سردیوں کے موسم میں گلی کوچوں میں سنگھاڑہ نام کی سوغات عام ملتی ہے۔ سنگھاڑاغذا کے ساتھ بہترین دوا بھی ہے، جسم سے زہریلے مواد کے اخراج کے باعث یہ مختلف امراض کے علاج کے لئے بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔
خواتین کے لئے بے حد مفید
یونانی و آیورویدک طب کے مطابق سنگھاڑا مرد و عورت خصوصاً دونوں کے پوشیدہ امراض کے لئے بے حد مفید ہے۔جن عورتوں کو ایام کی زیادتی کا مسئلہ انہیں سنگھاڑا ضرور کھانا چاہیے۔سنگھاڑے کی آٹے کی روٹی بنا کر کھانے سے یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے ساتھ ہی کمزوری بھی دور ہوتی ہے۔اسی طرح حاملہ عورتوں کے لئے بھی یہ بے حد مفید ہے کیونکہ سنگھاڑے کا استعمال ان کے جسم میں طاقت اور چستی پیدا کرتا ہے۔سنگھاڑے کے آٹے سے بنائے جانے والا دلیہ زیادہ کریم والا ہوتا ہے اور بچے کی پیدائش کے بعد ماں کو جریان خون کو کنٹرول کرنے کے لیے اسے دیا جاتا ہے۔ اس کے خشک بیج خون کے بہاؤ کو روک دیتے ہیں۔اس کا دلیہ انتڑیوں کے لیے بہت زیادہ مفید ہے۔
ہاتھو ںاور پائوں کی جلن
جو گرام مزاج کے لوگ یا جن کے ہاتھ اور پائوں میں جلن محسوس ہوتی ہو یا جن کے جسم پر عام طور پر پھوڑے پھنسیاں بن جاتی ہوں یا جنہیں منہ پکنے کی تکلیف ہوجاتی ہوایسے لوگوں کو کھانا کھانے کے دو گھنٹوں کے بعد چند کچے سنگھاڑے یا اس کا مربہ کھا لینا چاہیے‘ان شاءاللہ ان امراض سے نجات مل جائے گی۔
بے اولادی کا خاتمہ
سنگھاڑا مقعد سے خون آنے کو بھی بند کرتا ہے اور یہ خون بہنے کو فوراً روکتا ہے۔جو جوان غلط صحبت کا شکار ہوئے ہوں انہیں اس کا استعمال ضرور کرنا چاہیے۔کیونکہ یہ قوت خاص کو بڑھاتا اور مادہ تولید کو گاڑھا کرتا ہے۔اس مقصد کے لئے سنگھاڑے کے آٹے کو مناسب مقدار میں دودھ کے ساتھ پھنکی لینے سے یا اس کا حلوہ بنا کر کھانے سے یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔اسی مقصد کے لئے ایک اور نسخہ ہے ثعلب مصری 3 گرام‘ سنگھاڑے کا آٹا 3 گرام‘بنولے اور چھلکا اسپغول 6 گرام‘چینی 20 گرام ملا کر پکائیں اور کھیر بنا لیں۔اس نسخہ کا خاص فائدہ یہ ہے کہ مرد حضرات کے مادہ تولید میں جراثیم کی کمی ہو ان کا مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔اس کے علاوہ جن عورتوں کی بچہ دانی کمزور ہو ‘بار بار اسقاط حمل ہو جاتا ہو ‘اگر وہ کچھ عرصہ سنگھاڑے کا استعمال کریں تو بے اولادی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔لیکوریا کے مرض میں اگر خشک سنگھاڑے کے آٹے کا حلوہ بنا کر کھلایا جائے تو بہت ہی جلد اس مرض سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔
پھٹی ایڑھیوں اور ہونٹوں کا علاج
سردیوں میںجب جسم پانی کی کمی کا شکار ہوتا ہے تو حساس جلد جیسے ہونٹ، ایڑھیاں کھردری ہو جاتی ہیں اور پھٹ جاتی ہیں۔ پھٹی ہوئے جلد کی ایک اور وجہ جسم میں مینگنیز کی کمی ہے۔ سنگھاڑے کا باقاعدگی سے استعمال اس کمی کی ضرورت کو پورا کرتا ہے اور اس میں پانی کی زیادہ سے زیادہ مقدار ہمارے جسم کو خشکی جیسے مسائل سے بچاتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں