جمیل اختر خاں صاحب سعودی عرب کے ایک شہر میں رہتے ہیں۔ انہوں نے اپنے خط میں خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ایک واقعہ لکھا ہے ۔ یہ واقعہ ان کے اپنے الفاظ میں حسب ذیل ہے:۔ ” جولائی 1991 کی ایک شام ہے۔ مغرب کی اذان ہو چکی ہے۔ میں کمرہ سے نکل رہا ہوں‘ گیٹ کے باہر چند لڑکے راہگیروں سے چھیڑ خانی کرتے نظر آ رہے ہیں۔ مجھے دیکھ کر وہ لڑکے لپکے۔ ان کے ہاتھ میں خرگوش کے قسم کا کوئی جنگلی جانور ہے۔ مجھے ڈراتے رہے۔ ایک نے چاہا سر یا کندھے پر پھینک دیں اور پھر تماشہ دیکھیں۔ میں بھانپ گیا کہ اگر ان سے الجھا تو خیر نہیں۔ دل ہی دل میں سوچ لیا کہ یہ جو بھی بے ہودہ حرکت کریں میں رد عمل کا اظہار نہیں کروں گا۔ میں تیز تیز قدموں سے مسجد کی طرف چلتا رہا۔ میری بے توجہی پر ان لڑکوں نے بھی مجھے میرے حال پر چھوڑ دیا یہاں تک کہ میں بے ضرر مسجد پہنچ گیا۔ نماز سے فراغت کے بعد جب کمرہ میں واپس آ رہا تھا تو ایک اور منظر سامنے ہے۔ دیکھا وہی لڑکے ایک پاکستانی مسلمان سے الجھے ہوئے ہیں۔ ان لوگوں نے اس جانور کو اس کے بدن پر پھینک دیا۔ اس پر وہ غصہ ہو گیااور ایک لڑکے کو مار بیٹھا۔ بس یہیں سے کھیل شروع ہو گیا۔ نتیجتاً درجن بھر لڑکے اس پر ٹوٹ پڑے ۔ کوئی سر کی مالش کر رہا ہے کوئی پیٹھ کو تختہ مشق بنائے ہوئے ہے۔ ایک نے بازو پکڑ لئے تو دوسرے نے سینہ پرمارنا شروع کر دیا۔ کسی طرح ایک سے جان چھڑا تا تو دوسرا لپٹ جاتا۔ مار مار کر اس کا برا حال کر دیا۔ کون تھا جو اسے چھڑانے جاتا اور اپنی شامت مول لیتا۔ یہاں تک کہ ایک سعودی جو اس راہ سے گزر رہا تھا اس کو رحم آیا۔ گاڑی روکی‘ دخل اندازی کر کے معاملہ رفع دفع کیا۔ ان صاحب کو معلوم نہیں کتنے دنوں تک چوٹ اور غم کے ساتھ بستر پکڑے رہنا پڑا ہوگا۔
ایک ہی معاملہ میں ایک کی ” نظر انداز پالیسی“ نے بے ضرر چھوڑ دیا اور دوسرے کو بے صبری کا بروقت تحفہ مل گیا۔ حالانکہ وہ صاحب اگر صرف اتنا کرتے کہ چند قدم لپکتے ہوئے چلتے تو کمرہ میں پہنچ جاتے۔ بعد میں کمرہ میں پہنچے مگر اس حال میں کہ چوٹ سے نڈھال تھے۔ میں نے سوچا انفرادی معاملہ میں بے صبری یہ رنگ لا سکتی ہے تو اجتماعی معاملہ میں وہ کتنی زیادہ سنگین ہو جائے گی“۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 045
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں