حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے وضو کیا اور اچھے طریقے سے وضو کیا (فرائض‘ سنت‘ مستحبات) کا خیال رکھا اور اپنے بھائی کی عیادت کی اس کا مقصود صرف اور صرف اللہ کی رضا ہو یہ جہنم سے ساٹھ سال کی مسافت کے بقدر دور ہوگیا
تمام احباب ماہنامہ عبقری! السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
جو کسی مسلمان کی عیادت کرتا ہے اللہ تعالیٰ کے اس پر کتنے انعامات ہوتے ہیں اس کا اندازہ آپ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین سے خود لگالیں گے۔
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بھوکے کو کھلاو ‘ مریض کی عیادت کرو اور ناحق (بے گناہ) قیدی کو آزاد کراو۔
اسی طرح ایک دوسرے موقع پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہر مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حقوق ہیں‘ سلام کا جواب دینا‘ مریض کی عیادت کرنا‘ جنازے کے ساتھ چلنا‘ دعوت کا قبول کرنا اور چھینک کا جواب دینا‘لہٰذا اس سے معلوم ہوا کہ ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر دیگر حقوق کے علاوہ ایک حق یہ بھی ہے کہ جب کوئی مسلمان بیمار ہو تو دوسرے مسلمان پر اس کی عیادت لازم اور ضروری ہے۔
ہر ایک کی عیادت کرو اگرچہ وہ تمہاری عیادت نہ کرتا ہو مقصود صرف اور صرف اللہ کی رضا ہو‘ دنیاوی غرض نہ ہو تب اس پر اجر ملتا ہے۔ لہٰذا بیہقی میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی روایت منقول ہے کہ اس شخص کی بھی عیادت کرو جو تمہاری عیادت نہیں کرتا اور اس شخص کو ہدیہ دو جو تم کو ہدیہ نہیں دیتا۔
اس حدیث کا مقصد یہ ہے کہ اگر ایک شخص نے دوسرے بھائی کی بیمار پرسی نہیں کی تو اس نے ایک جرم کیا ہے تو اب دوسرے کو نہیں چاہے کہ اس سے تعلق منقطع کردے بلکہ ایسا طرز عمل اختیار کرے جس سے اخوت وبھائی چارہ میں اضافہ ہو اور کدورتیں اور رنجشیں دور ہوں۔
عیادت مریض کا ثواب
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے وضو کیا اور اچھے طریقے سے وضو کیا (فرائض‘ سنت‘ مستحبات) کا خیال رکھا اور اپنے بھائی کی عیادت کی اس کا مقصود صرف اور صرف اللہ کی رضا ہو تو یہ جہنم سے ساٹھ سال کی مسافت کے بقدر دور ہوگیا۔ (مشکوٰة)
آپ اندازہ لگائیں کہ اللہ تبارک وتعالیٰ خالصتاًعیادت پر کتنا عظیم اجر عطا فرماتے ہیں۔ اگر مسلمان اس جذبے کے تحت عیادت مریض کرے تو عام معاشرے پر اس کے کتنے خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔
ایک دوسرے مقام پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بے شک جب ایک مسلمان دوسرے مسلمان بھائی کی عیادت کرتا ہے تو یہ جنت کی ہواوں میں ہوتا ہے جب تک واپس لوٹ نہیں آتا۔ (مسلم )
سبحان اللہ کتنا بڑا اجر صرف اس سنت کے عمل پر ملتا ہے۔ اسی طرح ایک اور موقع پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کوئی مریض کی عیادت کرتا ہے تو ایک غیبی آواز کرنے والا آواز کرتا ہے تو نے اچھا کیا اور تمہارے قدم مبارک ہوں تو نے اپنے لیے جنت میں جگہ تیار کرلی۔ (ابن ماجہ)
عیادت کرنے والے پر ملائکہ کی دعا
حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا انہوں نے فرمایا صبح کے وقت کوئی مسلمان کسی مسلمان کی عیادت کرتا ہے تو ستر ہزار فرشتے شام تک اس کیلئے مغفرت کی دعا کرتے رہتے ہیں اسی طرح شام کے وقت کسی مسلمان کی عیادت کرتا ہے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے اس کیلئے مغفرت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں۔
عیادت سے اللہ کو پالینا یقینی
جب آدمی خالصتاً لوجھہ اللہ مریض کی بیمار پرسی کرتا ہے ہے تو وہاں اللہ یعنی اس کی رضا کو پالیتا ہے ۔حضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بروز قیامت اللہ تبارک و تعالیٰ فرمائیں گے اے ابن آدم! میں مریض ہوا تو نے میری بیمار پرسی نہیں کی۔ ابن آدم کہے گا میں کیسے آپ کی بیمار پرسی کرتا آپ تو رب العالمین ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے تجھے معلوم نہیں میرا فلاں بندہ بیمار تھا اگر تو اس کی عیادت کرتا تو مجھے وہاں پالیتا۔ (مسلم شریف)
مریض کے سامنے کیا کہنا چاہیے
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم ایک اعرابی کی بیمار پرسی کیلئے داخل ہوئے تو فرمایا ”کوئی فکر نہیں انشاءاللہ شفاءہوگی۔“
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 722
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں