Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

درسِ ہدایت

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2007ء

ہفتہ وار درس سے اقتباس (حکیم محمد طارق محمود عبقری مجذوبی چغتائی) آج آپ کو ایک چیز بتاتاہوں ۔دنیا کے اگر کسی سفر میں جانا ہے اور کسی نوکری پر یا کاروبار پر یا کہیں جانا ہے تو کیا خیال ہے کوئی آدمی غفلت کی نیند سوتا ہے؟ اور اگر اسے یقین ہو گیا کہ وہاں اگر نہیں جاﺅں گاتو نوکری سے نکال دیا جاﺅں گا۔جس کو اللہ کی ذات عالیٰ کا سوفیصد یقین ہو جائے اور ایمان کی دولت مل جا ئے تو میرے دوستو پھروہی بات کہ جس کے پاس مال آتا ہے۔ اس کی نیند کم ہو جاتی ہے۔ یہاںسامنے مزنگ چونگی چوک میں لوگ فٹ پاتھ پربڑی گہری نیند سوئے ہوتے ہیں۔کبھی دیکھ کر کھڑا ہو کر کہتاہوں تمہیں جو نیندمیسر ہے بڑی کوٹھی والوں بنگلے والوں کو یہ نیند میسر نہیں ۔تھوڑا سا کھٹکا ہوا تو خوف ہوا۔ا بھی چور ڈاکو آئے ۔مگر یہا ں نہ چور کا خطرہ نہ ڈاکو کا خطرہ اور یہاں ہماری ساری فزیالوجی اور پتھیالوجی،جراثیم تھیوری ساری ختم ۔دھواں آلودگی ساری رات ان کے اندر جارہی اور مٹی اڑ کے جا رہی ہے، کوئی بیماری بھی نہیں ہوتی بڑی سکون کی نیند سوتے ہیں۔ جب مال آتا ہے تو نیند کم ہو جاتی ہے میرے دوستو! ان کے پاس دولت نہیں ہوتی کوئی مالدار فٹ پاتھوں پہ نہیں سویا کرتا ۔ارے دوستوآپ ایمان والے ہو آپ مالدارہو۔ آپ فٹ پاتھئے نہیں ہو۔ خیال کرو اپنے مقام کو پہچانو ایمان والے ہو ایسی کیفیت کی نیند، ایسی غفلت کی زندگی، ایسی غفلت کی چال، جس میں بندہ اللہ ہی کو بھول جائے اور یہ بھول جائے کہ جوانی کے کتنے دن گزر گئے باقی کتنے ہیںپتہ ہی نہیں ہے۔ ایک جوان کو دیکھا بڑا خوبصورت لاکٹ پہنتا تھا لاجواب انگوٹھی اور نئی 70موٹرسائیکل تھی۔ موٹر سائیکل کا ہر سال ماڈل بدلتااور گلے میں چین پہنتا تھا، کاٹن پہنتا تھا ،میں گھر جاتاتھا تو ہماری گلی کی نکر پر اس کا کمرہ لگتا تھا۔ رات کام کی وجہ سے ایک دودفعہ جانا ہوا تو رات کو بھی اس کمرے سے اونچی اونچی آوازیں آرہی ہوتی تھیں۔بس پھر کیا ہوا۔ ابھی جام الفت بھرانہ تھا کف دست ساقی اچھل پڑا رہی دل کی دل میں حسرتیں جو قضا نے آکے مٹا دیا میری بے کسی پہ اے رہ گزر نہ تو چین اپنا خراب نہ کر تجھے کیا خبر کہ میں کون ہوں تہہ خاک کس نے سلا دیا وہ موٹر سائیکل پر جا رہا تھا۔رات کا وقت تھاوہ ٹریکٹر کو کرا س کرنے لگا۔ اسے پتہ نہیںلگاکہ ٹریکڑکے پیچھے ہل بندھے ہوئے ہیں کہ نہیں۔ موٹر سائیکل ٹریکٹر کے پیچھے لگا اور وہ وہیں ختم ہو گیا۔ نامعلوم زندگی کے کتنے دن باقی ہیں کتنی صبحیں باقی ہیںکتنی شامیں باقی ہیں،منصوبے کیا ہیں۔ دنیا کی ساری ڈگریاں لیں مگر ایمان کی ڈگری نہ لیں میرے دوستو ! سب سے پہلے ایمان کے بارے میں سوال ہو گا۔ دنیا کی ساری بڑی ڈگریاں لے لیں، ایمان کی ڈگری نہیں لی، اللہ کی قسم ناکام آدمی ہے۔ فیصل آباد کانوجوان بیرون ملک ایف آرسی ایس کرنے کیلئے گیا۔ گھر والوں نے شادی طے کی۔ کئی سالوں کے بعد آرہاتھا۔ وہ کہنے لگا کہ میں بائی روڈ آﺅں گا۔ ترکی ایران اور یورپ کے راستے پھرتا پھرا تا آﺅں گا۔کیونکہ پھر میں اپنی پریکٹس میں لگ جاﺅں گا اورمجھے وقت نہیں ملے گا۔سیرو تفر یح کر لوں دنیا کو بھی دیکھ لوںمگر جب کوئٹہ پہنچا گاڑی کا حادثہ ہوا۔بہت سخت زخمی ہو گیا۔ اس کے والدین گئے اس وقت وہ آخری سانس لے رہا تھا۔ کسی اللہ والے کے بول اس کے کانوں میں پڑے ہوئے تھے۔بس وہ یاد آئے تو اپنے باپ کو کہنے لگا تو بڑا ظالم ہے تو نے مجھے ساری تعلیمیں دلائیں۔ ساری ڈگریاں میں لے کر آرہا تھا۔ ایک ایمان والی ڈگری نہیں ہے جس کی اب ضرورت پڑھ گئی ہے۔ آج کا باپ ظالم ہے۔ آج کی ماں ظالم ہے۔ اور یاد رکھنا یہ اولاد ان کا گریبان پکڑے گی۔ میں آپ کو دل سے کہہ رہا ہوں۔ابھی اس کا ازالہ کر لیں۔ تو اپنی اولاد کیلئے دل کا مریض بن گیا کہ اس کی تعلیم مکمل نہیں ہوئی اس کو روزگار نہیں ملا ہے۔وہ مضبوط نہیںیا اپنے پاﺅں پہ کھڑا نہیں کبھی تو نے اس کے ایمان کے بارے میں بھی کسی سے مشورہ کیا؟ اپنے دل سے مشورہ کیا کبھی رویا تو ؟ کبھی کسی سے مشورہ کیا ہوکہ اس کا ایمان کامل ہو جائے، اس کے اخلاق کامل ہو جائیںاور وہ اللہ کا دوست بن جائے ۔ کہنے لگا ابا ساری ڈگریاں موجود ہیں وہ ڈگری موجود نہیں جس کی اب ضرورت ہے۔ یاد رکھ قیامت کے دن تیرا گریبان ہو گا باپ ! میرا ہاتھ ہو گا۔ تو نے مجھے کچھ نہیں دیا۔تو مجھے جس راستے یا منزل پہ لگاتا میں وہاں ہی لگ جاتا۔ تو نے مجھے اس منزل پر لگایا میں وہاں لگ گیا۔ تو مجھے اللہ والی منزل پر لگاتامیں وہاں لگ جاتا ۔میرے دوستو!میں یہ نہیں کہتا۔یہ سائنس کی تعلیم چھوڑ دیں تھوڑی سی میں نے بھی پڑھی ہے۔ لیکن میں اتنا ضرور عرض کروں گا۔ ایمان کی تعلیم بھی ساتھ ضرور دیں۔ اعمال کی تعلیم بھی ساتھ ضرور دیں۔ اللہ کا تعلق بھی ضرور دیں۔اولاد کے پاس وقت نہیں ہے ان کی زندگیوں کو ہم نے ایسا مصروف کر دیا ہے۔ ان کی زندگیوں کو ایسا جکڑ دیا ہے کہ مصروف ہیں۔ صبح سے لے کر شام تک۔ جب ایمان کمزور ہو تو پھر اللہ والی مجالس میں دل نہیں لگتا ابھی اسلام آباد جا رہا تھا میں تو میرے ساتھ ایک نوجوان بیٹھا ہو ا تھا۔انجینئرنگ یونیورسٹی کا وہ کہنے لگے کچھ لوگ آکے یونیورسٹی میں ہمارے پیچھے پڑ جا تے ہیں اور زبردستی کرتے ہیں۔ اور تنگ کرتے ہیں میں نے کہا تم کیا کرتے ہو تو کہنے لگا نظریں بچا کے یوں نکل جاتے ہیں ۔ خوش ہو کے کہنے لگا۔میں نے کہا بہت اچھا کرتے ہو۔ میں نے کہا یہ بتاﺅ کہ جو مریض ہوتا ہے اور اس مریض کو کھانا اچھا نہیں لگتا خوراک اچھی نہیں لگتی ٹیکہ بھی نہیں لگواتا زبردستی ٹیکہ لگاتے ہیں۔ خوراک کھانا زبردستی دیتے ہیں۔ اور فائدہ ڈاکٹر کا ہے یا تیمار دار کا یا مریض کا کہنے لگا کہ مریض کا۔ میں نے کہا ہم مریض ہیں ناں ایمان کمزور ہو گیا ہے۔ اللہ کا تعلق ناقص ہو گیا ہے۔جب ملیریا یا بخار ہو گیاہو یا یرقان ہو گیاہوتومنہ کاذائقہ کڑوا ہو جاتا ہے اور مریض کہتا ہے دلیہ بھی کڑوا ہے اور حلوہ بھی کڑوا ہے۔ آم بھی کڑوے ہیں ۔تیرا تو منہ خود کڑوا ہے۔ یہ آم کہاں کڑ و ے ہیں۔ جب ایمان خراب ہوتا ہے پھر یہ جسم کڑوا ہو جاتا ہے پھر اس کے جسم سے اعمال، ایمان، اللہ کی محبت اوراللہ والی مجالس میں دل نہیں لگتا۔ پھراسے یہ مجالس اچھی نہیں لگتیں۔ پھر اسے نمازاچھی نہیں لگتی۔ اس کا نمازمیں دل نہیں لگتا۔ اس کا اعمال میں تلاوت میں تسبیحات میں اللہ کے ذکر میں دل نہیں لگتا،مریض جو ہو گیاہے۔ ( جاری ہے )
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 112 reviews.