Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

درخت لگائیے!بلائیں ٹلوائیں!آئیے ’’ہجویری محل‘‘ میںہزاروں درخت لگائیں‘قیامت تک ثواب پائیں

ماہنامہ عبقری - فروری 2020ء

درخت لگائیے!بلائیں ٹلوائیں!آئیے ’’ہجویری محل‘‘ میںہزاروں درخت لگائیں‘قیامت تک ثواب پائیں
حضرت انسؓ سے روایت ہے‘ فر ماتے ہیں‘ رسول اللہ ﷺ کا اِرشادِ مقدس ہے: جو مسلمان درخت لگائے یا کھیت بوئے پھر اُس میں سے کوئی اِنسان یا پرندہ یا جانور کھائے (تو جس مسلمان نے وہ درخت لگائے ہوں یا کھیتی بوئی ہو) اُسے صدقہ کے برابر ثواب ملتا ہے۔ کیونکہ صدقہ کرنا بھی عبادت ہے۔٭ اسی طرح حضرت جابرؓ سے مروی حدیث شریف میں ایک اِرشادِ مبارک ہے ’’جو پھل چوری ہوجائے گا اُس پر بھی صدقہ کا ثواب ملے گا‘‘ ۔ اور ساتھ یہ بھی فرمایا ہے کہ ’’صدقہ کے ثواب میں کوئی کمی نہیں ہوگی‘‘٭حضرت جابرؓ سے ہی دو دیگر روایات میں ہے کہ رسول اللہﷺ اُم مبشر انصاریہؓ اور اُم معبدؓ کے باغ میں تشریف لے گئے اور اُن سے پوچھا: ’’یہ درخت کس نے لگائے ہیں؟ مسلمان نے یا کافر نے‘‘ ۔ ’’عرض کیا مسلمان نے‘‘۔ پھر آپﷺ نے صدقہ کی تفصیل بیان فرمائی اور مزید فرمایا: ’’اُس کو قیامت کے دن تک صدقے کا ثواب ملے گا۔ یعنی ملتا رہے گا‘‘فائدہ: ظاہر ہےجب درخت لگانے پر صدقہ کا ثواب ملتاہے اور یہ بات تو آپ سب کو معلوم ہے کہ صدقہ بلاؤں کو ٹالتا ہے۔ درخت لگانے کے خواہشمند صرف اس نمبر پر میسج یا واٹس ایپ کریں 0343-8710009

 

دیگر مخلوقات کی طرح درخت بھی اللہ کی قدرت کی نشانیاں ہیںایک دانے سے کتنا بڑا تنا نکلتا ہے پھر شاخیں در شاخیں پھر پتے اور پھر درختوں کے پھل قسم قسم کے رنگ‘ قسم قسم کے ذائقے اور برسوں تک پھلوں کا ملتے رہنا اِنعام خداوندی ہے۔ ربِّ کائنات کا اِرشادِ عظیم ہے :

’’اور کھجور کے درختوں سے یعنی اُن کے گچھے میںسے خوشے ہیں‘ جو نیچے لٹکے جاتے ہیں اور انگوروں کے باغ اور زیتون اور اَنار‘ کہ بعض ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں اور کچھ ایک دوسرے سے ملتے جلتے نہیں ہوتے ہر ایک پھل کو دیکھو جب وہ پھلتا ہے اور اُس کے پکنے کو دیکھو۔ اُن میں نشانیاں اور دلائل ہیں ان لوگوں کے لئے جو اِیمان رکھتے ہیں‘‘۔ (الانعام: ۹۹)

شجر کاری کرنے والوں کیلئے ان کا یہ عمل بہت بڑا صدقہ جاریہ ہے۔ کائنات کا خالق حقیقی ربِّ ذوالجلال ہی ان پیڑوں، پودوں اور درختوں کو نمو بخشتا ہے : ’’بے شک اللہ دانہ کو اور گٹھلیوں کو چیرنے والا ہے‘‘۔ (الانعام:۵۹) قرآنِ مجید اور اَحادیثِ مبارکہ پر اِیمان رکھنے والے کو معلوم ہونا چاہئے کہ دیگر مخلوقات کی طرح درخت بھی اللہ تبارک وتعالیٰ کی تسبیح بیان کرتے ہیں۔ جیسا کہ سورۃ بنی اسرائیل کی آیتِ مبارکہ نمبر ۴۴ میں ہے:- (ترجمہ)’’ساتوں آسمانوں اور زمین اور جو کچھ اِن میں ہے سب اُسی کی تسبیح بیان کرتے ہیں اور کوئی چیز اَیسی نہیں جو اُسے پاکیزگی اور تعریف کے ساتھ یاد نہ کرتی ہو۔ مگر بات یہ ہے کہ تم اُن کی تسبیح نہیں سمجھ سکتے بے شک وہ حلم والا اور بخشنے والا ہے‘‘۔ (بنی اسرائیل:۴۴)
دیگر مخلوقات کی طرح درخت بھی اللہ کی قدرت کی نشانیاں ہیںایک دانے سے کتنا بڑا تنا نکلتا ہے پھر شاخیں در شاخیں پھر پتے اور پھر درختوں کے پھل قسم قسم کے رنگ‘ قسم قسم کے ذائقے اور برسوں تک پھلوں کا ملتے رہنا اِنعام خداوندی ہے۔ ربِّ کائنات کا اِرشادِ عظیم ہے :

’’اور کھجور کے درختوں سے یعنی اُن کے گچھے میںسے خوشے ہیں‘ جو نیچے لٹکے جاتے ہیں اور انگوروں کے باغ اور زیتون اور اَنار‘ کہ بعض ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں اور کچھ ایک دوسرے سے ملتے جلتے نہیں ہوتے ہر ایک پھل کو دیکھو جب وہ پھلتا ہے اور اُس کے پکنے کو دیکھو۔ اُن میں نشانیاں اور دلائل ہیں ان لوگوں کے لئے جو اِیمان رکھتے ہیں‘‘۔ (الانعام: ۹۹)

شجر کاری کرنے والوں کیلئے ان کا یہ عمل بہت بڑا صدقہ جاریہ ہے۔ کائنات کا خالق حقیقی ربِّ ذوالجلال ہی ان پیڑوں، پودوں اور درختوں کو نمو بخشتا ہے : ’’بے شک اللہ دانہ کو اور گٹھلیوں کو چیرنے والا ہے‘‘۔ (الانعام:۵۹) قرآنِ مجید اور اَحادیثِ مبارکہ پر اِیمان رکھنے والے کو معلوم ہونا چاہئے کہ دیگر مخلوقات کی طرح درخت بھی اللہ تبارک وتعالیٰ کی تسبیح بیان کرتے ہیں۔ جیسا کہ سورۃ بنی اسرائیل کی آیتِ مبارکہ نمبر ۴۴ میں ہے:- (ترجمہ)’’ساتوں آسمانوں اور زمین اور جو کچھ اِن میں ہے سب اُسی کی تسبیح بیان کرتے ہیں اور کوئی چیز اَیسی نہیں جو اُسے پاکیزگی اور تعریف کے ساتھ یاد نہ کرتی ہو۔ مگر بات یہ ہے کہ تم اُن کی تسبیح نہیں سمجھ سکتے بے شک وہ حلم والا اور بخشنے والا ہے‘‘۔ (بنی اسرائیل:۴۴)

درختوں‘ پتوں اور شاخوں کی برکت سے اہل قبور کے عذاب میں بھی تخفیف ہوتی ہے۔

ضرور پڑھیں: یورپی یونین کی طرف سے جواد ظریف کو دورہ برسلز کی دعوت
حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے‘ فرماتے ہیں:

’’نبی کریم رؤف ورحیم ؐ مدینہ منورہ یا مکہ مکرمہ کے کسی باغ میں سے گزرے تو آپ ؐ نے دو اِنسانوں کی آواز سُنی جنہیں اُن کی قبروں میں عذاب ہورہا تھا۔ اُس وقت آپ ؐ نے فرمایا: اِن دونوں قبروں میں عذاب ہورہاہے اورکسی بڑے گناہ میں نہیں پھر فرمایا: البتہ بڑا گناہ ہے۔ اِن میں سے ایک تو اپنے پیشاب کی اِحتیاط نہیں کرتاتھا اوردوسرا چغل خوری کرتا تھا۔ پھر آپ ؐ نے کھجور کے درخت کی ایک شاخ منگوائی اوراُس کے دو ٹکڑے کئے اور اُنہیں دونوں قبروں میں سے ہرایک قبر پر ایک ایک ٹکڑا کرکے رکھ دیا۔ آپ ؐ سے عرض کیاگیا‘یارسول اللہؐ آپ ؐ نے ایسا کیوں کیاہے؟تو آپ ؐنے فرمایا: اِس اُمید پر کہ جب تک یہ خشک نہ ہوں گی اِن کے عذاب میں تخفیف کی جائے گی‘‘

درخت اور پودے پتے ٹہنیاں اور شاخیں ہماری طرح سانس لیتے ہیں تمام جاندار ایک دوسرے سے تعامل کرتے ہیں اور جاندار پودوں پر اِنحصار کرتے ہیں۔ تمام جاندار اپنی خوراک کے لئے بالواسطہ یا بلا واسطہ سبز پودوں پر اِنحصار کرتے ہیں۔

حضرت سیّدنا آدمؑ کا جنت میں درخت اور درخت کے پتوں سے خصوصی واسطہ رہا ہے۔ جنت میں آپ نے ممنوعہ درخت کا پھل کھایا تو ربِّ ذوالجلال نے آپ اور حضرت امّاں حواؑ کو جنتی لباس سے محروم کر دیا چنانچہ اس کے بعد آپ اور حضرت اماں حواؑ نے اپنے جسموں کو جنت کے درخت کے پتوں سے ڈھانپا۔ جنت کے درخت اتنے وسیع اور بڑے ہیں کہ اگر جنتی ان کے سایہ میں ہزار سال تک چلتے رہیں تو ختم نہ ہوں۔

ضرور پڑھیں: فوج نکالنے پر عراق کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، جن کی ماضی مثال نہیں ملتی: ٹرمپ
حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے‘ فرماتے ہیں‘ رسول اللہ ؐ نے فرمایا: ’’جنت میں کوئی درخت اَیسا نہیں جس کے پتوں پر لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ نہ لکھا ہو‘‘۔

قرآنِ مجید میں درختوں کے سجدہ کرنے کا ذکر بھی آتا ہے سورۃ الحج میں اِرشادِ ربانی ہے:-

’’کیا آپ نے نہ دیکھا کہ اللہ کے لئے سجدہ کرتے ہیں سورج چاند تارے‘ پہاڑ‘ درخت اور چوپائے اور بہت آدمی ہر مخلوق اپنے اپنے اَنداز میں اللہ کے سامنے سجدہ کرتے ہیں‘‘۔ (الحج:۸۱)

درختوں سے دیگر مخلوقات کو بڑے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ خصوصاً درختوں پر بیٹھنے والے جانوروں اور پرندوں کو‘ وہ اپنے گھر اور گھونسلے بناتے ہیں۔شہد کی مکھی کیلئے حکم فرمایا گیا: ’’اور آپ ؐ کے پروردگار نے شہد کی مکھی کو الہام فرمایا کہ پہاڑوں میں گھر بنا اور درختوں میں اور چھتوں میں‘‘۔ (النحل:۸۶)

ضرور پڑھیں: سعودی عرب میں یتیم بچوں کے لیے رضاعی خاندان سکیم
درخت مختلف قسم کی خصوصیات رکھتے ہیں: جیسا کہ زیتون کے درخت کو شجرہ مبارکہ فرمایا گیا۔اور کھجور کے درخت کا نفع زیادہ، سایہ دائمی، اِس کا پھل عمدہ اور ہمیشہ رہتا ہے۔کیونکہ جس وقت اِس کا پھَل ظاہرہوتا ہے اُس وقت سے لے کر خشک ہونے تک اُسے کھایا جاتا ہے اوراِس کی لکڑی ، پتوں اور شاخوں سے کا فی نفع لیا جاتا ہے ۔ ستون ، چھڑیاں ، رسیاں ، برتن وغیرہ بنائے جاتے ہیں ۔یہ درخت اُونٹوں کے لئے چارہ بھی ہیں اور اُن کی خوبصورتی اور ترو تازگی سب منافع ہیں ۔جیسے مومن کثرت اِطاعت اور مکارم اَخلاق کے باعث خیر ہی خیر ہے۔ وہ نماز ، روزے ، قرأتِ قرآنِ مجید ، اورادو وظائف، صدقات اور تمام افعالِ خیر ہمیشہ کرتا ہے۔ اِن میں مومن ہمیشہ مصروف رہتے ہیں ۔ جیسے کھجور کے پتے دائمی ہیں ۔

بعض علماء نے کہا ہے ، یہ درخت حضرت سیدنا آدمؑ کے جسم شریف سے بچی ہوئی مٹی سے پیدا ہوا ہے اور یہ لوگوں کی پھوپھی کی مانند ہے ۔بعض علماء نے اِس درخت کی مسلمان سے مشابہت کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ جب اِس کا سر کاٹ دیا جائے تو یہ مرجاتاہے‘ جبکہ دوسرے درختوں کا یہ حال نہیں وہ نیچے سے پھوٹ پڑتے ہیں۔

درخت لگانا رحمت الٰہی ہے۔درخت لگانے سے معیشت مضبوط ہوتی ہے ، زر مبادلہ حاصل ہوتا ہے ، روز گار مہیا ہوتا ہے نظام زندگی میں اِنقلابی تبدیلیاں آتی ہیں۔ معاشرہ اَن گنت فوائد حاصل کرتا ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں اپنی نعمتوں کی قدر کرنے کی توفیق دے ۔ آمین!

 

Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 422 reviews.