محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم !آج عبقری رسالہ کے لئےسرسوں کے تیل کے چند اہم فوائد تحریر کر رہا ہوں۔ سرسوں کا تیل واحد تیل ہے جو ساری عُمر نہیں جمتااور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ہے۔ہتھیلی پر سرسوں جمانے والی بات بھی اسی لیے کی جاتی ہے کیونکہ یہ ممکن نہیں ہے۔سرسوں کے تیل کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ اس کے اندر جس چیز کو بھی ڈال دیں گے اس کو جمنے نہیں دیتا۔اس کی زِندہ مِثال اچار ہے،جو اچار سرسوں کے تیل کے اندر رہتا ہے اس کو جالا نہیں لگتا۔اسی طرح جب یہ سرسوں کا تیل آپ کے جسم کے اندر جائے گا تو ان شاءاللہ آپ کو کبھی بھی فالج،مِرگی یا دل کا دورہ نہیں پڑےگا،آپ کے گُردے فیل نہیں ہوں گے‘بلڈ پریشر سے محفوظ رہیں گے ۔ کیونکہ سرسوں کا تیل جسم کے اندر نالیوں کو صاف کرتا ہے۔ہمارے دیہاتوں میں جب جانور بیمار ہوتے ہیں تو بزرگ کہتے ہیں کہ ان کو سرسوں کا تیل پلائیں،اس ٹوٹکہ سے جانور صحت یاب ہوجاتے ہیں۔یہ تیل نہ صرف جانوروں بلکہ انسانوں کے لئے بھی باعث شفاء ہے۔آج ہم سب کو بھی خالص سرسوں کے تیل کی ضرورت ہے جو بے شمار بیماریوں کا ایک علاج اور صحت کا خزانہ ہے ۔نزلہ و زکام کی شکایت ہو تو سرسوں کے تیل کی چند بوندیںناک کے دونوں نتھنوں میں لگانا شروع کر دیں۔اگر خالص سرسوں کے تیل کا ایک چمچ کھانے میں استعمال کریں تو مختلف بیماریوں سےحفاظت رہتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں