ہر گھر کے قوانین اور اصول ماحول کے حساب سے ہوتے ہیں۔ اکثر والدین اپنے خاندان میں توازن رکھنے کیلئےکچھ ضروری اصول بناتے ہیں ۔ موثر انداز سے ایک دوسرے کی حاجت پوری کرنا گھر کے ہر ایک فرد کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم یہ قوانین بعض اوقات واضح طور پر نہیں ہوتے ۔ اکثر گھروں میں میاں بیوی یا گھر کا کوئی سربراہ دوسروں کیلئے قوانین مقرر کرتے ہیں اور زندگی کے نظم وضبط کے طریقوں سے خود کو مستثنیٰ قرار دیتے ہیں۔ایسےگھرانے کے افراد میں اکثر بغاوت‘مخالفت کے مسائل جنم لیتےہیں۔ خاندان کے تمام افراد کیلئے قوانین مقرر کرنا ایسا ہے جیسے آپ اپنے پورے خاندان کو یکجاں کرنے کیلئے سنہری اصول تشکیل دے رہے ہیں ۔ خاندان کو جوڑنے اور مضبوط رکھنے کے لئے آج ہم دس سنہری اصول پیش کر رہے ہیں۔
ایک دوسرےکا ادب و احترام کریں: اپنے آپ سے ‘گھر کے دوسروں افراد اور سسرال والوں سے ایک قابل احترام طریقے سے سلوک کریں۔ یہ ایک ایسا سنہری اصول ہے جو باقی تمام اصولوں پر حاوی ہونا چاہیے۔ایک دوسرے کوزیر کرنا ، چیخنا، مارنا ، چٹکی نو چنا، نام بگاڑنا اور ہر وہ چیز جو آجکل کے بے ترتیب معاشرہ اور خاندان کا حصہ بن چکا ہے۔ عزت واحترام کے اصول پر سختی سے پابند ہونا چاہئے اور ہمدردی کی باقاعدہ مشق کریں ۔ اس طرح کے حالات میں اور مسائل کے حل کیلئے مناسب الفاظ جیسے برائے مہربانی، شکریہ ، معاف کیجئے گا اور خوش آمدید کے الفاظ ضرورت پڑنے پر استعمال کریں۔
کسی مخلص سے مشورہ کر لیں : ہر بچہ اور بڑا اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے اور معاملہ آسان بنانے کیلئے راستہ تلاش کرتا ہے۔ آپ کی غلطی کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے تحمل سے سوچ بچا کریں‘ اگر آپ کو لگتا ہے کہ صورتحال آپ کے ہاتھ سے پھسل رہی ہے تو اپنے والدین یا کسی مخلص بزرگ سے مشورہ کر لیں ۔
ایمانداری سے کام لیں: کسی بھی مضبوط تعلقات کی بنیاد ایمانداری ہے۔ اس اصول کو نافذ کر کے آپ صحت مند تعلقات کی بنیاد رکھ سکتے ہیں جو آپ کے خاندان کو مضبوط کریں گے۔ اگر آپ کسی خاندان کے سربراہ ہیں تو یہ اصول آپ کو تمام خاندان کے افراد پر لاگو کرنا چاہئے اور کسی کو بھی اسے مستثنیٰ قرار نہیں دینا چاہئے۔ بعض حالات میں آپ کو اپنے آپ سے زیادہ دوسروں کے مفادات کی حفاظت کرنے کیلئے مکمل طور پر ایماندار ہونا چاہئے لیکن بہر حال بعض حالات بچوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی وہ صرف بالغوں کیلئے ہوتے ہیں اور جب تک وہ بڑے نہیں ہو جاتے تو بچوںکو ان سے آگاہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
معاف کریں اور درگزر سے کام لیں:۔ معاف کرنا آسان نہیں ہے لیکن معافی کا یہ عمل محض پرانی شکایت کو پیچھے چھوڑنے اور نفرت کے شیطانی دائرے سے آزاد کرتا ہے۔ ہر کوئی غلطی کرتا ہے اور لازمی امر ہے کہ ہر رشتہ میں خواہ میاں بیوی ہوں یا کوئی بھی ‘ زندگی کے ہرموڑ پر رشتوں کو پھیلنے‘ پھولنے کیلئے درگزر کرنا چاہئے تاکہ آپ کا خاندان کمزور ہونے کی بجائے مضبوط سے مضبوط تر ہوتا چلا جائے۔ گھر کے ہر فرد کی بات کو خندہ پیشانی کے ساتھ سنیں اور اگر کوئی دل آزاری کرےتو معاف کرنے کی روش کو اپنائیں۔
اپنی اصلاح کریں:۔ اگر آپ سے غلطیاں ہوئی ہیں تو ان غلطیوں کی اصلاح بھی آپ نے ہی کرنی ہے۔اکثر گھر کے بہت سے ذمہ افراد کچھ چیزیں گراتے اور ٹپکاتے ہیں‘ انہیں سلجھانےکی ذمہ داری نہیں لیتے ۔
سسرالی رشتوں کا احترام کریں:۔ اگر آپ اپنے شریک حیات کا احترام کرنا جانتے ہیں تو آپ کو ان سے تعلق رکھنے والوں یعنی سسرالی رشتوں کا بھی احترام کرنا چاہئے۔اس کے علاوہ گھر یا کسی کے کمرے میں داخل
ہونے سے پہلے دستک کے فن کو سیکھیں۔ جو چیز آپ کی نہیںہے تو اسے استعمال کرنے کی اجازت طلب کریں اور اگر وہ آپ کو دے دی گئی ہو تواسے واپس اسی حالت میں لوٹائیں ۔
باہر جانے سے پہلے اجازت طلب کریں:۔اگر آپ علیحدہ گھر‘ ہوٹل میں نہیں رہتے‘ مشترکہ خاندانی نظام کا حصہ ہیں تو کسی تقریب یا کہیں باہر جانے سے پہلے گھر کے بڑے بزرگوں سے اجازت طلب کرنا اپنی عادت بنائیں اورانہیں اس بات کا حق ہے کہ وہ جانیں کہ آپ کہاں جا رہے ہیں۔ خوش اسلوبی کو مد نظر رکھیں:۔ اگر آپ کو اپنے شریک حیات یا گھر کے کسی بزرگ کی طرف سے کوئی کام سونپا گیا ہے تو آپ کو چاہیے کہ دوبارہ یاد دہانی سے پہلے خوش اسلوبی کے ساتھ اس کام کو مکمل کریں‘ اس میں ہرگز کوتاہی نہ کریں۔یک طرفہ فیصلہ ہرگز نہ کریں:۔ ہمیشہ کسی بھی واقعہ کے دو پہلو ہوتے ہیں‘ گھر میں لڑائی جھگڑوں اور آپس کی ناچاقیوں کی صورت میں کبھی بھی ایک طرف دیکھ کر کوئی فیصلہ مت کریں‘ مصیبت میں ہر کسی کو معتمد کی تلاش ہوتی ہے۔اس طرح کے مسائل سے حکمت و بصیرت کے ساتھ نمٹیں۔ تمام رشتوں کو جوڑ کر رکھیں : متفقہ کوشش اور اتحاد کے ساتھ کچھ بھی مکمل کیا جاسکتا ہےتو ایک خاندان کے طور پر سخت محنت اور مل جل کر کام کریں۔خاندان کے تمام افراد کے حقوق کو انصاف کے ساتھ پورا کرنے کی کوشش کریں‘تاکہ زندگی میں جب کوئی مسئلہ‘ مشکل پیش آئےتو خاندان کے تمام افراد آپ کے ہمدرد بنیں گے جس سے مشکل وقت آسانی سے کٹ جائے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں