قارئین السلام علیکم!عبقری نے ہماری زندگیوں میں راحت اور سکون بھر دیا ہے، ہمارے وہ مسائل جو کہیں سے حل نہ ہوتے تھے وہ عبقری نے حل کر دیے ہیں۔میری بچی کو بچپن سے شدید کھانسی کا مسئلہ تھا۔
ہر ماہ ڈاکٹر کے پاس جانا پڑتا
ایک سال کی عمر تک وہ بالکل صحت مند ، تندرست و توانا اور بہت خوبصورت سرخ و سفید تھی مگر ایک سال کی عمر میں اچانک پتہ نہیں کیا ہوا، کسی کی نظر لگی یا کیا ہوا کہ بچی کی چھاتی خراب ہوئی اور کھانسی شروع ہوگئی ، آپ حیران ہوں گے ہم نے دنیاجہان کا علاج کر لیا مگر بیٹی کی یہ بیماری کسی طرح سے ختم نہ ہو سکی ۔سات سال کی عمر تک یہ صورتحال رہی کہ ہمیں ہر ماہ ڈاکٹر کے پاس جانا پڑتا۔ ہائی پوٹینسی کا ایک اینٹی بائیوٹک سیرپ اور انجیکشن لگتے ، بخار اتر جاتا مگر کھانسی مسلسل شدت سے آتی رہتی ، ساری رات بچی سو نہیں سکتی تھی۔کوئی ٹھنڈی اور گھی والی چیز تو چکھ بھی نہیں سکتی تھی۔ عبقری رسالہ میں ایک اللہ والے نے ٹوٹکہ لکھا ۔ اس نے اپنے بچے کی بھی بالکل یہی کیفیت بیان کی اور بچے کی صحتیابی کے بارے میں لکھا۔ میں انگریزی ادویات سے تنگ آ چکی تھی ۔ میںنے فوراً وہ دوا بنائی اور بچی کو استعمال کروائی۔ پہلی رات میں ہی کافی فرق محسوس ہوا، میںنے دوا جاری رکھی۔ تقریباً ایک ہفتہ بعد بچی کافی سنبھل گئی اور ایک ماہ بعد کھانسی کا نام و نشان نہ تھا۔ وہ بچی جو سوال کرتی تھی امی کیا میں بھی کبھی دوسرے بچوں کی طرح آئسکریم ، چاکلیٹ کھا سکوں گی ، پہلے اس طرح کی چیز چکھتے ہی اس کی حالت غیر ہو جاتی تھی اور اب وہ ہر چیز کھا سکتی ہےاور کبھی سانس کی تکلیف یا کھانسی نہیں ہوئی۔ یہ بتا دوں کہ ڈاکٹرز کے مطابق بیٹی کو الرجی یا دمہ کا مرض تھا،لیکن کسی دوا اور کسی علاج سے میری بیٹی ٹھیک نہ ہو سکی لیکن اس سادہ نسخے نے زندگی ہی بدل دی ۔ نسخہ یہ ہے۔ھو الشافی: قسط شیریں 100 گرام لے کر صاف کرکے پیس لیں اور 300 گرام شہد میں مکس کر کے آدھی چمچ صبح و شام استعما ل کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں