Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔

فاتحین اور سلاطین کےآخری لمحات

ماہنامہ عبقری - نومبر 2024ء

سکندر اعظم نے بڑی بڑی فتوحات کیں ۔ مگر جب آخری وقت آیا تو اس نے کہا: میں دنیا کو فتح کرنا چاہتاتھا۔ مگر موت نے مجھ کو فتح کر لیا۔ افسوس کہ مجھ کو زندگی کا وہ سکون بھی حاصل نہ ہو سکا جو ایک معمولی آدمی کو حاصل ہوتا ہے۔
نپولین بونا پارٹ کے آخری احساسات یہ تھے : مایوسی میرے نزدیک جرم تھی مگر آج مجھ سے زیادہ مایوس انسان دنیا میں کوئی نہیں۔ میں دو چیزوں کا بھوکا تھا۔ ایک حکومت، دوسرے محبت ۔ حکومت مجھے ملی مگروہ میرا ساتھ نہ دے سکی ۔ محبت کو میں نے بہت تلاش کیا مگر میں نے اسے کبھی نہیں پایا۔ انسان کی زندگی اگریہی ہے جو مجھ کو ملی تو یقیناً انسانی زندگی ایک بے معنی چیز ہے کیوں کہ اس کا انجام مایوسی اور بربادی کے سواکچھ نہیں ۔
ہارون الرشید ایک بہت بڑی سلطنت کا حکمران تھا۔ مگر آخری عمر میں اس نے کہا : میں نے ساری عمر غم دور کرنے کی کوشش کی، پھر بھی میں ایسا نہ کر سکا۔ میں نے بے حد غم اور فکر کی زندگی گزاری ہے ۔ زندگی کا کوئی دن ایسا نہیں جو میں نے بے فکری کے ساتھ گزارا ہو۔ اب میں موت کے کنارے ہوں ۔ جلد ہی قبر میرےجسم کو نگل لے گی ۔ یہی ہر انسان کا آخری انجام ہے ۔ مگر ہر انسان اپنے انجام سے غافل رہتا ہے۔ خلیفہ منصور عباسی کی موت کا وقت آیا تو اس نے کہا : اگر میں کچھ دن اور زندہ رہتا تو اس حکومت کو آگ لگا دیتا جس نے مجھےبار بار سچائی سے ہٹا دیا ۔ حقیقت یہ ہے کہ ایک نیکی اس ساری حکومت سے بہتر ہے۔ مگر یہ بات مجھ کو اس وقت معلوم ہوئی جب موت نے مجھے اپنے چنگل میں لے لیا۔دنیا کے اکثر کامیاب ترین انسانوں نے اس احساس کے ساتھ جان دی ہے کہ وہ دنیا کے ناکام ترین انسان تھے حقیقت یہ ہے کہ موت کے قریب پہنچ کر آدمی پر جو کچھ گزرتا ہے اگر وہی اس پر موت سے پہلے گزر جائےتو اس کی زندگی بالکل بدل جائے۔ ہر آدمی جب موت کے کنارے کھڑا ہوتا ہے تو اس کو وہ تمام رونقیں راکھ کےڈھیر سے بھی زیادہ بے حقیقت معلوم ہوتی ہیں جن میں وہ اس قدر گم تھا کہ کسی اور چیز کے بارے میں سوچنے کی اسے فرصت ہی نہ ملی۔ اس کے پیچھے ایک ایسی دنیا ہوتی ہے جس کو وہ کھو چکا اور آگے ایک ایسی دنیا ہوتی ہے جس کے لئے اس نے کچھ نہیں کیا ۔ جب اس کو محسوس ہوتا ہے کہ وہ موت کے بے رحم فرشتہ کے قبضہ میں ہے اس وقت اس کو اپنی غلطیاں یاد آتی ہیں ۔ حالانکہ احساس کرنے کاوقت وہ تھا جب کہ وہ غلطیاں کر رہا تھا اور کسی نصیحت کی پروا کرنے کے لئے تیار نہ تھا۔

Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 009 reviews.