گریپ فروٹ اور چکوترا ترشاوہ پھلوں سے تعلق رکھتے ہیں تقریباً ایک جیسی خصوصیات کی وجہ سے عام آدمی اپنی سمجھ کے مطابق چکوترا یا گریپ فروٹ کا نام دیتا ہے حالانکہ دونوں کی خصوصیات الگ الگ ہیں۔ جس کی وجہ سے دونوں قدرتی خواص ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں گریپ فروٹ ترش ذائقہ، خوشبودار، مشتہی اور تازہ دم کر دینے والا پھل ہے۔ جس کی وجہ سے اس کا ترشاوہ پھلوں میں ایک خاص مقام ہے۔ گریپ فروٹ کا پھل عموماً بڑا لیکن چکوترے سے چھوٹا ہوتا ہے اس کا گودا زرد اور ہلکا گلابی ہوتا ہے۔ چھلکا بھی ایک چوتھائی انچ سے 1/2 انچ تک موٹا ہوتا ہے لیکن چکوترے کے چھلکے کی نسبت باریک ہوتا ہے۔
غذائی اہمیت
دوسرے ترشاوہ پھلوں جیسے مالٹا، لیموں، کینو کی طرح گریپ فروٹ بھی انتہائی خوشبودار، غذائیت سے بھرپور پھل ہے۔ سیڈلیس قسم بہتر ہوتی ہے کیونکہ ان میں عموماً شوگر، کیلشیم، فاسفورس زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ گریپ فروٹ کو دوسرے پھلوں اور سبزیوں کے ساتھ ملا کر عموماًسلاد کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے بعض اوقات اس کو دو برابر حصوں میں کاٹ کر اس میں بیج اور Pith کو نکال دیا جاتا ہے۔ اس میں چینی ملا کر تقریباً ایک گھنٹہ کے بعد استعمال کیا جاتا ہے۔
قدرتی فوائد اور طبعی خاصیت
گریپ فروٹ نہایت اعلیٰ قسم کا مشتہی پھل ہے جو کہ لعاب دہن اور نظام انہضام میں بہتری لاتا ہے۔ صحت بخش اور مقوی غذا بھی ہے۔
تیزابیت
باوجود یہ کہ گریپ فروٹ ذائقے میں ترش اور تیزابی ہوتا ہے۔ تازہ پھل نظام انہضام کو اساسیت کا اثر دیتا ہے۔سائٹرک ایسڈ انسانی جسم میں عمل تکسید کے بعد اساسیت کو بڑھاتا ہے۔ اس لیے اس کا جوس تیزابیت کو کم کرنے اور بہت سے نقائص جو تیزابیت سے پیدا ہوتے ہیں کو کم کرنے کیلئے فائدہ مند ہے۔
نظام انہضام کی خرابیاں
گریپ فروٹ قبض کشا ہے زیادہ مقدار میں کھانے سے حرکات دودیہ کو بڑھانے میں مدد گار ہے۔ یہ انتڑیوں کو تندرست اور توانا رکھتا ہے اور پیچش، اسہال، ورم (آنتوں کی سوزش) ٹائیفائیڈ، آنتوں اور نظام انہضام کی دوسری بیماریوں کے خلاف مدافعت پیدا کرتا ہے۔
ذیابیطس
ڈاکٹر جوئشیں بائی ریلے لکھتے ہیں کہ گریپ فروٹ شوگر کے مریضوں کیلئے نہایت اعلیٰ غذا ہے۔ اگر گریپ فروٹ کو زیادہ استعمال کیا جائے تو شوگر کی مرض ہونے کے چانس بہت کم ہو جاتے ہیں اگر آپ اللہ نہ کرے شوگر کے مریض ہیں تو تین گریپ فروٹ تین دفعہ روزانہ استعمال کریں۔ اگر آپ مریض نہیں لیکن اس مرض کا خدشہ ہے اور آپ اس سے بچنا چاہتے ہیں تو بھی تین گریپ فروٹ روزانہ استعمال کریں۔ گریپ فروٹ جسم میں نشاستہ اور چربی کو کم کرتا ہے۔ زیادہ تر پھل، سبزیاں اور جوس استعمال کریں۔
انفلوئینزا
گریپ فروٹ کا جوس انفلوائنزا کے خلاف نہایت موثر علاج ہے یہ جسم میں تیزابیت کو کم کرتا ہے اور اس کی کڑواہٹ جو کہ ایک مادے (Maringin) کی وجہ سے ہوتی ہے نظام انہضام کو تقویت دیتی ہے۔
بخار
گریپ فروٹ کا جوس بخار کی تمام اقسام میں فائدہ مند ہے یہ پیاس بجھاتا ہے اور بخار کی تپش کی شدت کو کم کرتا ہے۔ جوس کو پانی کے ساتھ ملا کر استعمال کرنا زیادہ مفید ہے۔
ملیریا
گریپ فروٹ میں قدرتی کونین موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے گریپ فروٹ ملیریا کے علاج کے علاوہ سردی کے بخار میں بھی موثر ہے۔ گریپ فروٹ میں موجود کونین کو ابال کر چھاننے سے نکالا جا سکتا ہے۔ ست کونین گریپ فروٹ کو ابالنے کے بعد چھان کر حاصل کیا جاتا ہے۔
تھکاوٹ
:تھکاوٹ کا علاج گریپ فروٹ جوس اور لیمن جوس کو آدھا آدھا ملا کر ایک گلاس پینے سے کیا جا سکتا ہے اس سے تھکاوٹ اور نقاہت دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ایک ہفتہ لگاتار استعمال انسان کو چاق و چوبند کر دیتا ہے۔
پیشاب کا کم آنا
گریپ فروٹ جوس میں حیاتین ج (وٹامن سی) اور پوٹاشیم بہت زیادہ مقدار میں ہوتے ہیں لہٰذا ہم اسے جگر، گردے اور دل کی خرابیوں کے باعث پیشاب کی مقدار کو بڑھانے کیلئے استعمال کر سکتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں