تقریباً بارہ سال قبل بٹ گرام سے آگے جبوڑی کے علاقے میں ایک گروپ کے ساتھ جانا ہوا۔ ہمارے گروپ کے امیر محکمہ جنگلات کے ڈائریکٹر تھے۔ جبوڑی ایک بہت بڑا پہاڑ ہے جس کی مختلف بلندیوں پر پانچ شہر آباد ہیں اور ہر ایک کی علیحدہ مسجد ہے۔
جونہی ہم اس پہاڑ کے قریب ہوئے تو سب سے پہلے پولیس والوں سے ملاقات ہوئی۔ پولیس والے ہمیں دیکھ کر خوش ہوئے اور بتایا کہ یہاں ایک چشمے پر جھگڑا چل رہا ہے۔ پچھلے اٹھارہ دن سے دو قبائل میں جنگ جاری ہے‘ بیس آدمی مر چکے ہیں اور لاکھوں روپے کا اسلحہ ضائع ہو چکا ہے۔ یہ خبر ہمارے لئے پریشان کن تھی۔ ہم نیچے والی مسجد میں داخل ہوئے تو عصر کا وقت تھا‘ نماز پڑھی اور اس کے بعد فائرنگ شروع ہو گئی۔ اوپر کے پہاڑ والے نیچے والوں پر گولیاں برسا رہے تھے اور نیچے والے چھپ کر اوپر فائرنگ کر رہے تھے گویا جنگ کا سماں تھا‘ ہماری تمام جماعت روزے سے تھی ‘ مغرب کی اذان د ی کوئی بھی مسجد میںنہ آیا۔ ہمارے کھانے پینے کو کچھ نہ تھا۔ کھجور کے ایک دانے سے افطار کیا۔ پانی بھی نہ مل سکا۔ تھوڑی دیر کے بعد فائرنگ رک گئی تو بازار کھل گئے اور ہم نے اللہ کا شکر ادا کیا۔ دوسرے دن ایس پی ‘ اسسٹنٹ کمشنر وغیرہ وہاں آ گئے۔ ہماری گروپ سے ملے اور کہا کہ پٹھان‘ دیندار لوگوں کی بات مانتے ہیں آپ ان دونوں قبائل میں صلح کرا دیں۔ دونوں قبائل کے بزرگوں کو پولیس نے بلایا ‘ ہمارے امیر صاحب کو اور مجھے صلح کرانے کےلئے بلایا گیا ہم دونوں نے فریقین کی بات سنی پھر دونوں کو صلح کی ترغیب دی اور اللہ کا واسطہ دیا۔ کئی گھنٹوں تک ہم منتیں کرتے رہے‘ مگر ناکام رہے۔
ایس پی اور اے سی نے آخر تنگ آ کر ان کو دھمکیاں دیں اور دونوں قبائل نے برا بھلا کہا معاملہ اور طول پکڑ گیا‘ ہم سب پریشان تھے اور اس پریشانی سے نکلنے کا کوئی اور راستہ نہیں مل رہا تھا۔ آخر مسجد میں واپس آئے تو فائرنگ دوبارہ شروع ہو گئی۔ ہمارے سامنے ایک آدمی مرا پڑا تھا۔ عصر کا وقت ہوا‘ مغرب گزر گئی‘ عشاءکا وقت گزر گیا‘ کھانے پینے کو کچھ بھی نہ ملا کیونکہ بازار بند تھے‘ پانی بھی نہ ملتا تھا اس لئے آدھی رات تک بھوک اور پیاس میں گزارا کیا۔ افطاری کےلئے بھی کچھ نہ ملا تھا۔ آخر اللہ کی ذات کی طرف متوجہ ہوئے۔ امیر صاحب نے سورہ یٰسین پڑھ کر دعا کرنے کی ترغیب دی‘ اکتالیس مرتبہ سورہ یٰسین پڑھ کر رو رو کر ان دونوں قبائل کی صلح کےلئے دعا کی ‘ تمام ساتھی رو رہے تھے‘ دعا ختم ہونے پر فائرنگ بھی ختم ہو گئی‘ مسجد نمازیوں سے بھر گئی اور بازار بھی کھل گئے۔ ہم نے مقامی ساتھیوں سے پوچھا کیا ہوا انہوں نے بتایا کہ ہم فائرنگ کر رہے تھے کہ یکدم خیال آیا کہ ہم کیا کر رہے ہیں اس میں کیا فائدہ ہے؟ یہ خیال دونوں قبائل کے دلوں میں اللہ تعالیٰ نے بیک وقت ڈالا اور چند شرائط پر دونوں قبائل میں صلح ہو گئی ۔ یہ سب کلام اللہ کی برکت کا نتیجہ تھا۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 272
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں