ایک سجدے سے جادو کا توڑ
زندگی کے سفر میں صبح و شام، بہار، خزاں، گرمی، سردی ، خوشیاں اور دُکھ سب سے گزرنا پڑتا ہے، آخر موت ہی ان سب چیزوں کو مٹا سکتی ہے۔ جہاں ان چیزوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہاں ایسے لوگوں سے بھی واستہ پڑتا جن کو ہمارا وجود پسند نہیں ہوتا، پھر کسی نہ کسی شکل میں تنگ کرتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ حاسدین انسان ہوں، جنات بھی انسانوں پر جادو کرتے ہیں اور ان کا جادو بہت خطرناک ہوتا ہے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کے دور میں بھی جادو کا وجود تھا۔ آپ ؑ کے دور میں جادو پھیلانے والوں کو شیطان کہا گیا اور یہ شیطان جنات کو کہا گیا ہے۔
جی ہاں!شیر پر بھی جادو ہوتا ہے
آپ یہ پڑھ کر حیران ہوں گے کہ شیر پر بھی جادو ہوتا ہے۔ شیر کے اوپر بھی جناتی ، شیطانی چیزوں کا اثر ہوتا ہے۔ پھر یہ اپنے جادو کو ختم کرنے کیلئے ایک خاص ساعت (گھڑی) جب مشتری اور مریخ آپس میں گزر رہے ہوتے ہیں اس وقت یہ کسی پرانی جگہ، غار، درخت یا سائے میں جا کر وہاں سجدہ کرتا ہے‘ اس سے شیر پر کیا گیا جادو ٹوٹ جاتا ہے۔ آپ دیکھیں کہ سجدوں سے اللہ کیساانوکھاخیروں کا نظام متوجہ ہوتا ہے۔ شیر اتنا طاقتور جانور ہے، جنگل کا بادشاہ ہے، لیکن یہ بھی جادو اور جادو گروں سے ڈرتا ہے۔ اسے معلوم ہے کہ جادو ہوتا ہے اور کیسے ہوتا ہے؟
جی ہاں‘ چیزوں پر بھی جادو ہوتا ہے!
ایک درویش تھے جو بڑے اللہ والے تھے، جادو کے توڑ کا علم بھی جانتے تھے۔ ایک مرتبہ وہ ایک جگہ بڑے دروازے کے اندر سے گزرے۔ وہاں سے گزرتے ہوئے وہ اچانک رُک گئے اور دائیں، بائیں، اُوپر ، نیچے دیکھنے لگے۔ بظاہر وہاں سوائے قلعہ کی دیواروں کے کچھ نظر نہیں آرہا تھا ۔وہ درویش فوراً اللہ کی ذات کے طرف متوجہ ہوئے اور کلام الٰہی پڑھنے لگے۔ ان پر ایک بات عیاں ہوئی کہ در و دیوار پر جو ٹائلیں لگی ہوئی ہیں، ان پر جادو کیا گیا ہے۔ جادو اس نوعیت کا کیا ہوا ہے کہ جب بادشاہ یہاں سے گزرے تو اس پر جادو کا اثر ہو ، اس کا دماغ ختم ہو جائے اور دل بند ہو جائے۔ مثلاً کسی نے بم رکھا دیا ہو اور اس پر ٹائم فکس کر دیا کہ جب بادشاہ گزرے تو وہ پھٹے اور بادشاہ سواری سمیت تباہ ہو جائے۔ وہ درویش روحانی علوم جانتے اوران کے پاس اس جادو کا توڑ بھی موجود تھا جس وجہ سے ان پر یہ حقیقت بھی عیاں ہو گئی۔
یہ حقائق ہیں اور حقیقتاً جادو ہوتا ہے۔موت تک ہم نے ان چیزوں کا سامنا کرنا ہے،بعض حالات میںچھٹکارا ممکن نہیں لیکن حفاظت ممکن ہے۔آج جادو سےحفاظت کا ایک طاقتور قرآنی عمل آپ کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ چھوٹا ساعمل ہے، اگر اس کو زندگی میں شامل کر لیا جائے تو کبھی جادو کا وار نہیں ہوگا اور حاسدین کے حسد سے محفوظ رہیں گے۔ان شاء اللہ!
جادو سےحفاظت کا ایک قرآنی عمل
دونوں ہاتھوں کو دُعا کی شکل میں بنا کرچہرے پر اس طرح رکھیں کہ ناک، ہونٹ اور ٹھوڑی ڈھکی جائے پھر 5،7 یا 11 مرتبہ اول آخر درود شریف کے ساتھ معوذات (سورۂ اخلاص، سورۂ فلق اور سورۂ ناس)پڑھ کر ہاتھوں پر دم کریںاور پورے جسم پر ہاتھ پھیر لیں۔اس کے بعد پانی پر دم کرکے یہ پانی گھر کے چاروں کونوں میں چھڑکائیں،مال وغیرہ پر بھی چھڑکا سکتے ہیں اور پانی پی بھی سکتے ہیں۔مریض پر بھی وقفہ وقفہ سے یہ عمل کر سکتے ہیں، اس پر دم کیے ہوئے پانی کا چھڑکائو کر سکتے ہیں۔اپنے بچوں پر بھی یہ عمل کرسکتے ہیں تاکہ وہ ہر قسم کے شر سے محفوظ رہ سکیں۔آپ اس عمل کو صبح و شام کر لیں ،ورنہ دن میں جتنا چاہیں کر سکتے ہیں۔
اہم نوٹ: ہر فرض نماز کے بعد سجدے میں جاکر ایک مرتبہ معوذات لازمی پڑھنی ہے ، تاکہ آپ کے عمل میں تاثیر بڑھتی جائے۔ اس عمل کی سب کو خاص اجازت ہے۔
عمل کا ہدیہ: ہر جمعرات حسب توفیق کوئی بھی میٹھی چیز تقسیم کردیں۔
ایک سجدے سے جادو کا توڑزندگی کے سفر میں صبح و شام، بہار، خزاں، گرمی، سردی ، خوشیاں اور دُکھ سب سے گزرنا پڑتا ہے، آخر موت ہی ان سب چیزوں کو مٹا سکتی ہے۔ جہاں ان چیزوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہاں ایسے لوگوں سے بھی واستہ پڑتا جن کو ہمارا وجود پسند نہیں ہوتا، پھر کسی نہ کسی شکل میں تنگ کرتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ حاسدین انسان ہوں، جنات بھی انسانوں پر جادو کرتے ہیں اور ان کا جادو بہت خطرناک ہوتا ہے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کے دور میں بھی جادو کا وجود تھا۔ آپ ؑ کے دور میں جادو پھیلانے والوں کو شیطان کہا گیا اور یہ شیطان جنات کو کہا گیا ہے۔جی ہاں!شیر پر بھی جادو ہوتا ہےآپ یہ پڑھ کر حیران ہوں گے کہ شیر پر بھی جادو ہوتا ہے۔ شیر کے اوپر بھی جناتی ، شیطانی چیزوں کا اثر ہوتا ہے۔ پھر یہ اپنے جادو کو ختم کرنے کیلئے ایک خاص ساعت (گھڑی) جب مشتری اور مریخ آپس میں گزر رہے ہوتے ہیں اس وقت یہ کسی پرانی جگہ، غار، درخت یا سائے میں جا کر وہاں سجدہ کرتا ہے‘ اس سے شیر پر کیا گیا جادو ٹوٹ جاتا ہے۔ آپ دیکھیں کہ سجدوں سے اللہ کیساانوکھاخیروں کا نظام متوجہ ہوتا ہے۔ شیر اتنا طاقتور جانور ہے، جنگل کا بادشاہ ہے، لیکن یہ بھی جادو اور جادو گروں سے ڈرتا ہے۔ اسے معلوم ہے کہ جادو ہوتا ہے اور کیسے ہوتا ہے؟جی ہاں‘ چیزوں پر بھی جادو ہوتا ہے!ایک درویش تھے جو بڑے اللہ والے تھے، جادو کے توڑ کا علم بھی جانتے تھے۔ ایک مرتبہ وہ ایک جگہ بڑے دروازے کے اندر سے گزرے۔ وہاں سے گزرتے ہوئے وہ اچانک رُک گئے اور دائیں، بائیں، اُوپر ، نیچے دیکھنے لگے۔ بظاہر وہاں سوائے قلعہ کی دیواروں کے کچھ نظر نہیں آرہا تھا ۔وہ درویش فوراً اللہ کی ذات کے طرف متوجہ ہوئے اور کلام الٰہی پڑھنے لگے۔ ان پر ایک بات عیاں ہوئی کہ در و دیوار پر جو ٹائلیں لگی ہوئی ہیں، ان پر جادو کیا گیا ہے۔ جادو اس نوعیت کا کیا ہوا ہے کہ جب بادشاہ یہاں سے گزرے تو اس پر جادو کا اثر ہو ، اس کا دماغ ختم ہو جائے اور دل بند ہو جائے۔ مثلاً کسی نے بم رکھا دیا ہو اور اس پر ٹائم فکس کر دیا کہ جب بادشاہ گزرے تو وہ پھٹے اور بادشاہ سواری سمیت تباہ ہو جائے۔ وہ درویش روحانی علوم جانتے اوران کے پاس اس جادو کا توڑ بھی موجود تھا جس وجہ سے ان پر یہ حقیقت بھی عیاں ہو گئی۔ یہ حقائق ہیں اور حقیقتاً جادو ہوتا ہے۔موت تک ہم نے ان چیزوں کا سامنا کرنا ہے،بعض حالات میںچھٹکارا ممکن نہیں لیکن حفاظت ممکن ہے۔آج جادو سےحفاظت کا ایک طاقتور قرآنی عمل آپ کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ چھوٹا ساعمل ہے، اگر اس کو زندگی میں شامل کر لیا جائے تو کبھی جادو کا وار نہیں ہوگا اور حاسدین کے حسد سے محفوظ رہیں گے۔ان شاء اللہ!جادو سےحفاظت کا ایک قرآنی عملدونوں ہاتھوں کو دُعا کی شکل میں بنا کرچہرے پر اس طرح رکھیں کہ ناک، ہونٹ اور ٹھوڑی ڈھکی جائے پھر 5،7 یا 11 مرتبہ اول آخر درود شریف کے ساتھ معوذات (سورۂ اخلاص، سورۂ فلق اور سورۂ ناس)پڑھ کر ہاتھوں پر دم کریںاور پورے جسم پر ہاتھ پھیر لیں۔اس کے بعد پانی پر دم کرکے یہ پانی گھر کے چاروں کونوں میں چھڑکائیں،مال وغیرہ پر بھی چھڑکا سکتے ہیں اور پانی پی بھی سکتے ہیں۔مریض پر بھی وقفہ وقفہ سے یہ عمل کر سکتے ہیں، اس پر دم کیے ہوئے پانی کا چھڑکائو کر سکتے ہیں۔اپنے بچوں پر بھی یہ عمل کرسکتے ہیں تاکہ وہ ہر قسم کے شر سے محفوظ رہ سکیں۔آپ اس عمل کو صبح و شام کر لیں ،ورنہ دن میں جتنا چاہیں کر سکتے ہیں۔اہم نوٹ: ہر فرض نماز کے بعد سجدے میں جاکر ایک مرتبہ معوذات لازمی پڑھنی ہے ، تاکہ آپ کے عمل میں تاثیر بڑھتی جائے۔ اس عمل کی سب کو خاص اجازت ہے۔ عمل کا ہدیہ: ہر جمعرات حسب توفیق کوئی بھی میٹھی چیز تقسیم کردیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں