Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

قارئین کی خصوصی تحریریں

ماہنامہ عبقری - ستمبر 2009ء

قرآنی سورتوں کے خواص (رفعت خانم‘ فیصل آباد) سورة یٰسین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سورة یٰسین قرآن مجید کا دل ہے۔ اس کی تلاوت سے فلاح دارین حاصل، حاجتیں پوری اور برائیاں دفع ہوتی ہیں۔ جو شخص محض اللہ تعالیٰ کے لیے پڑھے گا اللہ تعالیٰ اسے بخش دے گا۔ اس کی دن بھر کی حاجتیں پوری ہوں گی۔ جو شخص سورة یٰسین کا نقش لکھ کر اپنے پاس رکھے گا، ہر دلعزیز ہوگا۔ لوگوں میں قدر و منزلت ہوگی۔ مال میں برکت ہوگی دشمن سرنگوں ہوگا، حاکم و جابر سے محفوظ رہے گا، مریض صحت یاب ہوگا، قیدی قید سے نجات پائے گا۔ سورة الرحمن ہر چیز کی کوئی نہ کوئی زینت ہوتی ہے اور قرآن پاک کی زینت سورة الرحمن ہے۔ آنکھ کے درد، طحال کے مریض پر پڑھ کر دم کریں۔ انشاءاللہ تعالیٰ مرض اور درد میں کمی ہوگی۔ حصول دعا کے لیے گیارہ مرتبہ پڑھنا چاہے۔ روزانہ اس سورة کی تلاوت کرنے والے کا چہرہ چودھویںرات کے چاند کی طرح منور ہوگا۔ سورة ملک حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزانہ رات کو سونے سے پہلے سورہ ملک کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔ جو شخص عشاءکی نماز کے بعد سوتے وقت اس سورة کی تلاوت کرے گا، انشاءاللہ وہ عذاب قبر سے محفوظ رہے گا۔ مغفرت نصیب ہوگی۔ سکرات سے امن پائے گا۔ مقروض قرض سے نجات حاصل کرے گا۔ رویت ہلال کے وقت تلاوت کرنے والا پورا مہینہ آرام سے بسر کرے گا۔ آشوب چشم کے لیے تین روز متواتر پڑھ کر دم کرنا بہت مفید ہے۔ سورة مزمل اس سورة کا ورد کرنے والا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت سے شرفیاب ہوگا (انشاءاللہ)۔ زبان بندی اور تیغ بندی کے لیے مفید ہے۔ اگر پڑھ کر حاکم کے سامنے جائے تو حاکم مہربان ہو۔ کشائش رزق کے لیے روزانہ سات مرتبہ پڑھے۔ روزانہ سورة مزمل کی تلاوت کرنے والے پر عذاب نہیں ہوتا۔ اس پر دوزخ کی آگ حرام ہے۔ سورة واقعہ اس سورة کو سو رة الغناء(دولت) بھی کہا گیا ہے رات سونے سے قبل اس کی تلاوت کرنے والا انشاءاللہ تعالیٰ کبھی بھی فاقہ کا شکار نہ ہوگا۔ روزانہ پڑھنے والا غنی ہو جاتا ہے۔ اس سورت کے نقش کو لکھ کر باندھنے سے ولادت میں آسانی ہوتی ہے۔ حضورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارکہ ہے کہ ”اس سورة کو خود بھی پڑھو اور اپنی اولاد کو بھی یاد کرواﺅ۔“ حُبِّ رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہ سے سیکھئے (شہناز شانزے سیال، ضلع خانیوال) عشق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دعویٰ دار یوں تو ہر مسلمان ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و ناموس کو ( نعوذ باللہ) زک پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کا منہ توڑنے کیلئے بھی کوئی مسلمان پیچھے نہیں رہتا۔ چاہے اپنے کردار کے لحاظ سے و ہ کمزور ہی کیوں نہ ہو۔ مگر اپنی زندگی کا ایک ایک لمحہ سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق گزارتے ہوئے عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں مستغرق رہنے والے آج کل ہزاروں بلکہ لاکھوں میں ملتے ہیں۔ ہمارے محبوب خدا صلی اللہ علیہ وسلم سرورِ کائنات پر جان نثار کرنے والے سچے عاشقوں کا احوال ذرا آپ بھی پڑھ لیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں۔ ایک آدمی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے آپ سے اپنی جان اور اپنی اولاد سے زیادہ محبت ہے۔ میں بعض دفعہ گھر میں ہوتا ہوں اور آپ مجھے یاد آجاتے ہیں تو پھر جب تک میں حاضرِ خدمت ہو کر آپ کی زیارت نہ کر لوں مجھے چین نہیں آتا۔ اب مجھے یہ خیال آیا ہے کہ میرا بھی انتقال ہو جائے گا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اس دنیا سے تشریف لے جائیں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو نبیوں کے ساتھ جنت میں سب سے اوپر ہوں گے اور میں نیچے کی جنت میں رہ جاﺅں گا تو مجھے ڈر ہے کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نہیں کر سکوں گا۔ تو پھر میرا جنت میں دل کیسے لگے گا؟ ابھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب نہیں دیا تھا کہ اتنے میں حضرت جبرائیل علیہ السلام یہ آیت لے کر آئے۔ ترجمہ: اور جو شخص اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کہنا مان لے گا تو ایسے اشخاص بھی ان حضرات کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے اپنا انعام فرمایا ہے۔ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو بلایا اور پھر یہ آیت پڑھ کر سنائی۔حضرت زہری رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حضرت عبداللہ بن خذافی رضی اللہ عنہ کی یہ شکایت بیان کی گئی کہ وہ مذاق بہت کرتے ہیں اور بے کار باتیں کرتے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے چھوڑ دو اس میں ایک چھپی ہوئی خوبی ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہے۔ حضرت عبدالرحمن بن سعد رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے پاس تھا۔ ان کا پاﺅں سو گیا۔ میں نے کہا اے ابوعبدالرحمن رضی اللہ عنہ آپ کے پاﺅں کو کیا ہوا؟ انہوں نے کہا یہاں سے اس کا پٹھا اکٹھا ہو گیا ہے۔ میں نے کہا آپ کو جس سے سب سے زیادہ محبت ہے اس کا نام لیکر پکاریں ۔ انشاءاللہ پاﺅں ٹھیک ہو جائے گا۔ انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام مبارک بہت ادب سے لیا اور نام لیتے ہی ان کا پاﺅں ٹھیک ہو گیا اور انہوں نے اسے پھیلا لیا۔ حضرت برا ¿ بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں کسی چیز کے بارے میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھنے کا ارادہ کرتا لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ہیبت اور تعظیم کی وجہ سے دو دو سال بغیر پوچھے گزار دیتا۔ حضرت ابو فراد سلمیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیلئے پانی منگوایا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں ہاتھ ڈال کر وضو کرنا شروع کیا۔ ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پانی کو ہاتھوں میں لے کر پیتے جاتے۔ یہ دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اس طرح کیوں کر رہے ہو؟ صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی وجہ سے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تم چاہتے ہو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بھی تم سے محبت کرنے لگیں تو جب تمہارے پاس امانت رکھی جائے اور رکھنے والا مطالبہ کرے تو تم وہ امانت ادا کرو اور جب تم بات کرو تو سچ بولو اور جو تمہارا پڑوسی بن جائے اس کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔ فراخی رزق اور دست غیب کا مجرب عمل ( ایم صادق کاکڑ‘ بلوچستان) پیارے قارئین کرام! السلام علیکم!امید ہے آپ سب خیریت سے ہونگے۔ بعد عرض یہ ہے کہ آج کی نشست میں اپنا ایک مجرب عمل پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔ عمل فراخی رزق و روزگار کے متعلق ہے۔ کرنے والے خود دیکھ لیں گے کہ پروردگار غیب سے کیسے اسباب پیدا کر دیتا ہے۔ یاد رکھئے دست غیب سے مراد یہ نہیں کہ آپ کو روزانہ ایک مقررہ رقم تکئے کے نیچے ملتی رہے بلکہ دست غیب سے مراد غیبی طریقہ سے اسباب پیدا ہونے کو کہتے ہیں۔ امید ہے قارئین کرام بھی اپنے مجربات و تجربات سے عبقری کے حسن کو چار چاند لگائیں گے۔ یقینا ایک مسلمان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ اپنا علم سینے میں چھپا کر دنیا سے کوچ کرے۔ اپنے تجربات دکھی انسانیت کیلئے پیش کریں کہ شاید کسی کا بھلا ہو جائے اور آپ کا بیڑا پار ہو جائے۔ بس دیر نہ کریں۔ سخاوت کے خنجر سے سینہ چاک کر کے اپنے صدری رازوں کو جلد از جلد حکیم صاحب کو روانہ کریں۔ یقینا یہ سخاوت بہت بڑی چیز ہے ‘ پھر خاص کر علمی سخاوت ۔ایک واقعہ سناتا ہوں۔ بندہ کو ماورائی علوم سے جنون کی حد تک لگاﺅ ہے۔ رمضان المبارک 2007 میں بندہ کو ایک کتاب ملی جس کا مصنف احقر کی پیدائش سے تقریباً 30۔ 35 سال پہلے فوت ہو چکا تھا۔ کتاب میں ایک جگہ لکھا تھا کہ یہ کتاب اس وقت بھی کسی کی زیر نظر ہو گی جب مصنف کی ہڈیاں تک خاک ہو چکی ہوں گی تو مصنف آپ کی دعاﺅں کا محتاج ہے۔ اس فقرے کا مجھ احقر پر اتنا اثر ہوا کہ بیا ن نہیں کر سکتا ۔ کتاب کس خلوص سے لکھی گئی تھی۔ رمضان کا مبارک مہینہ تھا دو تین دن بعد قرآن پاک ختم کیا اور اس کا ثواب کتاب کے مصنف کو بخش دیا۔ اللہ تعالیٰ ریاکاری میں شمار نہ کرے۔ اب قارئین چند لمحوں کیلئے غور کریں کہ کوئی شخص میری پیدائش سے 30۔ 35 سال پہلے فوت ہو چکا ہے۔ نہ میں نے ان کو دیکھا ہے نہ کوئی رشتہ ہے لیکن میں نے انہیں قرآن پاک ختم کر کے بخش دیا۔ یہ کیا ہے؟ یہ ہے سخاوت ‘ اپنا علم دنیا سے کوچ کرنے سے پہلے دنیا تک پہنچا دیا۔ تحریر کو طول دینے کی معذرت چاہتا ہوں۔ بس بقول شاعر دامن میں آگ رکھ کر دھواں کیسے چھپاﺅں آج یہ چیز صرف مسلمان میں رہ گئی ہے۔ کوئی کہتا ہے یہ میرا خاندانی عمل یا نسخہ ہے۔ کوئی صدری راز کا نام دے دیتا ہے۔ نہ بتانے کے کیا کیا بہانے بنا دیتا ہے۔ میرے بھائی علم ایسی دولت ہے کہ جتنا بانٹو اس میں کمی نہیں آئے گی۔ قارئین کرام پر میری کوئی بات گراں گزری ہو تو معافی چاہتا ہوں۔ لیجئے اب عمل کی تشریح کرتا ہوں۔ چاند دیکھنے پر جو پہلا اتوار آئے، اتوار کا دن گزار کر اس رات کو عمل کرنا ہے جس کی صبح کو سوموار ہو۔ عمل کا وقت اتوار کے دن جب سورج غروب ہو جائے اور رات بارہ بجے تک ہے پھر عمل کا وقت نکل جاتا ہے۔ بہتر ہے کہ عشاءکی نماز کے بعد عمل کیا جائے۔ عمل اس طرح کرے ٭اتوار کے دن۔ اول سات مرتبہ درود شریف پڑھ کر درمیان میں 70 مرتبہ سورہ فاتحہ بسم اللہ کے ساتھ پڑھنا ہے۔ یعنی الحمد للہ مکمل پڑھنے کے ساتھ ساتھ بسم اللہ بھی ہر بار مکمل پڑھنا ہے اور آخرمیں سات مرتبہ درود شریف پڑھنا ہے۔٭ سوموار کے دن اول و آخر6 مرتبہ درود شریف درمیان میں سورہ فاتحہ معہ بسم اللہ 60 مرتبہ ٭ منگل کے دن او ل و آخر 5 مرتبہ درود شریف درمیان میں سورہ فاتحہ معہ بسم اللہ 50 مرتبہ ٭ بدھ کے دن اول و آخر درود شریف 4 مرتبہ سورہ فاتحہ معہ بسم اللہ40 مرتبہ ٭ جمعرات کے دن اول و آخر درود شریف 3 مرتبہ سورہ فاتحہ معہ بسم اللہ30 مرتبہ ٭ جمعہ کے دن اول و آخر درود شریف 2 مرتبہ سورہ فاتحہ معہ بسم اللہ20 مرتبہ ٭ ہفتہ کے دن اول و آخر درود شریف 1 مرتبہ سورہ فاتحہ معہ بسم اللہ10 مرتبہ ۔ یہ ایک ہفتہ مکمل ہو گیا۔ اس طرح چار ہفتے کرنا ہے۔ کامیابی کے آثار پہلے معلو م ہو جانے پر بھی عمل ایک مہینہ مکمل کرنا ہے۔ اس احقر نے 2 مرتبہ عمل کیا، ایک بار گھر پر روزگار مل گیا لیکن میں نے ٹھکرایا۔ دوسری بار مفت دبئی کا ویزا ملتا تھا میں نے ٹھکرادیا ۔ تمام قارئین کرام سے درخواست کرتا ہوں کہ میرے حق میں دعاکریں کہ مجھے اللہ پاک ماورائی علوم میں کامیابی و کامرانی عطا کرے اور مجھے دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے قبول فرمائے ۔ آپ سب کا دعا گو۔ قرآن پاک کی برکت سے جنت میں محل ( قاضی محمد اسرائیل، گڑنگی مانسہرہ) قرآن پاک کو پڑھو‘ قرآن پاک کو سمجھو‘ قرآن پر عمل کرو‘ قرآن پاک کا ادب کرو‘ قرآن پاک کو دستورِ حیات بناﺅ‘ قرآن پاک کو سینے سے لگاﺅکہ قرآن پاک قبر میں ساتھی بن جائے گا‘ قرآن پاک قبر میں روشنی بن جائے گا‘ قیامت کے دن قرآن پاک شفاعت کرے گا‘ قرآن پاک کی شفاعت اللہ قبول کرے گا۔ پھر قرآن پاک کی برکت سے مسلمان فلاح پائیں گے۔ پھر ان کا گھر جنت بن جائے گا‘ جہاں ایک وقت آئے گا اللہ پاک خود قرآن پاک کی تلاوت کرے گا‘ وہ کتنا پیارا وقت ہو گا جب اللہ قرآن پاک کی تلاوت کرے گا۔ جب اللہ قرآن پاک کی تلاوت فرمائیں گے ،اس وقت کتنا لطف و سرور آئے گا۔ جنتی اس وقت کس مقام پر ہو گا۔ دنیا میں جب اچھی آواز والا قرآن سناتا ہے تو کتنا سرور آتا ہے مگر جب خود صاحبِ کلام قرآنِ پاک کی تلاوت کرے گا تو کیسا پیارا منظر ہو گا۔ نہ قلم لکھ سکتا ہے نہ زبان بیان کر سکتی ہے۔ نہ کسی کے دل پر ایسا منظر آ سکتا ہے۔ قرآن کی تاثیر ہر دل رکھنے والا محسوس کرتا ہے۔ خارش زدہ کتے کو رزق پہنچانے کا سچا واقعہ (نعیم جاوید معرفتی) اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کو جس طریقے سے چاہے رزق پہنچاتا ہے۔ یہ سچا واقعہ میں نے حضرت نفیس شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے کئی مرتبہ سنا ہے۔ ان کو یہ واقع دہلی ( بھارت) میں مقیم ان کے ایک مرید نے سنایا تھا۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ دہلی کی جامع مسجد میں نمازی نماز ادا کر کے واپس مسجد کی سیڑھیاں اتر رہے تھے کہ ان نمازیوں میں سے ایک نمازی کو قے (اُلٹی) آ گئی اس نے مسجد کے نیچے سیڑھیوں میں قے کر دی۔ سامنے دیوار کے ساتھ ایک خارش زدہ کتا اس قے کو کھانے کیلئے آگیا۔ نمازی نے چونکہ گوشت کھایا ہوا تھا۔ وہ کتا اسے کھانے لگا۔ باقی نمازیوں کو یہ منظر دیکھ کر بہت کراہت بھی ہوئی اور غصہ بھی آیا ۔ بعض نے اسے کہا کہ اگر تمہیں قے آئی تھی تو تھوڑا صبر کرتے اور منہ پر ہاتھ رکھ کر ذرا تیزی سے اتر کر یہ کام سڑک پر کر دیتے۔ کم از کم یہ خارش زدہ کتا جو کہ نجس ہے مسجد کی سیڑھیوں پر نہ آتا۔ وہ نمازی جس نے قے کی تھی، کچھ کہے بغیر خاموشی سے چل دیا۔ باقی نمازیوں میں سے ایک اہل نظر (صاحب حال) نمازی بھی تھے۔ انہوں نے اس شخص کا تعاقب شروع کر دیا۔ جب قے والے شخص کو پتہ چلا کہ کوئی اس کا مسلسل تعاقب کر رہا ہے تو اس نے رک کر ان سے پوچھا کہ بھائی آپ میرا تعاقب کیوں کر رہے ہیں۔ تو دوسرے شخص نے جو تعاقب کر رہے تھے، نے کہا کہ تم عام انسان نہیں ہو۔ تم اپنی حقیقت مجھے بتا دو میں واپس چلا جاﺅنگا ۔ جب بہت اصرار کیا تو اس نے بتایا کہ میں فلاں علاقے کا قطب ہوں۔ ہر جمعرات کی رات کو غارِ حرا کے باہر تمام انبیاءکرام اور اولیاءاللہ کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیر قیادت اجلاس ہوتا ہے۔ جس میں مختلف قطب ،ابدال کی ڈیوٹیاں لگائی جاتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا کہ میں اپنی مخلوق کو جس ذریعے سے چاہوں رزق پہنچاﺅں۔دہلی کی جامع مسجد کے باہر ایک خارش زدہ کتا بھوکا بیٹھا ہوا ہے۔ فلاں قطب سے کہو کہ گوشت کھا کر وہ قے کر دے تاکہ میرا رزق میری مخلوق تک پہنچ جائے۔ میں یہ ڈیوٹی دینے آیا ہوں۔ یہ کہہ کر وہ شخص غائب ہو گیا۔
Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 012 reviews.