میرے تین بیٹے ہیں دو بیٹے جوان ہیں ملک سے باہر تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ چھوٹا بیٹا آٹھویں جماعت میں پڑھ رہا ہے۔ اس بیٹے نے ہمیں بہت تنگ کررکھا ہے اس کے دوست گھر پر آتے ہیں یہ بھی دوستوں کے ساتھ جاتا ہے۔ الٹی سیدھی صدیں کرتا ہے۔ گھر میں اسے ضرورت کی ہر چیز میسر ہے۔ ہر وقت نوکروں کو ڈانٹتا رہتا ہے بلکہ کوئی چیز اٹھا کر انہیں مار بھی دیتا ہے۔ اس کی زبان خراب اور لچر ہوتی جارہی ہے۔ نوکروں کو بے دریغ گندی گالیاں دیتا ہے۔ اپنا جیب خرچ ایک ہفتے میں ختم کرکے مزید رقم کا تقاضا کرتا ہے۔ میرے دوسرے بچے ایسے نہیں تھے۔ انہوں نے مجھے آج تک تنگ نہیں کیا۔ اس بچے کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں۔ کیا کیا جائے؟ (بیگم جمال۔ لاہور)
مشورہ: اللہ تعالیٰ نے ماں کو مکمل روپ دے کر دنیا میں بھیجا ہے۔ ماں باپ کی تربیت بچے کو معاشرے میں فعال بناتی ہے اور اس کی سیرت اور کردار کو نکھارتی ہے۔ ایک ہی گھر میں پیدا ہونے والے بچے ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں۔ مزاج اور عداوت کے اعتبار سے وہ منفرد لگتے ہیں۔ آخری بچہ جذباتی لحاظ سے قدرے کمزور ہوتا ہے۔ یہ کمزوری اس کی شخصیت کو متاثر کردیتی ہے۔ گھر میں جھگڑے ہوں یا بڑے بچوں پر زیادہ توجہ دی جائے اور چھوٹے کو نظرانداز کردیا جائے یا زیادہ پیار دیا جائے تو یہی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
اب آپ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ بیٹے پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے اس کے مشاغل میں خود دلچسپی لیں۔ اسے ساتھ لے کر گھومنے نکلیں۔ بچے سے کبھی یہ نہ کہیں اور نہ اسے محسوس ہونے دیں کہ تمہارے بڑے بھائی بہت اچھے ہیں۔ انہوں نے کبھی تنگ نہیں کیا اور تم بہت تنگ کرتے ہو اور خوامخواہ کیوں پریشان کررہے ہو۔ باتوں باتوں میں اس سے جیب خرچ کا حساب اس طرح لیں کہ اسے محسوس تک نہ ہو۔ اسے مہنگائی کے بارے میں بتائیں کہ آج کل تعلیم پر کتنا روپیہ صرف ہورہا ہے۔ کبھی کبھی اسے چھوٹے موٹے تحفے دیں اور زیادہ وقت اس کے ساتھ گزاریں۔ ہر بچہ اپنے اندر ایک پوری کائنات کو سمیٹے ہوتا ہے۔ آپ پیار محبت سے بچے کو راہ پر لاسکتی ہیں۔
سفید پتھر کا مرتبان ٹوٹ گیا
میرے پاس بہت عرصے سے ایک قیمتی سفید پتھر کا خوبصورت مرتبان ہے۔ بدقسمتی سے وہ ٹوٹ گیا ہے اسے کس طرح درست کیا جائے؟ اس مرتبان سے میری بہت ساری یادیں وابستہ ہیں۔ میں اسے ضائع نہیں کرنا چاہتی۔ پلیز بتائیے میں کیا کروں؟ (ماہرہ ۔ کراچی)
مشورہ: ماہرہ بہن! پہلے آپ مرتبان کو ایلفی سے جوڑئیے جب یہ جڑ جائے تو آپ جوڑ پر سنہری پلیٹ سے پھول پتیاں بنائیے۔ دونوں طرف کے جوڑ اس سے چھپ جائیں گے اور مرتبان خوبصورت لگے گا۔ آپ بازار سے سٹیشنری کی دکان سے گوند خریدئیے۔ اس سے ستارے‘ نگ موتی لگائے جاتے ہیں۔ گوند لگا کر آپ مرتبان پر شیشے کے موتی اور نگ لگاسکتی ہیں اور بہت خوبصورت ڈیزائن بناسکتی ہیں نگ آسانی سے چپک جاتے ہیں۔ آپ اس پر مصنوعی پھولوں کی بیل بھی چپکا سکتی ہیں۔ ذرا سی محنت سے آپ کا مرتبان پہلے سے بھی زیادہ خوبصورت ہوجائے گا۔
لہسن بھرے انڈے
ڈاکٹر نے میری بہن کو لہسن کے دو دانے بطور دوا صبح ناشتے میں کھانے کیلئے کہا ہے لیکن وہ بالکل نہیں کھاتی۔ آپ کوئی ایسی ترکیب بتائیے کہ وہ لہسن صبح شام کھالیا کرے۔ ناشتے میں وہ ایک ابلا ہوا انڈا‘ سلائس اور چائے پیتی ہے۔ اسے ہم لہسن کس طرح کھلائیں؟(ارم ناہید۔ پشاور)
مشورہ: ارم بی بی! آپ لہسن کے سات دانے باریک پیس لیجئے۔ اس میں تھوڑا سا چٹکی بھر مسٹرڈ پاوڈر‘ نمک اور کالی مرچ ملائیے اور پھر ہاتھ سے خوب مل کر اس کی گولیاں بنالیجئے۔ انڈا ابال کر اسے کاٹ لیجئے۔ زردی نکال کر اس میں دو گولیاں رکھ دیجئے۔ پودینے کی تین تین پتیاں بھی رکھ دیجئے۔ سلائس کے ساتھ یہ انڈا بہت اچھا لگے گا۔ آپ کی بہن شوق سے کھالے گی۔
ایک پاو مرغی لے کر اس کی بوٹیاں ایک گلاس پانی میں ابالیے۔اس میں ایک پورا لہسن چھیل کر ڈالیے۔ ایک چھوٹی پیاز بھی ڈالیے۔ معمولی سا نمک ملا کر یخنی بنا کر رکھئے جو کھانا آپ بہن کو دینا چاہیں اس میں آپ چار چمچے یخنی کے شامل کردیجئے۔ اسے لہسن کا پتہ نہیں چلے گا۔ مرغی کی بوٹیاں نکال کر آپ شوربے میں شامل کرسکتی ہیں۔
زخم نہیں بھررہا
میرے ہاتھ پر ایک زخم ہے جس پر بے شمار دوائیاں استعمال کرچکی ہوں مگر کسی طرح ٹھیک نہیں ہوپاتا۔ اینٹی بائیوٹک دو وقتی طور پر چند روز کیلئے زخم خشک کردیتی ہے۔ اگلے ہفتے زخم پھر تازہ ہوجاتا ہے۔ میں بہت پریشان ہوں۔ آپ کا ”مشورہ حاضر ہے“ پڑھ کر سوچا شاید آپ کے پاس اس کا بھی کوئی علاج ہو۔ بتائیے میں کیا کروں؟ (طاہرہ سلطانہ۔ ملتان)
مشورہ: ایسے زخم جو ٹھیک نہ ہوتے ہوں اور بار بار ابھر آتے ہوں ان پر شہد لگانے سے فائدہ ہوجاتا ہے۔ آپ تین ہفتے متواتر صبح شام زخم پر شہد لگائیے۔ شہد تازہ ہونا چاہیے باہر کی پیکنگ کا نہیں۔ شہد ہر بیماری میں کام آتا ہے۔ اللہ کے حکم سے شفا دیتا ہے۔ کالا بار نائیجریا یونیورسٹی کے ہسپتالوں میں تین سالہ تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ اینٹی بائیوٹک دوا کے مقابلے میں شہد زیادہ موثر ہے۔ ایک ہفتے میں عفونت ختم ہوجاتی ہے۔ زخم مندمل ہونے لگتے ہیں آپ شہد کھائیے اور صبح شام زخم پر لگائیے۔ نیم کے پانی سے زخم دھوئیے۔ خشک ہونے پر شہد لگائیے۔ مٹھی بھر نیم کے پتے تین گلاس پانی میں جوش دیکر چھان لیجئے اور اس سے زخم دھوئیے۔ قدرتی طریقہ علاج بہتر ہے۔ ایک گلاس پانی میں ایک لیموں کا رس اور ایک بڑا چمچہ شہد ملا کر نہار منہ پی لیا کیجئے۔ اللہ کے فضل سے زخم ٹھیک ہوجائے تو مجھے بھی ضرور بتائیے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں