فرمانِ حضرت عبداللہ بن عثمان ؓ
” جس چیز سے تم علاج کرتے ہو ان میں تمہارا اپنی آنکھوں میں لگانے کا سب سے بہتر سرمہ اثمد ہے ، اس لیے کہ وہ بینائی (نظر) کو بڑھاتا ہے اور پلکوں کے بال اگاتا ہے “ ۔
جدید سائنسی تحقیق
جدید تحقیق کے بعد ماہرینِ امراض چشم اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ سرمہ آنکھوں کے ان امراض سے بچاتا ہے جن کا جدید سائنس میں علاج ناممکن ہے۔تحقیق کے مطابق جب آنکھوں میں سرمہ لگایا جاتا ہے تو سورج کی تیز شعائیں (الٹراوائلٹ) آنکھوں کی پتلی کو نقصان نہیں پہنچاسکتیں، اس کے برعکس الٹراوائلٹ شعائیں ان آنکھوں کی پتلیوں کو نقصان پہنچاسکتی ہیں جن میں سرمہ نہ ہو۔
آنکھوں کے زخم، خراش اور سوزش کے لئے سرمہ بہت مفید ہے، یہ ہر قسم کے چھوتی جراثیم کو ختم کردیتا ہے۔ سرمہ قدیم مصری تہذیب کے زمانے سے جنوبی و وسطی ایشیاء اور افریقہ میں بناؤ سنگھار کے علاوہ آنکھوں کی بیماریوں کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔اطباء و حکماء نے جدید سائنس کی روشنی میں سرمہ کے درج ذیل فوائد بتلائے ہیں:
سرمہ اعلیٰ درجے کا دافع تعفن یعنی اینٹی سیپٹک ہے۔ جدید سرمہ لگانے سے آنکھوں کے اُوپر پھنسی (لیڈ انفیکشن) بالکل نہیں ہوتے۔ آشوبِ چشم (آنکھ دُکھنا) کے مریض کے لئے سرمہ بہت مفید ہے، حتیٰ کہ جو سرمہ مستقل استعمال کرتا ہے، اسے آشوبِ چشم کا مرض کم ہوگا۔
نظر تیز اور ہمیشہ محفوظ
”اثمد“ سیاہ سرمہ کا ایک پتھر ہوتا ہے، جو اصفہان سے حاصل کیا جاتا ہے۔ ”اثمد“ کی اعلیٰ قسم وہ ہے جو بہت جلد ریزہ ریزہ ہوجائے، اور اس کے ریزوں میں چمک ہو، اور اس کا اندرونی حصہ چکنا ہو، اور گرد و غبار سے پاک ہو۔ نظر کے لئے نفع بخش اور مقوی ہے اور آنکھ کے اعصاب کو مضبوط کرتا ہے، اور اس کی صحت کا ضامن ہے اور زخموں کو مندمل کرکے اس کے میل کچیل کو ختم کرکے اس کو جلا بخشتا ہے اور یہ خاص طور پر بوڑھوں اور کمزور نگاہ والے لوگوں کے لئے اکسیر ہے، اور اگر اس کے ساتھ تھوڑا سا مشک ملاکر استعمال کیا جائے تو ضعف نظر کے لئے تریاق کا کام کرتا ہے۔
سُرمہ آنکھوں کے پٹھے مضبوط کرتا ہے میل کچیل صاف کرتا ہے ۔ اور آنکھوں کو سُکون اور بصارت کو تیز کرتا ہے۔نزلے یا زُکام کی صورت میں اگر سُرمہ لگایا جا ئے تو یہ آنکھوں سے نکلنے والے پانی کو بھی روک دیتا ہے۔حکماء اس میں شہد یا کستوری یا کو ئی اور خاص جڑی بوٹی ملا کر اس کو اور سُود مند بناتے ہیں۔سرمہ لگانے سے آنكھ كى حفاظت ہوتى ہے، اور نظر کو تقويت ملتى ہے ‘ یہ آنکھ سے گندا مواد نكالتا ہے ۔ اس كے ساتھ ساتھ آنكھ كو خوبصورتى ديتا ہےاور سونے كے وقت سرمہ استعمال كرنا زیادہ مفید ہے، كيونكہ سوتے وقت سرمہ لگانے كے بعد آنكھ حرکت نہیں کرتی اور سرمہ اچھی طرح اپنا کام کرتا ہے۔سرمہ کوٹنے سے پہلے اس کی اچھی طرح صفائی کرنا ضروری ہے تاکہ اس میں گردو غبار نکل جائے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں