سورہ القریش کے ذکر کا پہلا سوا لاکھ شروع کئے مجھے ابھی ایک ہفتہ ہی گزرا تھا کہ میرے اندر ایک عجیب سی بے چینی رہنے لگی حالانکہ پہلے ایساکچھ نہ تھا۔ میں بہت زیادہ موڈی زندگی گزار رہی تھی مگر مجھے اس کا علم نہ تھا۔ مجھے اپنا ہر کیا ہوا کام‘ ہر کہی ہوئی بات ہی صحیح لگتی تھی۔ ہر ایک کو شک کی نگاہ سے دیکھتی تھی۔ میں والدین کی خدمت کیا کرتی تھی مگر فرمانبرداری نہیں کیا کرتی تھی۔ مجھ میں احساس ذمہ داری نہیں تھا۔ اگر کوئی مجھے کوئی کام کہتا تو مجھے یاد نہ رہتااور اگر یاد بھی رہتا تو میں جان بوجھ کر کاہلی کی وجہ سے نہ کرتی تھی۔ حتیٰ کہ والدہ کا کام بھی ۔ سورہ القریش کے پڑھنے سے مجھ میں احساس ذمہ داری کی صلاحیت اجاگر ہوئی ہے۔
میری ہر خواہش منہ سے نکلنے سے پہلے پوری ہوتی ہے
میں لاڈ پیار کی وجہ سے بہت زیادہ بگڑی ہوئی ہوں۔ اس لئے میری فرمائشیں بھی سب سے زیادہ پوری ہوتی ہیں۔ مجھ میں بے حد بے صبری ہے۔ جو کام‘ جو چیز جس وقت منہ سے نکالی ہے اسی وقت پورا کروانے کی عادی ہوں۔ مجھ سے کسی بھی معاملے میں صبر نہیں ہوتا اگر کام میری مرضی کا نہ ہو تو فوراً ہی غصہ میں آجاتی ہوں۔ مگر سورہ القریش کے پڑھنے سے مجھ میں غصہ کی کمی آ گئی ہے اور صبر بھی آ گیا ہے۔ ابھی حال ہی کا واقعہ عرض کرتی ہوں ‘میری والدہ کی عادت ہے کہ Season میں Off Season کے کپڑے لے کر رکھ لیتی ہیں تاکہ جب آئندہ موسم شروع ہو تو نکلوا کر سلوا لیں کیونکہ ہمارا آنا جانا نکلتا رہتا ہے۔ امی نے میری غیرموجودگی میں کپڑے نکالے تو چھوٹی بہنوں نے ان میں سے اچھے اچھے چن کر اپنے لئے نکال لئے اور میرے لئے باقی ماندہ رکھ دیئے ۔ جب میں واپس آئی تو میں نے امی سے کہا کہ مجھے نیا سوٹ سلوا کے دیں تو انہوں نے وہ کپڑے نکلوائے اور کہنے لگیں کہ اس میں سے کون سا سلواﺅں؟ مجھے غصہ تو بہت آیا کہ سارے گھٹیا کپڑے میرے لئے رکھ دیئے ہیں۔ خیر میں چپ رہی، تیوری دکھا کر اٹھ گئی ‘ میری چھوٹی بہن خود میرے پاس آئی اور کہنے لگی میرا یہ سوٹ تم سلوا لو۔ اس وقت تو میں نے نہیں دیکھا مگر بعد میں دیکھا کہ وہ خوبصورت سوٹ میرے نام کر گئی اور میں فوراً کھل اٹھی اور اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کیا کہ اس نے میری مراد بغیر کچھ کہے سنے پوری کر دی۔
غیب سے حفاظت
میرے ابو کے ہفتے میں3 دفعہ ڈائیلاسز ہوتے ہیں۔ امی ان کے ساتھ جاتی ہیں ۔عموماً میں کالج سے آکر سو جاتی تھی اور جب بہن بھائی ٹیوشن جانے لگتے تھے تو مجھے اٹھا کر چلے جاتے تھے۔ مگر چند بار نیند کا اتنا غلبہ ہوا کہ مجھ میں اٹھنے کی ہمت نہیں ہوتی تھی تو میں بیڈ پر لیٹے لیٹے آیت الکرسی ایک دفعہ اور سورہ القریش پڑھ کر گھر پر پھونک کر سوجاتی تھی۔ گھر کھلا پڑا رہتا تھا میں اکیلی سورہی ہوتی تھی مگر اللہ تعالیٰ کی حفاظت اور سورہ القریش کی برکت کی وجہ سے کچھ بھی نہیں ہوا۔ مجھے لا پرواہی کی عادت ہے۔ ایک دفعہ میںسونے کی انگوٹھی کہیں رکھ کر بھول گئی بس مجھے یہ یاد تھا کہ میں نے جہاں بھی رکھی ہے سورہ القریش پڑھتے وقت رکھی ہے ۔ میں نے امی کو بھی یہ ہی بتایا مگر امی اس وقت بے تحاشا غصہ میں تھیں کہنے لگیں جا اپنی آیت الکرسی سے اور سورہ ¿ القریش سے کہہ کہ انگوٹھی ملوا دیں۔اللہ کی کرنی ایسی ہوئی کہ فوراً ہی دراز سے مل گئی ۔اس طرح اللہ تعالیٰ نے میری غیب سے حفاظت و مدد فرمائی۔
سوچ میں تبدیلی
میں پہلے ہر چیز کا منفی پہلو دیکھتی تھی۔ میرے پاس ہر ایک کیلئے پہلے برائی آتی تھی اب مثبت سوچ کی صلاحیت بیدار ہوئیہے پہلے مجھے بہت سی آسان چیزیں سمجھنے میں بھی مشکل پیش آتی تھی حالانکہ میں بہت ذہین ہوں مگر سمجھ میں نہیں آتی تھی مگر اب آنے لگی ہے ۔
میری سماعت بہت تیز ہو گئی ہے
یہ ایک عجیب ہی سی بات ہے آپ یقین کیجئے کہ اب میری کلاس میں میں اگر سب سے آگے بیٹھی ہوئی ہوتی ہوں تو میں ایک وقت میں ٹیچر کا سبق بھی سن رہی ہوتی ہوں ‘ ساتھ والی سے باتیں بھی اور اگر اس کے علاوہ بھی اگر کوئی کہیں بات کررہا ہو کلاس میں تو میں بتا سکتی ہوں۔
نیکی کی طرف راغب
پہلے میں نماز پڑھتی تھی یا پھر کوئی بھی عبادت کرتی تھی تو Formality کے طور پر کرتی تھی، اس میں خشوع و خضوع نہیں ہوتا تھا۔ مگر اب سورہ القریش کے وظیفے کے بعد سے میں نیکی کی طرف راغب ہو گئی ہوں۔ جو بھی کام کرتی ہوں خالص دل سے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کیلئے کرتی ہوں اور دعا مانگتے وقت میرے آنسو خود بخود نکل آتے ہیں اللہ کے عذاب سے ڈ ر لگنے لگا ہے۔ کوئی بھی گناہ کرنے سے پہلے دل میں خیال ضرور آتا ہے۔ نماز چاہے دن میں ایک ہی پڑھوں مگر پوری توجہ و لگاوٹ سے پڑھتی ہوں۔ سورہ البقرہ‘ سورہ القریش‘ دو انمول خزانے پوری امت کی طرف سے استغفار ‘ آیت الکرسی‘ اذان‘ سورہ یٰسین پر میرا ٹھوس یقین ہے اور یہ میرا معمول ہیں۔ کہیں بھی کوئی کام نہ ہو رہا ہو ان میں سے کچھ یاد آ جائے تو پڑھنا شروع کردیتی ہوں اور ختم ہونے سے پہلے اللہ پاک اچھے سے اچھا نواز دیتے ہیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 044
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں