Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

دماغ کو صحت مند بنانے کا سادہ سا طریقہ

ماہنامہ عبقری - اگست 2021ء

(کاشف نعمان‘اسلام آباد)

دماغی صحت:روزمرہ کے چند معمولات میں سادہ تبدیلی لائیں اور ایک خوشگوار زندگی بسر کریں۔ ڈپریشن یا آپ کی دماغی صحت کا تعلق زندگی کے ان مسائل یا حقائق سے ہوتا ہے جنہیں قبول کرنے یا کنٹرول کرنے سے آپ کا دماغ انکار کر دے کسی پیارے کی موت، بے روزگاری، نوکری سے نکال دیا جانا، آمدنی اور اخراجات اور ایسی ہی کئی دوسری تکالیف یا مشکلات میں، ڈپریشن کا حملہ ہوتا ہے ذہنی صحت اور اس کی کارکردگی میں بتدریج کمی آنے لگتی ہے لیکن ان جیسے تمام مسائل کا سامنا کرنےکے باوجود اپنے روزمرہ کی زندگی میں ایسے انداز اپنائے جا سکتے ہیں جس سے ان کی شدت بہت کم محسوس ہونے لگتی ہے اور یہ موڈ پر بھی مثبت طور پر اثرانداز ہوتی ہیں۔آپ کی روزانہ کی کی سوشل میڈیا پر سرگرمیاں، ورزش روٹین اور شاید آپ کی چہل قدمی بھی آپ کے لیے خوشی اور طمانیت کا باعث بن جائے اور آپ اس بارے میں جان ہی نہ پائے ہوں کہ ان چھوٹی چھوٹی سرگرمیوں میں چھپی ذرا سی تبدیلی کس طرح آپ کے ڈیپریشن کو دور کر کے ذہنی صحت کو فعال کرتی اور اس کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔ ذیل میں دیئے گئے چند نکات پر عمل کر کے آپ بھی اپنے لائف اسٹائل میں تبدیلیاں لا سکتے ہیں اور زندگی کو خوشگوار انداز میں گزار سکتے ہیں کیا آپ نے کبھی یہی محسوس کیا ہے کہ اپ کے چلنے یا واک کرنے کا انداز کیسا ہے اور یہ کس طرح سے پورے جسمانی نظام پر اثرانداز ہوتا ہے لیکن یہ بات اندر سے بالکل حقیقت پر مبنی ہے کہ چلنا موڈ پر اپنے اثرات قائم کرتا ہے۔
چلنے کا چاق وچوبند انداز:journal of behavior therapy and experimental psychiatry نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں ریسرچرز نے اس بات کی تحقیق کی ہے کہ جو افراد چلنے یا واک کے دوران ڈھیلے ڈھالے انداز اپنائے ہیں‘ اس کے کندھے جھکے ہوئے ہوں، چال میں سستی اور بے ڈھنگے پن کا عنصر نمایاں ہو، کمر اتنی جھکی ہو کہ پیچھے کوہان کا ابھار محسوس ہو (جسے عرف عام میں کُب کہا جاتا ہے) ہاتھوں کی حرکات بہت کم یا نہ ہونے کے برابر ہوں ان کا موڈ مزید بد سے بدتر ہوتا چلا جاتا ہے۔ بہ نسبت ان کے جن کا ہر قدم مضبوطی سے اٹھتا ہو اور چلنے میں چاق و چوبند اور چستی کا مظاہرہ کرتے ہوں۔اس لیے ایسے افراد جو چہل قدمی کے انداز میں سستی اور تھکن کے انداز اپناتے ہوں وہ یہ بات یاد رکھیں کہ کہ یہ ان کے ڈپریشن کو مزید بڑھا دے گی اور ذہنی کارکردگی کو صفر کر دے گی لہٰذا کوشش کرے اور اپنی اس روزمرہ کی ورزش یعنی چہل قدمی کو اس کے صحیح انداز سے اپنائیں اگر آپ اپنا ڈیپریشن دور اور موڈ بہتر کرنا چاہتے ہوں۔
پرسکون نیند لیجئے:نیند کے اوقات مقرر کیجئے کیوں کہ ایک بھرپور، مکمل اور پرسکون قسم کی نیند ہی آپ کے اعصاب کو کنٹرول رکھنے کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت میں بھی اضافہ کا سبب بنے گی۔ ایسے افراد جو کم نیند لیتے ہوں یا جنہیں رات بھر بے چینی اور بے سکونی کا سامنا رہتا ہو وہ ڈپریشن کا جلدی شکار ہو جاتے ہیں اس سلسلے میں آپ کسی سائیکائٹرسٹ سے بھی مشورہ کر سکتے ہیں۔
میل جول میں اضافہ کریں:کم گوئی بھی ذہنی حالت کی تباہی کی ذمہ دار ہو سکتی ہے آج سوشل میڈیا کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے سے دور ہو گئے ہیں آمنے سامنے یا میل ملاقات کے بجائے فیس بک اور ایسی ہی دوسری سوشل میڈیا سائٹ کا سہارا لیتے ہیں یہ بامعنی تعلقات ہرگز نہیں کہلا سکتے۔ فیس بک کے صفحات صرف تفریح کے علاوہ اور کچھ نہیں اس میں کی جانے والی گفتگو یا ٹیکسٹ کے ذریعے دو افراد کے درمیان ذہنی ہم آہنگی پیدا نہیں ہو سکتی فیس ٹو فیس گفتگو کا اپنا فائدہ ہوتا ہے اس سے ذہنی اور جذباتی آسودگی پیدا ہوتی ہے۔ اپنے دوستوں یا فیملی ممبرز کے ساتھ میل ملاقات اور روابط بڑھائیں اور سوشل میڈیا کے ساتھ ایک دوسرے سے ملنے کے لیے اوقات مقرر کریں۔توجہ کا مرکز:جو کام جس وقت کر رہے ہیں آپ اپنی پوری توجہ اسی جانب مرکوز رکھیں۔ اکثر اوقات دیکھا گیا ہے لوگوں کی زندگی میں نظم و ضبط کم ہوتا جا رہا ہے کھانا موبائل کے سامنے یا کمپیوٹر پر کام کرتے ہوئے کھاتے ہیں سونے سے پہلے ہاتھ میں موبائل فون پر ٹیکسٹ کر رہے ہوتے ہیں یہ تمام غیر متوازن کام ذہن پر گندگی اور خرابی کا باعث بنتی ہیں ایسی تمام چیزوں سے دور رہیں فون کو ایک طرف رکھ دیںاور مکمل توجہ سے کام کریں جو آپ کر رہے ہیں۔ یہ تمام چیزیں آپ کی ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔

ذہنی صحت کی خراب حالت! اصل وجہ ازدواجی ناخوشگوار تعلقات تھے
بہت سے افراد دماغی امراض کا شکار اس وجہ سے بھی ہوتے ہیں کہ ان کےشریک حیات کے ساتھ ان کی زندگی خوشگوار نہیں ہوتی دونوں ہی فریق ایک دوسرے کو برداشت کرتے اور الزامات عائد کرتے ہیں۔ بہت ساری دفعہ ایسا صرف یک طرفہ طور پر ہی ہوتا ہے ڈاکٹرلیونرڈکا کہنا ہے ایسے افراد کے شریک حیات اپنے ساتھی پر ایسے الزامات عائد کرتے ہیں جس سے ان کے ڈیپریشن میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے اکثر اوقات سالوں گزرنے کے بعد اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ ذہنی صحت کی خراب حالت کی وجہ آپ کے آپس کے ناخوشگوار تعلقات ہیں اس سلسلے میں آپ اپنے ڈاکٹر، کسی قریبی دوست یا فیملی ممبر کی مدد حاصل کر سکتے ہیں جن کی صحیح گائیڈنس کی وجہ سے اس ڈپریشن اور صورت حال سے چھٹکارا حاصل کر سکیں۔
تنہا افراد بہت جلد دماغی امراض کا شکار ہورہے!
کبھی بھی خود کو تنہا اور اکیلا محسوس نہ کریں بچوں، کام، شادی اور دوسری اسی طرح کی سرگرمیوں میں آپ خود کو کبھی تنہائی کا شکار مت ہونے دیں ڈاکٹر لیونارڈ کی اسٹڈی کے مطابق تنہا افراد بڑی جلدی اسٹریس کا شکار بن جاتے ہیں ہجوم میں ہوتے ہوئے بھی خود کو اکیلا محسوس کرتے ہیں۔ اپنے آپ پر توجہ نہیں دیتے اور اکیلا رہنے کے لیے لوگوں سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہیں اس کا بہترین حل یہ ہے کہ آپ اپنے کو وقت دیں اپنی عادات کو تبدیل کرنے کی کوشش کریں لوگوں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں خود سے حصہ لیں مختلف موضوعات پر بات کریں اپنے ذہن کو حاضر رکھیں اور خواہ مخواہ کسی بات کو لے کر قنوطیت کا مظاہرہ مت کریں۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 920 reviews.