محترم ایڈیٹر صاحب السلام علیکم! کچھ معمولات کی تفصیل عرض خدمت ہے اور اصلاح کی نیت ہے صبح اذان سے تقریباً 45 منٹ پہلے اٹھ کر طہارت سے فارغ ہوکر دو نفل صلوٰة توبہ‘ حاجات‘ شکرانہ‘ استقامت ‘کل مومنین و مومنات کی طرف سے صلوٰة تہجد اپنی طرف سے برائے ایصال ثواب اپنے شیخ‘ والدین‘ پانچویں سلسلے کے حضرات اور کل مومنین و مومنات جو اس دنیا سے چلے گئے اور جو موجود ہیں اورجو قیامت تک آئیں گے۔ پہلی رکعت میں 11 بار کافرون دوسری رکعت میں 10 بار اخلاص‘ ظہر‘ مغرب‘ عشاءمیں آخر میں جو نفل ہوتے ہیں وہ عرصہ دراز سے اسی طرح درج بالا طریقہ سے سوائے 11 بار کافرون اور 10 بار اخلاص کے ادا ہوتے ہیں۔ تہجد کے صبح کے نوافل کی ادائیگی کے بعد 3 بار درود ابراہیمی اور 100بار
یَاحَافِظُ، یَاحَفِیظُ، یَارَقِیبُ‘ یَاوَکِیلُ‘ یَاسَلَامُ
3 بار درود ابراہیمی کے بعد دعا پھر دو رکعت فجر کی سنتیں ادا کرکے اول آخر درود شریف 3-3 بار درمیان میں 313 بار یَامُسَبِّبَ الاَسبَابِ سَبِّب لِیَ الخَیَ3 بار درود شریف پڑھ کر 100 بار وَاَلقَیتُ عَلَیکَ مَحَبَّةً مِّنِّیاس کی برکت سے رب کریم اپنا تعلق ودھیان اپنے محبوب کی سنتوں پر عمل اور ان کی محبت سہولت اور عافیت کے ساتھ میرے اندر اتر جائے نماز فجر کے بعد آیت الکرسی سورة توبہ کی آخری آیات 33 بار سبحان اللہ 33 بار الحمدللہ 34 بار اللہ اکبر یہ ہر نماز کے بعد کا معمول ہے۔
سردیوں میں 6 ماہ جبکہ ہفتہ میں دو روزے باقاعدگی سے بسم اللہ کا عمل۔ رات کے اعمال ‘4 بار سورةفاتحہ۔ 3 بار سورة اخلاص 3 بار تیسرا کلمہ 3 بار درود شریف 10 بار استغفار کے بعد 3 بار آیة الکرسی پڑھ کر اپنے والد صاحب کے آپ کے گھر‘ دفتر‘ تسبیح خانہ اپنی کاروباری جگہوںپر دائرہ (حصار) کرکے سوجاتا ہوں اوراللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ ایڈیٹر صاحب کی عمر اور اولاد میں برکت عطا فرمائے۔ (ابن عبداللہ)
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 350
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں