محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ پاک آپ کوصحت زندگی اور خوشحالی عطا فرمائے۔ میرےپاس ایک مضمون ہے جو میں قارئین عبقری کی نذر کرنا چاہتا ہوں:۔
قارئین! ہمارے ہاں جب کسی نئی پراڈکٹ کو متعارف کروایا جاتا ہے تو اس کی تشہیر کرنے کیلئے اس کو مارکیٹ سےکم داموں پر فروخت کیا جاتا ہے اور ساتھ میں کہا جاتا ہے کہ اس آفر سے فائدہ اٹھالیں کیونکہ یہ آفر محدود مدت کیلئے ہے اور ہم محدود مدت آفر کو حاصل کرنےکیلئے جلدازجلد اس چیز کو حاصل کرتے ہیں‘ اگر کسی انسان سے یہ پوچھا جائے کہ اس کی عمر کتنی ہے ‘ کوئی کہے گا پچیس سال‘ کسی کی پندرہ سال‘ کسی کی پچاس سال‘ اگر ان سے پوچھا جائے آپ اور کتنا جی لیں گے یا زندہ رہ لیں گے تو ایک جواب جو کنفرم ہوگا کہ کوئی پتہ نہیں؟ اگلا سانس آئے بھی یا نہ آئے‘ لہٰذا انسان کی عمر کا بھی کوئی پتہ نہیں اور پھر بھی پیسے کی دوڑ ہے جس میںصبح تا شام سرگرداں ہیں‘ کیا کبھی انسان نے یہ سوچا یہ آفر بھی محدود مدت کیلئے ہے‘ میری تمام پڑھنے والوں سےدرخواست ہےکہ جب اپنے دن کاآغاز کریں تو اپنے آپ کو کھڑا کرکے اپنےہاتھوں کو اسی طرح پھیلا کر جیسے کسی اشتہار میں پراڈکٹ کے اوپر ایکٹ کیا جاتا ہے ایسا ہی ایکٹ اپنے اوپر کریں اور دو چار بار کہیں کہ پیش کش محدود مدت کیلئے ہے۔ اگر اس محدود مدت میں فائدہ نہ اٹھایا تو ایک لمبا سفر‘ ایک نہ ختم ہونے والی آفر انتظار کررہی ہے پھر پچھتائیں گے کہ کیوں اس محدود مدت آفر سے فائدہ نہ اٹھایا؟ کیونکہ آپ اور میرے جیسے کئی آئے اور چلے گئے وہ بھی چلے گئے جو چار سو سال زندہ رہے اور وہ بھی جوپچاس سال وہ بھی جو ایک دن اور وہ بھی جو سو سال زندہ رہے لیکن آخر کار عمر ختم ہوگئی یعنی محدود مدت ختم ہوگئی۔وہ بھی چلے گئے جنہوں نے مضبوط ترین محلات تعمیر کیے کہ شاید یہاں زندگی ختم نہ ہو۔اس محدود مدت آفر سے فائدہ کس نے اٹھایا جس نے اس کو سمجھا کہ واقعی یہ انسانی پیشکش محدود مدت کیلئے ہے‘ انہوں نےبرسوں کی پلاننگ نہیں کی‘ صرف آج کی اور ابھی کی پلاننگ کی‘ اگر کسی کو کچھ دینا ہے تو آج ہی دے دیں اگر کسی کو کچھ بتانا ہے تو آج ہی بتادیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں