اس نے تعویذ کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے
ہماری ایک بھانجی کی کچھ عرصہ پہلے شادی ہوئی۔ ہمارے گھر سے کچھ فاصلے پر انکا گھر ہے۔ اسے عید مبارک کہنے گئی تو اس کی نند نے یہ واقعہ سنایا کہ یہ ہمارے سامنے کی بات ہے وہ لوگ واہ کینٹ رہتے ہیں۔ انہی کی زبانی سنیں کہ میرے شوہر جو کہ مسجد میں ملازم اور بچوں کو درس وغیرہ دیتے ہیں‘ بتا رہے تھے کہ 3 عورتیں آئیں رکشہ والے سے کہا کہ ہمیں قبرستان لے جاﺅ لیکن جدھر سے لے کر جاﺅ گے واپسی پر وہیں پھر اتارنا ہو گا۔ اس نے کہا ٹھیک ہے ‘ قبرستان چلے گئے، انہیں جو بھی کام وغیرہ تھا کیا اور واپس آ کر اسی جگہ اتر گئیں۔نجانے کیوں اس رکشہ والے کے دل میں آئی کہ کیوں نہ جا کر دیکھوں کہ انہوں نے قبرستان میں کیا کیا ہے ”شاید وہ دور سے دیکھتا رہا تھا“ جب وہ گیا تو ایک گڑھا سا قبروں کے درمیان بنا ہوا دیکھا ۔ کھودا تو زندہ مرغی نکلی وہ گھر لے آیا‘ بیوی نے پوچھا یہ کہاں سے لی تو کہا بس ایسے ہی کسی دوست نے دے دی ہے ۔ کچھ روز گزرے تو بیوی نے کہا کہ دانہ پانی تو کھاتی ہے لیکن بیٹ ‘ پیشاب وغیرہ نہیں کرتی۔ انہیں تشویش ہوئی کہ آخر دیکھیں تو کیا ماجرا ہے۔جب تحقیق کی تو دیکھااس کی پاخانہ والی جگہ پر ٹانکے لگے تھے۔ جیسے ہی کھولا تو تعویذ گر پڑے۔ خیر مرغی تو آزاد ہو گئی لیکن وہ آدمی پریشان کہ یہ تعویذ آخر کس مقصد کیلئے تھے۔ اس نے جا کر دو تین آدمیوں کو دکھائے لیکن کچھ سمجھ میں نہ آیا۔ پھر ایک کالے جادو والے کے پاس گیا اس نے تعویذ دیکھتے ہی کہا 4 ہزار روپیہ لے لو اور تعویذ مجھے دے دو لیکن وہ آدمی بضد تھا پہلے یہ بتاﺅ کہ یہ کس مقصد کیلئے تھا پھر دوں گا۔
آخر کار اس نے بتایا کہ اس مرغی پر عمل کیا گیا تھا جب تک یہ زندہ رہتی تو جس آدمی کے نام پر جادو کیا گیا تھا وہ اذیت دیکھتا رہتا۔ آخر مرغی مر جاتی اور وہ آدمی بھی مر جاتا۔ تو نے بہت بڑا کام کیا کہ ایک زندگی بچالی۔ اب یہ تعویذ مجھے دے دے ۔ مگر اس اللہ کے نیک بندے نے کیا کیا کہ تعویذ ٹکڑے ٹکرے کر کے اس کے منہ پر مارے کہ تجھے دوں تاکہ تو کسی اور کی زندگی سے کھیلے۔ میں نے یہ واقعہ سن کر اسے کہا کہ یقینا وہ کوئی نیک آدمی ہو گا یعنی جس کے لئے لکھا گیا تھا اسے میرے رب نے تکلیف سے بچانا تھا تو خود ہی اسباب پیدا کر دیئے۔ ورنہ رکشہ والے کو کیا پڑی تھی، دوبارہ جانے کی۔ واقعی وہ مسبب الاسباب ہے۔ سبحان اللہ۔ زندگی ‘ موت ‘ رزق ‘ صحت اور ساری باتوں کا مالک صرف اور صرف اللہ ہے۔ یہ سن کر بندہ کا یقین اپنے رب سوہنے پر اور پختہ ہوتا ہے۔ اس سے آپ خود سوچیں کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔ میں نے کہا ان عورتوں کی تو آخرت خراب ہوئی اور اس بندے کو اللہ میاں خود انعام سے نوازیں گے۔ (اللہ کی نیک بندی)
اللہ تعالیٰ نے اولاد دے دی
میری بھتیجی کی جیٹھانی فوت ہوئی۔ ہم اس کے ہاں تعزیت کیلئے گئے۔ وہاں ایک بزرگ خاتون، جو ہماری بھی رشتہ دار لگتی ہیں، سے ملاقات ہوئی ۔ دینی موضوع پر کافی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے بات شروع کی کہ میرے بڑے لڑکے کی اولاد نہیں تھی امریکہ تک ڈاکٹرز سے چیک کروایا تو انہوںنے کہا کہ اس کی تو اولاد ہو ہی نہیں سکتی۔ وہ بولی میں نے بھی کافی دعائیں کیں لیکن پھر خیال آیا کہ سب سے بڑا ڈاکٹر تواوپر والا ہے۔ وہ جو چاہے کر سکتا ہے، میں اسی سے مانگوں گی اور اب ماشاءاللہ میرے تین پوتے ہیں ۔ کافی عرصہ سے وہ لوگ پنڈی میں رہتے ہیں۔ بتا رہی تھیں کہ ایک نیک خاتون سے ملاقات ہوئی انہوں نے مجھے جو طریقہ بتایا میں اب تک اسی پہ عمل کرتی آرہی ہوں۔ویسے تو ساری مخلوق اسی کی ہے۔ وہی بہتر جانتا اور نوازتا ہے لیکن انداز ہر ایک کا جداگانہ ہے۔ انہوں نے جو وظیفہ بتایا تحریر کر رہی ہوں تاکہ کسی کا بھلا ہو جائے اور مجھ مسکین کو دعائیں مل جائیں ۔ انہوں نے بتایا کہ نئے چاند کی پہلی جمعرات یعنی نوچندی کو رات بارہ بجے اٹھ کر دو رکعت نماز نفل یوں ادا کرنے ہیں کہ گھر کے کسی فرد یہاں تک کہ شوہر کو بھی پتہ نہ چلے۔ یہ اس لئے کہ مکمل اسی کے ہو کر پہلے مکمل وضو کریں پھر اپنے بال کھول کر کاندھے پر ڈال کر چادر اوڑ ھ لیں اور دو نفل ادا کر کے ان کا ثواب حضرت خاتون جنت کوہدیہ کر یں اور حضور پر نور صلی اللہ علیہ وسلم کا واسطہ دے کر گڑ گڑا کر اللہ سے مانگیں ۔ انشاءاللہ 3 جمعرات گزرنے پر مقصد بر آئے گا لیکن پورا ہونے کے بعد شکرانے کے طور پر پڑھتے رہنا چھوڑنے نہیں۔ ان کا چہرہ نورانی تھا یعنی گواہی دے رہا تھا کہ وہ سچ کہہ رہی ہیں۔ (والدہ محمد نوید ‘ چکوال)
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 064
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں