٭ حضرت معقل ابن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص صبح کو تین مرتبہ اَعُوذُ بِاللّٰہِ السَّمِیعِ العَلِیمِ مِنَ الشَّیطٰنِ الَّرجِیمِ پڑھے پھر وہ سورہ حشر( پارہ 28) کی آخری تین آیات ایک مرتبہ پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس پر ستر ہزار فرشتے مقرر کر دیتے ہیں جو شام تک اس کیلئے استغفار کرتے رہیں گے اور اگر اس دن اسے موت آ گئی تو شہید مرے گا اور جو شام ( بعد نماز مغرب ) کو پڑھ لے تو اس کو بھی یہی درجہ حاصل ہو گا یعنی ستر ہزار فرشے صبح تک اس کیلئے استغفار کرتے رہیں گے اور اگر اس رات میں مر گیا تو شہید مرے گا۔ (مشکوٰة‘ ص 188)
٭ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ جب سورہ فاتحہ‘ آیت الکرسی‘ شَھِدَ اللّٰہُ ( آل عمران : 18, 19) اور قُلِ اَللّٰھُمَّ مَالِکَ المُلکِ (آل عمران : 27) نازل ہوئی تو عرش سے معلّق ہو کر فریاد کی کہ کیا آپ ہم کو ایسی قوم پر نازل فرمائیں گے جو گناہوں کا ارتکاب کریں گے؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا قسم ہے میری عزت و جلال اور ارتفاع مکان کی کہ جو لوگ ہر فرض نماز کے بعد تمہاری تلاوت کرینگے ہم ان کی مغفرت فرمائیں گے اور جنت الفردوس میں جگہ دیں گے اور ہر روز ستر مرتبہ نظر رحمت سے دیکھیں گے اور اس کی ستر حاجتیں پوری کرینگے ‘ جس کا ادنیٰ درجہ مغفرت ہے (دیلمی)
٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص سوتے وقت سورہ فاتحہ اور سورہ اخلاص پڑھتا ہے وہ قیامت کے دن امینوںمیں ہوگا اور پیغمبروں کے بعد سب سے پہلے وہ جنت میں جائے گا اور جنت میں جاتے وقت حضرت عیسیٰ کے نزدیک ہوگا۔ (ہشت بہشت‘ ص 112)
٭ حضرت فرید الدین گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جو شخص نماز فریضہ کے بعد تین مرتبہ سورہ اخلاص اور تین مرتبہ درود شریف پڑھے بعد ازاں ایک مرتبہ آیت وَ مَن یَّتَّقِ اللّٰہَ سے شَی ±ئٍ قَد ±رًا (سورة 2`3) تک پڑھے اور آسمان کی طرف پھونکے تو اللہ تعالیٰ اس بندے کو تین نعمتیں عنایت فرماتے ہیں ایک درازی عمر‘ دوسری زیادتی مال‘ تیسرے نجات کی اور وہ جنت میں بے حساب داخل ہوگا۔ (ہشت بہشت ص 274)
٭حضرت فرید الدین گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں جس روز آیت الکرسی نازل ہوئی تو ستر ہزار مقرب فرشتے معہ حضرت جبرائیل علیہ السلام کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو میرا بندہ آیت الکرسی پڑھے گا اس کے ہر حرف کے بدلے میں ہزار ہزار سال کا ثواب اس کے نام لکھا جائے گا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص آیت الکرسی پڑھ کر گھر سے نکلے تو اللہ تعالیٰ ستر ہزار فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ واپس آنے تک اس کی بخشش کیلئے التجا کرو اور جو شخص آیت الکرسی پڑھ کر گھر میں داخل ہو تو اللہ تعالیٰ اس کے گھر سے مفلسی دور کر دیتا ہے( ہشت بہشت ص 277)
٭ حضرت خواجہ نظام الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حضرت جبرائیل علیہ السلام اور حضرت میکائیل علیہ السلام معہ چوبیس ہزار فرشتوں کے سورہ مزمل کو ریشم پر قلم نور سے لکھا ہوا لے کر آئے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اٹھ کر بڑی تعظیم و تکریم سے ہاتھ میں لے کر بوسہ دیا اور سر پر رکھی اور فرمایا جبرائیل فرمان الٰہی کیا ہے؟ انہوں نے عرض کی کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے اگر میں اس سورہ کو پہلے پیغمبروں کے عہد میں نازل کرتا تو اس کی برکت سے ان کا ایک بھی گناہ گار نہ ہوتا اور اس کی برکت سے ان سب کو بخش دیتا پس جو بندہ خدا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے اس کو فریضہ نماز کے بعد پڑھے گا اسے ہر حرف کے بدلے ایک لاکھ نیکی عطا ہو گی اور اسی قدر گناہ اس کے نامہ اعمال سے مٹا دیئے جائیں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جنت میں داخل ہوگا۔اس سورہ کے پڑھنے والے کو جنت میں ہزار محل سبز زمرد کے بنے ہوئے ملیں گے جن میں ہر ایک میں ہزار ہزار چھوٹے محل ہوں گے اور جن میں ہزار ہا حوریں ہوں گی۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے میرے امتیو!تم اس سورة کو اپنا ورد مقرر کر لو اور اسے ہر روز دس مرتبہ پڑھا کرو۔ جو ہر روز اسے دس مرتبہ پڑھے گا اللہ تعالیٰ اسے برے آدمیوں اور آفات سے محفوظ رکھے گااور ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں ہوگا اور اس سورہ کی برکت سے اسے کسی قسم کی تکلیف نہیں پہنچے گی اور جو کسی کام کے لئے اسے پڑھے گا وہ مہم سر انجام ہوگی اور اس سورہ کا ثواب اگر اہل آسمان اور اہل زمین لکھنے لگیں تو بھی نہیں لکھ سکتے۔ ( ہشت بہشت ص 507)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 050
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں