آج جس موضوع پر لکھنے جا رہا ہوں اس موضوع پر مارکیٹ میں سینکڑوں بلکہ ہزاروں کتابیں موجود ہیں جن کے سامنے میری یہ ٹوٹی پھوٹی تحریر گویا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے۔ قارئین کرام ! انسانی خیال یقینا ایک پر اسرار قوت ہے لیکن یہ ہر کسی کیلئے پر اسرار نہیں بلکہ دنیا میں بہت سے لوگ خیالات کی طاقت و اہمیت کو جانتے ہیں اور اس سے ایسے ایسے کرشمے دکھاتے ہیں کہ انسانی عقل دنگ رہ جائے۔ لیکن ایسے لوگ بہت کم ہوتے ہیں۔ عام لوگ تو خیالات کے بارے میں نہ غور کرتے ہیں نہ سمجھتے ہیں۔ لیکن یاد رکھیں خیالات ہماری زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ خیال کی طاقت کا اندازہ اس حدیث سے لگایا جائے۔مفہوم ہے کہ سرکار دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم نے ‘ فرمایا کہ اللہ تعالیٰ بندے سے وہی معاملہ کرتا ہے جیسا بندہ گمان کرتا ہے۔ یہ گمان کیا ہے یہ بھی تو خیال ہے ۔ خیال ہی سب کچھ ہے‘ خیال ہی زندگی ہے‘ خیالہی محبت ہے‘ خیال ہی نفرت ہے‘ خیال تبدیل کرنے سے زندگی تبدیل ہوتی ہے۔
خیال پر اجر و ثواب
حکایت ہے کہ ایک دفعہ قحط کا زمانہ تھا ہر طرف بھوک ہی بھوک کے نعرے تھے۔ ایک شخص کی راہ چلتے ہوئے ایک بڑے پہاڑ پر نظر پڑی اور دل میں خیال آیا کہ کاش اس پہاڑ کی جگہ آٹا ہوتا تو میں لوگوں میں تقسیم کرتا۔ وقت کے پیغمبر پر وحی نازل ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے فرمایااس شخص کو ایک پہاڑ جتنا آٹا خیرات کرنے کا ثواب مل گیا۔ یہ صرف ایک خیال تھا ۔
خیالات سے شفائ
قارئین کرام! میرا ایک دوست جو کہ دواخانہ چلاتا ہے، نے ایک واقعہ سنایا اور کہا کہ ایک دوست کی ٹانگ درد تھا میں نے ہر طرح دردوں کی گولیاں کھلائیں لیکن درد کو افاقہ نہ ہوا۔ دوست نے کہا کہ میں فلاں مزار کے تیل سے مالش کرتا ہوں ‘ کہتے ہیں کہ تیل سے مالش کرتے ہی درد ختم ہوجاتا ہے یہ کیا ہے ؟یہی خیال کی طاقت ہے۔ ہمارے ہاں ایک مزا ر کی بابت مشہور ہے کہ یہاں قبر کی کنکر درد شقیقہ (آدھا سردرد) کیلئے اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ سینکڑوں لوگ اس سے شفا یاب ہوئے لیکن افسوس کہ اصل راز کو کوئی نہیں جانتا کہ شفاءپتھر سے نہیں بلکہ منجانب اللہ ہے اور اپنے خیالات سے ہوتی ہے۔
تعویذات اور خیال
تعویذات کے بارے میں بھی بہت سے لوگ حیرت زدہ ہیں بعض لوگ تو ان کے اثرات کے بالکل منکر ہیں لیکن بعض لوگ اسے مانتے ہیں لیکن حیران ہیں چند لکیریں کھینچنے سے کیسے شفاءہو جاتی ہے یا مقاصد حاصل ہو جاتے ہیں لیکن اگر غور کیا جائے تو یہاں بھی خیالات کی قوت کار فرما ہے۔ کیونکہ عامل لوگ ہر نقش کی باقاعدہ زکوٰة ادا کرتے ہیں اور عامل کا یقین ہو جاتا ہے کہ میں فلاں نقش کا عامل ہوں اور میرے لکھے ہوئے نقش میں اثر ضرور ہوتا ہے اب جتنا عامل کا خیال قوی ہوتا ہے اس قدر نقش میں اثر ہوتا ہے۔
خیالات کے حیرت انگیز اثرات
چوتھی صدی میں بورڈیکس کے مارسلسل نے موہکوں کا روحانی علاج بتایا جو آج بھی یورپی معاشرے میں زبان زد عام ہے۔ اس نے کہا ” تم اپنے موہکے کے برابر پتھر کو اپنے موہکے پر رگڑ و پھر اس پتھر کو شاہ بلوط کے پتے میں باند ھ کر عام گزر گاہ پر پھینک دو “ جو شخص ان پتو ںکو ہاتھ لگائے گا اسے موہکے نکل آئیں گے اور تمہارے جسم سے موہکے صاف ہو جائیں گے۔ایک دوسرے ملک میں بخار اتارنے کیلئے کاغذ کے ٹکڑے پر یہ عبارت لکھی جاتی ہے ۔ بخار! ٹھہر و ! رک جاﺅ! میں گھر پر نہیں ہوں۔ کوشش کر کے کاغذ کے اس ٹکڑے کو کسی دوسرے کی جیب میں رکھ دیا جاتا ہے تو اس شخص کو بخار چڑھ آتا ہے اور لکھنے والا بخار سے نجات پاتا ہے۔ یہ تمام تر خیالات کی کرشمہ سازی ہیں۔
انسانی خیال اور علم حاضرات
قارئین کرام ! آپ لوگوں نے ایسے عامل ضرور دیکھے ہوں گے کہ بچے کے ہاتھ میں نقش دیتا ہے تو بچے کے ناخن میں حاضرات شروع ہو جاتی ہے ‘ بچہ کہتا ہے کہ بھنگی آ گیا صفائی کرنے کیلئے مزدور آ گئے‘ قالین بچھائے گئے‘ بعد میں جنات کا بادشاہ آجاتا ہے اور سوالات کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ بچہ جھوٹ نہیں بولتا ہے بلکہ بچہ جو کچھ کہتا ہے وہ منظر حقیقت میں دیکھتا ہے لیکن راز یہ ہے کہ یہ عامل کا قوت خیال بچے پر اثر انداز ہوجاتا ہے اور بچہ وہی کچھ دیکھتا ہے جو عامل تصور کرتا ہے۔ دنیا میں جتنی ایجادات ہوئی ہیں اور ہو رہی ہیں یہ پہلے پہل خیال کی صورت میں پیدا ہوئے اور مضبوط قوت ارادی والوں نے اپنے خیالات کو عملی شکل میں پیش کیا اور آپ نے بھی سنا ہو گا کہ وطن عزیز پاکستا ن شاعر مشرق علامہ اقبال کا خیال تھا۔ دعا ہے اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے نیک مقاصد میں کامیاب فرمائے اور ایڈیٹر کو عمر دراز عطا فرمائے جن کے وسیلے سے قیمتی گوہر پھیلتے جارہے ہیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 070
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں