حضرت عبداللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میراایک مجوسی سے مقابلہ ہو رہا تھا کہ نماز کا وقت آپہنچا، میں نے مجوسی سے عہد کیا کہ جب تک میں نماز سے فارغ نہیں ہو جاتا تم مجھ پر حملہ نہیں کرو گے۔ چنانچہ اس نے وعدے پر عمل کیا یہاں تک کہ میں نے نماز مکمل کرلی۔ جب سورج غروب ہونے لگا تو اس نے کہا اب تُو بھی مجھے میری عبادت کا موقع دے یہاں تک کہ میں سورج کو سجدہ کر لوں۔آپؒ نے مجوسی سے اس بات پر عہد کر لیا مگر جب وہ سورج کو سجدہ کرنے لگا تو آپ نے اسے یہ شرک کرتے برداشت نہ کیا اور اس پر حملہ آور ہونے ہی لگے تھے کہ ضمیر نے آواز دی ’’اوفو ا بالعقود‘‘ اپنے عہد کو پورا کرو۔ آپ یہ آواز سنتے ہی واپس پلٹے، مجوسی نے فراغت کے بعد آپ سے پوچھا! عبداللہ بن مبارکؒ آپ تو مجھ پر حملہ کرنے والے تھے پھر کس چیز نے آپ کو واپس پلٹنے پر مجبور کر کیا؟ آپ ؒنے فرمایا جب تُو آفتاب کے سامنے سجدہ ریز ہوا تو میری غیرت نے گوارہ نہ کیا، میں نے تجھے قتل کرنا چاہا مگر ضمیر پُکارا کہ قرآنی اور نبویؐ تعلیمات یہی ہیں جب تم عہد کرو تو پورا کرو۔ مجوسی آپ ؒ کے حسن سلوک اور یہ بات سن کر بولا کہ آپ کا رب کتنا اچھا ہے کہ اپنے دوست پر اپنے دشمن کے لئے بھی ایسی تنبیہ فرماتا ہے، یہ کہا اور پُکار اٹھا اشھد ان لا اله الالله واشھد ان محمد رسول اللہ اوردائرہ اسلام میں داخل ہو گیا۔(نزہت المجالس )
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں