Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

کیا آپ کا بچہ بھی انگوٹھا چوستا ہے؟

ماہنامہ عبقری - دسمبر 2019ء

انگوٹھا چوسنےکی وجہ سے دانت ٹیڑھے ہوسکتے ہیں
وہ بچے جن کی عمریں تین سال سے کم ہوں ان کے والدین کو یہ چیز سمجھنی چاہیے کہ اسی قسم کی عادات کی جارحانہ انداز میں حوصلہ شکنی نہ کریں کیونکہ بیشتر بچے 4 سے 5سال کی عمر کو پہنچنے تک خود ہی ان عادات کو چھوڑ دیتے ہیں۔ تاہم پختہ دانت نکلنے سے پہلے بچے کا اس عادت کو چھوڑ دینا بہت ضروری ہوجاتا ہے۔ لہٰذا اگر آپ کا بچہ 5 سال تک اس عادت کو نہیں چھوڑتا تو آپ کو اسے غیر معمولی چیز کے طور پر سمجھنا چاہیے۔
انگوٹھے یا چوسنی کے اثرات کا انحصار اس قوت پر ہوتا ہے جو بچہ چوسنے کے دوران استعمال کرتا ہے، اس کے علاوہ یہ چیزیں بھی دیکھی جاتی ہے کہ بچے دن میں کتنی دیر انگوٹھا چوستے رہتے ہیں اور ایسے بچوں میں اس بات کا امکان زیادہ ہوتا ہے کہ ان کے پختہ دانت ٹیڑھے نکل سکتے ہیں۔
یہ چیز مشاہدے میں آئی ہے کہ جو بچے دن میں 4سے 6گھنٹے انگوٹھا چوستے ہیں، ان کے دانت متاثر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ جس میں اوپر کے دانت آگے کی طرف اور نیچے کے دانت پیچھے کی جانب ٹیڑھے ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دانتوں کی اوپر نیچے کی ترتیب بھی متاثر ہوسکتی ہے یعنی اوپر اور نیچے کے دانت ایک دوسرے کے آمنے سامنے نہیں اگتے بلکہ منہ بند کرنے کے باوجود دانت نظر آتے ہیں۔
پختہ دانت نکلنے سے پہلے یہ عادت چھڑوادیں
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بہت ضروری ہے کہ پختہ دانت نکلنے سے پہلے بچے کو اس عادت سے نجات دلادی جائے اور 4 سے 5سال کے دوران ہی اس ضمن میں کوششیں شروع کردی جانی چاہئیں۔ جس کیلئے والدین بچوں کے انگوٹھے یا انگلی پر بینڈیج چڑھا سکتے ہیں۔ اس دوران بچہ جب بھی انگوٹھا چوسنے کی کوشش کرے گا انگوٹھے پر بندھی پٹی اسے احساس دلائے گی کہ اسے انگوٹھا چوسنےسے منع کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور طریقہ انہیں انعام کی ترغیب دینے کا بھی ہے۔ اس سے کہیں کہ اگر وہ فلاں دن تک انگوٹھا چوسنا مکمل طور پر چھوڑ دے گا تو اسے فلاں تحفہ انعام میں دیا جائے گا۔اگر 8یا9سال کی عمر کو پہنچنے کے باوجود بچہ انگوٹھا چوسنے کی عادت سے چھٹکارا حاصل نہیں کرپاتا تو اس سے نہ صرف بچے کے دانت ٹیڑھے ہوسکتے ہیں بلکہ اس کا چہرہ بھی متاثر ہوسکتا ہے کیونکہ یہ عادت بچوں میں 10سال تک بھی رہتی ہے بلکہ بعض میں اس سے بھی زیادہ تاہم اس عمر میں بچے خود پر توجہ دینا شروع کردیتے ہیں۔ اچھا اور نمایاں نظر آنے کا احساس بڑھ جاتا ہے۔ وہ دوسروں کے مذاق کو بھی سمجھنے لگتے ہیں۔
بچے کو چوسنی دینے سے پہلے چند احتیاطیں
لہٰذا اس کے اندر خودبخود اس عادت پر قابو پانے کا احساس بڑھ جاتا ہے۔ایسے والدین بھی دیکھے گئے ہیں جو بچوں کو خود چوسنی دیتے ہیں انہیں زیادہ رونے اور چیخنے چلانے سے باز رکھنے کے لیے چوسنی ایک موثر ہتھیار کے طور پر استعمال کی جاتی ہے اور عام خیال یہی ہے کہ انگوٹھا چوسنے کے مقابلے میں چوسنی کا استعمال دانتوں کو کم سے کم متاثر کرتا ہے۔ تاہم ماہرین کے خیال میں بچے کو چوسنی دیتے 
ہوئے چند اہم باتوں کا خیال رکھا جانا چاہیے:(۱)عام طور پر چوسنی میں کوئی ربن یا دھاگہ وغیرہ ڈال کر بچے کے گلے میں ڈال دی جاتی ہے جو کسی بھی بچے کے لیے پھندا بن سکتی ہے جس سے بچے کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔(۲)والدین کو چوسنی خریدنے کے دوران اس چیز کا خاص طور پر خیال رکھنا چاہئے کہ چوسنی، مضبوط، لچک دار اور معیاری کمپنی کی ہو اور چوسنے کے دوران اپنی جگہ سے الگ ہوکر منہ میں نہ چلی جائے۔ اسے ہمیشہ صاف اور جراثیم سے پاک رکھیں اور وقتاً فوقتاً اسے بدلتے رہیں۔ اس کے علاوہ چوسنی پر شہد، کوئی شربت یا شکر وغیرہ مت لگائیں کیونکہ اس میں بچوں کے دانت خراب ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔(۳)تین سال سے کم عمر کے بچوں کے انگوٹھا چوسنے یا چوسنی کے استعمال سے پریشان نہ ہوں اور ڈانٹ ڈپٹ کے ذریعے بچوں کی حوصلہ شکنی نہ کریں، تاہم اگر آپ محسوس کریں کہ بچہ ضرورت سے زائد انگوٹھا چوستا ہے تو تھوڑی بہت مزاحمت کی جاسکتی ہے۔ 2 یا 4سال کی عمر کو پہنچے تک بچے خودبخود ہی اس عادت سے باہر آجاتے ہیں چنانچہ والدین اگر 4سال تک انتظار کرلیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 210 reviews.