لڑکے، لڑکیوں اور والدین کیلئے
مردانہ صحت
جو لوگ جنسی صحت میں اضافے کے لیے ہیجان انگیز لٹریچر، فلموں، ماحول اور تیز دواﺅں کا سہارا لیتے ہیں آخر کار اس سے محروم ہوجاتے ہیں۔ جو شہ سوار گھوڑے کو مسلسل چابک چلا چلا کر دوڑاتا ہے، گھوڑے کی جان لے لیتا ہے۔ اپنی جنسی طاقت کی قدر کیجئے اور اس کی حفاظت کے لیے اعتدال کی راہ اختیار کیجئے۔
جنسی طاقت کی حفاظت کا ایک سنہری اصول یہ بھی ہے کہ ہمیشہ جائز وسائل ہی پر اسے خرچ کیا جائے۔ اس معاملے میں ناجائز اور غیر فطری انداز اختیار کرنے والے لازماً ذہنی الجھن اور پچھتاوے کا شکار ہوتے ہیں۔ اپنی اس خلش سے نجات کے لیے بہت سے افراد بالعموم سکون بخش دواﺅں بلکہ اکثر اوقات انگور کی بیٹی یا دیگر نشہ آور اشیاءکا سہارا لیتے ہیں۔ اس خبیث چکر سے بچئے اور اگر آپ اس میں پھنس چکے ہیں تو اس سے نجات کی پوری مخلصانہ کوشش کیجئے۔ ہر شخص کا اپنے ساتھ مخلص ہونا ضروری ہوتا ہے۔
بعض دوائیں
بعض دوائیں بھی ایسی ہوتی ہیں کہ جن کے استعمال سے جنسی کارکردگی متاثر ہوتی ہے بلکہ یہ اس طاقت کو چاٹ جاتی ہیں۔ ان میں ذیابیطس اور بلڈپریشر کی دوائیں، پیشاب زیادہ لانے والی گولیاں اور شریانیں کشادہ کرنے والی ادویہ بھی شامل ہیں۔ اس سلسلے میں معالج سے مشورہ ضروری ہوتا ہے۔ پاکستان میں بھی یہ دوائیں جنسی طاقت کی قاتل ثابت ہورہی ہیں۔
ورزش کیجئے
صحت اجازت دے تو روزانہ باقاعدگی سے کم از کم بیس پچیس منٹ تک ایسی ورزشیں کیجئے جس سے پیٹھ اور کمر کے عضلات قوی ہوں۔ اسی طرح مختلف کھیل بھی بہت مفید ثابت ہوتے ہیں۔ کھلی ہوا میں نسبتاً تیز رفتاری سے چہل قدمی (واک) جوگنگ، سائیکلنگ اور پیراکی وغیرہ بھی بڑی مفید ورزش ثابت ہوتی ہے۔ حیدر آباد دکن کے ایک ممتاز جج لکڑیاں چیرنے کی ورزش کو اس سلسلے میں بہت مفید قرار دیتے تھے۔ بڑھاپے میں بھی وہ صبح یا شام آدھے گھنٹے کے لیے اپنے گھر کے صحن میں یہ ورزش باقاعدگی سے کرتے۔ اسی طرح یوگا کاہل آسن اور دھنر آسن (د ھ ن ر) بھی اس سلسلے میں خاص طور پر مفید ثابت ہوتے ہیں۔
دھوپ اور مالش
صبح کی نرم دھوپ میں جسم بالخصوص، کمر، رانوں، پیڑو اور پیٹھ کی مالش اس سے طاقت میں اضافہ ہوتا ہے۔ دوران خون بڑھانے والے دوائی تیل سے مالش دوران خون میں اضافہ کرتی ہے اور سورج کی حیات بخش کرنیں جلد میں جذب ہوکر جنسی اعضاءکی طرف خون کو رواں رکھتی ہیں۔
جنسی طاقت کو رواں رکھنے کے لیے یہ بھی بہت ضروری ہے کہ نچلے پیٹ یعنی پیڑو پر چربی جمع نہ ہونے پائے۔ چربی کی پرتیں خون لے جانے والی رگوں کو اٹ دیتی ہیں۔ مرغن غذاﺅں کے استعمال سے پرہیز، ورزش اور مالش کے ذریعے سے اس سے بچا جاسکتا ہے۔
غسل
ورزش اور مالش کے بعد ٹھنڈے پانی کا غسل بھی جنسی طاقت میں اضافہ کرتا ہے۔ پانی کی تیز دھار کے نیچے بیٹھ کر ریڑھ کی ہڈی پر پانی بہانے سے اعصاب اور پٹھے چوکس ہوجاتے ہیں۔ پانی کی تیز دھار کو عضو خاص پر ڈالنے سے بھی بہت فائدہ ہوتا ہے، اس سے بھی دوران خون بڑھتا ہے۔
مناسب غذائیں
ان تدابیر پر عمل کے ساتھ ساتھ اپنی غذائی عادات پر بھی نظر ڈالیے۔ بھاری اور ثقیل اشیا ءکی جگہ ذود ہضم، مقوی غذائیں استعمال کیجئے۔ بے چھنے آٹے کی روٹی، چھلکے والی دالیں، نیم برشت انڈا، تازہ میٹھے موسمی پھل، مچھلی، جھینگے، سبزیاں، خشک میوے بالخصوص ایک مٹھی بھر چلغوزے کی گری اور شہد، ہضم کے مطابق استعمال کیجئے۔ بسیار خوری سے بچئے۔ کچی پیاز، دودھ میں پھینٹا ہوا انڈا، گرم دودھ میں بھگوئے ہوئے مٹھی بھر دیسی چنے اور گندم کا استعمال بھی بہت مفید ہوتا ہے۔ اسی طرح گرم دودھ میں بھگوئے اور پکائے ہوئے دو تین چھوارے، ادر ک کے رس، پیاز کے پانی، انڈے اور چینی کے حلوے کی بھی اس سلسلے میں بڑی اہمیت ہے۔
یاد رکھیے
اکثر جنسی مسائل کا تعلق دونوں فریقوں میں ذہنی ہم آہنگی اور مفاہمت کی عدم موجودگی اور اجنبیت سے ہوتا ہے۔ اپنی شریک حیات سے اس موضوع پر کھل کر معلومات کا تبادلہ کیجئے۔ وہ آپ کے مسئلے کو سمجھنے کی کوشش کرے اور آپ اس کے مسائل اور رکاوٹوں یا ترددات کو سمجھئے۔ اپنی کوتاہیوں کا جائزہ لیجئے اور ان کے ازالے کی مثبت کوشش کیجئے۔ اس طرح آپ کی جنسی زندگی میں نمایاں تبدیلی آئے گی۔ وابستگی، مفاہمت اور بے تکلفی میں اضافے سے جنسی صلاحیتیں بڑھ جاتی ہیں اور خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا چلاجاتا ہے۔
نشے اور تمباکو
آپ پڑھ آئے ہیں کہ تمام نشے جنسی صحت کے دشمن ہوتے ہیں۔ جو لوگ ان کا سہارا لیتے ہیں وہ شدید نقصان اٹھاتے ہیں۔ افیون، چرس، بھنگ جو فلک سیر بھی کہلاتی ہے،یہ تمام چیزیں اس طاقت کی تباہی کا سبب بنتی ہیں۔ حکیم اجمل خان مرحوم نے معجون فلک سیر کو ہر اعتبار سے زندگی اور مستقبل کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔ اس طرح جدید طبی تحقیق کے مطابق تمباکو ہر روپ اور رنگ میں جنسی طاقت کیلئے مہلک ثابت ہوتی ہے۔
جنسی طاقت بھی دیگر صلاحیتوں اور طاقت و توانائیوں کی طرح قدرت کا تحفہ اور نعمت ہے۔ بقائے نسل کی یہ قوت زندگی کو پرکیف بھی بنائے رکھتی ہے۔ ہر طاقت کی طرح اسے اعتدال اور احتیاط سے خرچ کیجئے اور اس کے تحفظ اور اضافے کے اصول برتتے رہئے، ہم خرما و ہم ثواب والا معاملہ رہے گا۔
دھنر (کمان) آسن
فرش پر پیٹ کے بل لیٹ کر دونوں پیر گھٹنوں میں سے موڑ کر گردن کی طرف اٹھاتے ہوئے لائیے اور دونوں ہاتھوں سے انہیں اچھی طرح پکڑ لیجئے۔ سانس لے کر سر، سینہ، پیڑو کا حصہ اور دونوں پیر اوپر لانے کی کوشش کیجئے یہاں تک کہ جسم صرف پیٹ پر لٹکا رہے۔ سانس لیتے رہئے۔ آنکھیں کھلی اور جسم کمان کی طرح کشیدہ یعنی کھنچا ہوا رکھئے تاکہ پیر نیچے یعنی کولھوں کی طرف نہ آئیں۔ گہرے سانس لینے کے بعد پیر نیچے لاتے ہوئے ہاتھ الگ کرلیجئے۔ 10 روز تک یہ ورزش دو مرتبہ، 11 سے 15 روز تک تین مرتبہ اور 16 سے 22 روز تک چار مرتبہ کیجئے۔
اس سے پورے جسم کی ورزش ہوتی ہے۔ عضو خاص کی کمزوری لاحق نہیں ہوتی۔ پیشاب میں رکاوٹ باقی نہیں رہتی اور گردے، مثانے قوی ہوتے ہیں۔ پسینے کی کثرت، منہ کی بدبو، گردن کا درد دور ہوتا ہے۔ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں