جنات وہ مخلوق ہے جو انسا ن سے بھی پہلے اس دنیا میں رہتے تھے۔ ان کا وجود ایک ایسی حقیقت ہی جس کا انکار نہیں کیا جا سکتامگر آج کے دور میں اب بھی کچھ لوگ ہیں جو جنات کو قصے کہانیوں کا نام دیتے ہیں لیکن ایسا سوچنا ہمارے لئے نقصان دہ ہے کیونکہ جنات کا ہماری زندگی میں ہر پل ہر لمحے عمل دخل ہے اس لئے جب تک ہم ان کے وجود کو نہیں مانیں گے تو ان سے بچنے کی تدبیر کیسے کریں گے۔
جنات کی سرگوشیاں
میں اپنے ساتھ پیش آنے والے جنات کے چند واقعات پیش کر رہا ہوں اور میں یہ بھی لکھوں گا کہ میں ان کے شر سے کیسے محفوظ رہاتاکہ قارئین مستفید ہو سکیں۔
میر ے بھائی محکمہ تعلیم میں ہیں ان کا تبادلہ دوسرے شہر میں ہو گیا تو ان کا مکان کچھ عرصہ خالی رہا۔میں جہاں نوکری کرتا تھا مجھے یہ مکان نزدیک پڑتا تھا۔ جب کبھی مجھےنوکری سے دیر ہو جاتی تو میں رات ا س مکان میں ٹھہر جاتا۔ وہاں رات کے وقت جب میں مطالعہ یاذکر و اذکار میں مصروف ہوتا تو اچانک کوئی میرے کانوں میںسرگوشیاں کرنے لگتا اور یہ آواز مجھے جھنجوڑ دیتی تھی۔ میں وضو کر کے سات مرتبہ اذان اور اور چاروں قل اور آیۃ الکرسی پڑھتاتو یہ چیز ختم ہو جاتی اور میں سو جاتا۔اس طرح کے واقعات بڑھنے لگے کمرے میں مجھے چیزیں نظر آنا شروع ہو گئیں جو مجھے خوف زدہ کرنے کی کوشش کرتیں، بلی کی آواز کبھی گائے کی آواز کبھی کتے بھونکنے کی آواز اور میری چارپائی کے نیچے جیسے کوئی جانور گھس گیا ہے، میں وہی عمل کرتا تو یہ معاملہ تھم جاتا ، اسی طرح وقت گزرتا رہا ۔
یہ نقش جا کر بم کی طرح لگا
ایک دن ملازمت سے واپسی پر مجھے کہیں سے جولائی 2023 کا ماہنامہ عبقری ملا جس میں حضرت عمرؓ کے نام مبارک کا نقش تھا۔ میںنے یہ نقش لا کر مکان میں اونچی جگہ پر رکھ دیا۔ یہ نقش تو ایسا بم تھا کہ جنات ایسے جیسے تباہ ہو گئے ، پہلے دن ہی ایسے کامیابی ہوئی کہ میں خود حیران تھا ، ان کی ہیبت ناک چیخ و پکار شروع ہو گئی اور اس کے بعد آج تک اس مکان میں امن و امان ہے، کسی کو دوبارہ وہاں جنات نظر نہیں آئے ۔عبقری سے تعارف کے بعد ہر ماہ رسالہ پڑھتا ہوں۔
دوسرا واقعہ جو کہ میرے اپنے گاؤں کے آبائی گھر میں پیش آیا تھا۔میرا ایک بیٹا یونیورسٹی میں پروفیسر ہے اور دوسرا بیٹا اپنا کاروبار کرتا ہے۔ان کی وجہ سے ہم شہر میں رہنے لگے۔ ایک مرتبہ میرا چھوٹا بیٹا کام سےگاؤں گیا ۔ رات کے دو بجے کے قریب اپنے رشتہ داروں کے گھر سے اٹھا اور اپنے آبائی گھر سونے کے لئے داخل ہوا تو عجیب و غریب شکلوں کے بڑے چھوٹےجنات نے اس پر میں حملہ کر دیا، ورد وظیفے پڑھ کر ان سے بچ کر بھاگ آیا اور رشتہ داروں کے گھر میں رات بسر کی۔خوف اور گھبراہٹ کی وجہ سے اسے دو دن تک بخار رہا ۔نزدیک گاؤں کےایک بزرگ سے دم کروایا تو اس کا بخار دور ہوا۔ چند دن بعد میںخود اسی آبائی مکان میں گیا اور ساتھ عبقری شمارہ لے گیا جس میں حضرت عمرؓ کے نام مبارک والا نقش ہے۔
چیخ و پکار اور چنگھاڑنے کی آوازیں
گھر میں داخل ہوا سلام کہا سوہ اخلاص پڑھی سات بار اذان پڑھی سات بار سورہ مومنون کی آخری دو آیات پڑھیں اور گھر کے درمیانی کمرے میں اونچی جگہ پر حضرت عمرؓ کا نقش رکھ دیا۔یہ نقش ان جنات پر بھی بم بن کر گرا۔ میں بڑے سکون کے ساتھ وہاں سو یا رہا کوئی حرکت نہیں سنی ، ہمسایوں نے صبح بتایا کہ رات کو آس پاس گھروں کے دروازے بجتے رہے بہت سارے کتے بھونکتے رہے حالانکہ ہمارے محلے میں کوئی کتا وغیرہ نہیں تھا۔ طوفان بھی نہیں تھا کہ دروازے بجیں ۔رات بھر چیخنے اور چنگھاڑنے کی آواز یں میرے علاوہ آس پاس کے سب لوگوں کو سنائی دیتی رہیں۔ پھر میںنےوہاں سب لوگوں کو عبقری کے نقش اور اعمال کا کمال بتایا۔میںاپنے اس کامیاب تجربے کو عبقری قارئین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں تا کہ دکھی ستائے ہوئے لوگوں کی مدد ہو جائے اورعبقری کے توسط سے برائیوں کا خاتمہ ہواور ہماری جان مال جنات سے محفوظ ہو جائے ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں