محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!میں پاک آرمی میں اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہوں مگر گھر میں کچھ مویشی بھی پال رکھے ہیں۔میں گزشتہ کئی سالوں سے عبقری رسالہ باقاعدگی سے پڑھتا ہوں جس سے بہت نفع پارہا ہوں۔عبقری سے منسلک مویشی پال حضرات کے لئے ایک مجرب نسخہ لے کر حاضر ہوا ہوں جو میرے ساتھ ڈیوٹی کرنے والے ایک فوجی بھائی کے توسط سے ملا ۔میں نے خود اس نسخہ کو آزمایا اور حیرت انگیز فائدہ پایا۔ایسی گائے یا بھینس جو گھابن ہونے کے بعد کمزور اور دبلی پتلی ہو‘زیادہ چارہ کھانے کے باوجود بھی کم دودھ دیتی ہو یا اس کے علاوہ آپ نے گھر میں کوئی اور جانور پال رکھا ہوجو کمزور ہو اور اسے موٹا تازہ کرنا چاہتے ہوں تو اس کے لئے یہ نسخہ بہت لاجواب چیز ہے۔جب بھینس کو گھابن ہوئے تقریباً چھ ماہ ہوچکے ہوںتو یہ نسخہ استعمال کروائیں۔
السی پانچ کلو‘ ہالیہ پانچ کلو‘ باجرہ دس کلو‘جمائو ثابت(جس سے کڑوا تیل نکلتا ہے دوکلو‘گندم کا موٹا دلیہ بیس کلو ‘ان تمام اجزاء کو آپس میں مکس کر کے مشین سے پسوا لیں۔سردی کے موسم میںیہ سفوف آدھا کلو لیں اور اس میں ایک پیالی ڈالڈا گھی ملا کر صبح جانور کو گھاس کھلانے کے بعد کھلائیں۔اگر گرمی کا موسم ہو توگھی کی جگہ اسی ترتیب سے سرسوں کا تیل ملاکر استعمال کروائیں ۔لیکن واضح رہے کہ اگر بھینس یا گائے کے تھنوں میں دودھ اتر آئے تو یہ نسخہ بغیرگھی اور تیل کے ساتھ استعمال کروائیں۔یہ ہر عمر کے جانور کے لئے مفید نسخہ ہے۔اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ جو بھینس گھابن نہ ہو اسے یہ نسخہ ہرگز استعمال نہ کروائیںکیونکہ یہ نسخہ استعمال کرنے کی وجہ سےاس کے جسم پر چربی آجائے گی اور وہ گھابن نہ ہوگی۔یہ بہت ہی زبردست نسخہ ہے۔اگر کمزوری کی وجہ سے بھینس پہلے تین کلو دودھ دیتی تھی تو ان شاءاللہ چند بار یہ نسخہ استعمال کروانے سے چھ کلو دینا شروع کر دے گی اور چارہ بھی مناسب کھائے گی۔مزید جب وہ بچھڑا یا بچھڑی دے گی تو اس کے بعد بھینس کمزوراور بیمار نہیں ہو گی‘تندرست اور صحت مندرہے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں