محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!ہماری ایک جاننے والی آنٹی ہیں بہت غریب ہیں صبح کی دال روٹی ہوتی تو شام کی فکر ہوتی کہ شام کو کہاں سے آئےگا‘ پانچ چھوٹے چھوٹے بچے خود معذور خاوند کی کمائی بھی نہیں ہوئی‘ کبھی 60/50 روز کا ہوتا اس سے گھی ‘چینی ‘آٹا وغیرہ لاکر گزارہ کرتے تھے۔ انہوں نے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونا تھا فون پر بات ہوئی وہ رونے لگ گئی کہ ہماری پاس کرائے تک کے پیسے نہیں ہیں‘ بچوں کی فیسیں اور بڑی بیٹی کو جو وین سکول چھوڑنے جاتی ہے‘ اس کے پیسے بھی دینے ہیں‘ گھر میں ایک پنکھا اور سلائی مشین پڑی تھی کہ یہ فروخت کردیں تب دوسرے شہر ہجرت کریں‘ میں نے انہیں بتایا کہ آپ اور آپ کے بچے اور خاوند حٰمٓ لَایُنْصَرُوْنَ کھلا پڑھیں ‘انہوں نے اوربچوں نے بھی یاد کرلیا ۔ تقریباً ایک ہفتہ گزرا تو کسی نے ان کوکچھ رقم اُدھار واپس دینا تھا پہلے اس سے مانگتے رہے ‘اس نے نہیں دیئے‘ اب یہ مجبور اتنا عرصہ میں بھول گئے کہ کسی سے ادھار واپس لینا بھی ہے یا نہیں۔ آنٹی ان کے معصوم بچے یہی ذکر ہر وقت کرتے رہتے ہیں تووہ بندہ اچانک آیا اورسالہا سال پرانی رقم واپس کرگیا‘ غیبی وسیلے(باقی صفحہ نمبر53 پر)
(بقیہ:عمل کیا! جادو شدہ گیارہ سوئیاں گھر سے نکلیں! فاقے ختم)
اور مدد سے بغیر پنکھا فروخت کیے ان کا کرایہ بھی بن گیا‘ بچی کی سکول فیس اور وین والے کو کرایہ بھی دے دیا اور ہفتے کے اندر اندر ان کی بڑی مصیبت ٹل گئی۔ حالانکہ وہ مکمل طور پر ناامید ہوچکے تھے اس وظیفہ سے ان کے گھر سے جادو شدہ گیارہ سوئیاں ‘تین تعویذ نکلے جس کی وجہ سے ہر وقت ان کے گھر غربت، بیماری، جھگڑے، پریشانیاں، بے روزگاری راج کرتی تھی‘ دو وقت کا کھانا بہت مشکل ہو جاتا تھا‘ وہ آنٹی مجھے بتا رہی تھیں اس وظیفے سے جیسے ہم اُڑ کے پہنچے ہیں‘ ہم نے امید ختم کرلی تھی کہ اب جا نہیں سکتے کیونکہ پیسے نہیں ہیں مگر الحمدللہ معصوم بچوں کی اللہ پاک جلد سن لیتے ہیں۔ (حمیرا کنول، کھوئیاں)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں