محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!گزشتہ تیس سال سے شوگر کے مرض میں مبتلا ہوں۔ شوگر کے مرض میں اگر احتیاط برتی جائے توشوگر بجائے جسم کو نقصان پہنچانے کے ہمیںفائدہ دیتی ہے۔جب انسان ہر چیز میں احتیاط کرے اپنے سونے جاگنے، کھانے پینے اور ورزش کے اوقات مقرر کرے اور اس پر عمل کرتا رہے تو شوگر پر قابو بھی پا سکتا ہے اور ایک بہترین صحت مند زندگی بھی گزار سکتا ہے۔مجھے جب شوگر کی تشخیص ہوئی تب ایک تجربہ کار معالج سے مشورہ کرنے کے بعد شوگر میرے لئے زحمت کی بجائے رحمت بن گئی۔ میں نے ان تمام چیزوں کا بائیکاٹ کر دیا جو نہ صرف شوگر کے مریض کے لئے نقصان دہ ہیں بلکہ عام صحت مند انسان کے لئے بھی نقصان دہ ہیں‘ جن میں سب سے پہلی چیز بازاری غیر معیاری غذائوں کا استعمال اور دوسری اہم بات یہ کہ صرف اس وقت کھاناکھاتا ہوںجب اچھی طرح بھوک لگ جائے اور اتنا کھاتا ہوںکہ بھوک باقی رہ جائے ۔روزانہ صبح فجر کی نماز کے بعد پارک میں بیس منٹ یا آدھا گھنٹہ تیز قدموں سے چہل قدمی کرتا ہوں اور لمبے سانسوں سے تازہ ہوا کو پھیپھڑوں میں بھر کر کچھ دیر روک کر منہ سے خارج کرتا ہوں‘ اس طرح فطرت سے قریب ہو کر بیماری سے دور ہو جاتا ہوں۔ان چند چیزوں کے ساتھ ایک نسخہ ہے اسے شوگر کو کنٹرول کرنے کے لئے بہت مفید پایا۔ھوالشافی: زیتون کا تیل ، شہد اور اسپغول ہموزن ملا کر ایک چمچ صبح و شام ہمراہ پانی استعمال کرتا ہوں‘ شوگر 100 سے تجاوز نہیں کرتی۔ گزشتہ تیس سال سے چینی کی جگہ شہد کا استعمال کر رہا ہوں۔ آپ حیران ہوں گے کہ عبقری دواخانہ کے شاہی ناشتہ کی ایک چمچ صبح دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے میری شوگر 92 پر آگئی۔ اس میں جو اجزاء استعمال کیے گئے ہیں وہ نہایت طاقتور اور شفاء کا ذریعہ ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں