اگر عبقری میں کچھ لکھنا ہے اپنے تجربات بتانے ہیں تو کل کا انتظار نہ کریں‘ یہ محدود مدت آفر ہے کیا پتہ آپ کل ہوں نہ ہوں۔ بہت سارے حکماء ڈاکٹر حضرات اس آس پر چلے گئے کہ کل اپنا علم ٹرانسفر کردیں گے لیکن آنےسے پہلے ہی محدود مدت ختم ہوگئی اور آج ان کا نام لیوا بھی کوئی نہیں اور جن کو سمجھ آگئی کہ یہ ایک محدود مدت آفر ہےوہ اپنا علم ٹرانسفر کرگئے‘ اپنے تجربات بتاگئے اور آج دنیا ان کو سنہرے حروف سےیاد کرتی ہے میں اکثر سوچتا ہوں کہ ایکسرے کتنی چھوٹی سی چیز ہے لیکن اس کا ایجاد کنندہ اگر اس علم کو اپنے پاس یا اپنی نسل تک محدود رکھتا تو آج کوئی اس کوجاننے والا نہ ہوتا ایک چھوٹے سے حادثہ سے لے کر ایک بڑے سانحہ تک اگر کسی چیز کا سب سے پہلے نام لیا جاتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ ایکسرے کروالیں تاکہ صحیح طور پر تشخیص ہوسکے اور پھر صحیح تشخیص ہونے پر اس سے علاج کیا جاتا ہے تو کیا اس پر اس شخص کو کوئی اجر نہ ملتا ہوگا جو روزانہ
نجانے کتنی بار انسانیت کو بچاتا ہے اگر کسی نے ایک شخص کی جان بچالی تو گویا اس نے پوری انسانیت کی جان بچالی۔ یہ صرف علم بتانے تک نہیں کوئی بھی نیک کام کرنا ہے تو محدود مدت میں فوراً کرلیں حتیٰ کہ ایک درخت‘ ایک پودا ہی لگانا ہے تو کل کا انتظار نہ کریں فوراً نیکی کرڈالیں کیونکہ آپ کے لگائے پودے سے کسی نہ کسی کو فائدہ پہنچےگا تو ہی آپ کو اجرملے گا ضرور ایسا کچھ کریں جو آپ کیلئے آپ کی اولاد کیلئے آپ کے والدین کیلئےصدقہ جاریہ ہو‘ اس صدقہ جاریہ کی ہمیں ضرورت ہے کیونکہ یہ وہ چیز ہے جس سے حاصل ہونے والا فائدہ ہمیں زندگی میں اور زندگی کے بعد بھی ملتا رہے گا۔ کسی مسجد میں پنکھا لگوادیں‘ کوئی چھوٹی سی مسجد‘ پانی کا کولر‘ نلکا یا کنواں آپ کی نسلوں کو بھی ثواب ملتا رہے گا۔ بس آپ سےالتماس ہے کہ اس محدود مدت آفر سے فائدہ اٹھالیں۔ آپ کے پاس وقت کم ہے جتنا جلد فائدہ اٹھالیں آپ کیلئے بہتر ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں