٹکٹ خریدی اور کراچی آگیا۔ یہاں ٹیکسی چلانی شروع کردی۔ اللہ پاک نے تمام قرضہ بھی اتار دیا اب بہت خوشحالی ہے۔
اللہ کہتے ہیں کہ میری طرف آکر تو دیکھ مالامال نہ کردوں تو پھر کہنا۔ دو آنسو ہمارے رکے ہوئے کام سنوار سکتے ہیں اگر ندامت کے دو آنسو جہنم کی آگ کو بجھا سکتے ہیں تو کیا دنیا کے کام رک سکتے ہیں؟ نہیں ہرگز نہیں‘ مگر ہمیں سمجھ نہیں ہے۔
5روپے زبردستی لیے اور 100 دینے پڑگئے
میں نے13 سال ٹیکسی چلائی ہے اور مختلف سواریاں بیٹھی تھیں اور مختلف واقعات پیش آئے تھے۔
ایک واقعہ دل پر نقش ہوگیا ہے۔ ایک خاتون ٹیکسی میں بیٹھی۔ منزل پر پہنچ کر میں نے کرایہ 30روپے مانگا۔ خاتون نے کہا کہ 25 روپے بنتے ہیں۔ مگر میں اپنی بات پر اڑ گیا کہ کرایہ30 روپے ہی لوں گا۔ اس خاتو نے کہا کہ پانچ روپے دل سے نہیں دے رہی۔ اس خاتون نے کرایہ تیس روپے دے دئیے۔ مگر اس کے چہرے پر عجیب قسم کا غصہ تھا۔ اس خاتون کے بعد ایک دوسری سواری بیٹھی اس کا کرایہ 25 روپے بنتا تھا۔ وہ مجھے 100روپے دے رہی تھی۔ میں نے کہا کہ کھلے پیسے دیکھتا ہوں میں نے 75 روپے نکال کر بقایا اس سواری کو دئیے اور 100روپے لینا بھول گیا۔ جب سواری چلی گئی تو یاد آیا کہ 100 روپے تو لیے نہیں۔ مجھے فوراً یاد آیا کہ میں نے اس لڑکی سے زبردستی 5 روپے لیے تھے اور اس لڑکی نے کہا تھا کہ وہ دل سے نہیں دے رہی۔ اور اسی وقت سو روپے کا نقصان ہوگیا اور میں سوچتا رہ گیا کہ اگر زبردستی پانچ روپے نہ لیتا تو سو کا نقصان نہ ہوتا۔ جتنا عرصہ ٹیکسی چلاتا رہا اس کے بعد زبردستی کسی سے بھی زائد رقم نہ لی تھی۔
یہ اللہ پاک کی رحمت ہے کہ وہ اسی وقت انسان سے بدلہ نہیں لیتا۔ اگر اسی وقت اللہ پاک بدلہ لینے پر آجائیں تو انسان ایک قدم بھی نہیں چل سکتا۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 922
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں