مشکوۃ شریف کے مطابق حضرت انس بن مالکؓ فرماتے ہیں کہ وہ اور نبی کریمﷺ سالن تناول فرما رہے تھے تو انس بن مالکؓ نے دیکھا کہ نبی کریمﷺ سالن میں کدو(لوکی) ڈھونڈ کر تناول فرما رہے تھے۔
کدو، مفید غذا اور موثر دوا
کدو جسے لوکی اور گھیا بھی کہتے ہیں ایک مقبول عام ترکاری ہے اس کا رنگ باہر سے سبز جبکہ اندر سے سفید ہوتا ہے۔ یہ سائز میں لمبی اور گول ہوتی ہے۔ غذائیت کے اعتبار سے اس کا شمار وٹامنز اور بشاشت و توانائی بخشتے والی بہترین سبزیوں میں ہوتا ہے۔ گوشت اور قدرے گرم مصالحہ کی آمیزش سے نہ صرف اس کی تاثیر میں خاطر خواہ اضافہ ہو جاتا ہے بلکہ اس کے ذائقہ میں بھی خوشنما تبدیلی آتی ہے۔ طب نبویؐ میں بھی خوشنما تبدیلی آتی ہے۔ طب نبویؐ میں بھی اس کا گوشت کے ساتھ استعمال زیادہ مفید بتایا گیا ہے
حاملہ کھائے!بچہ کا رنگ شرطیہ طور پر سرخ و سپید
بعض نامور حکما کے مطابق لوکی نہ صرف ایک غذائیت بخش غذا ہے بلکہ مختلف امراض میں یہ ایک موثر دوا کا کام بھی کرتی ہے۔ اگر حاملہ عورت کودوران حمل خصوصیت سے ابتدائی اور آخری مہینوں میں روزانہ چھٹانک کدو، ایک چھٹانک مصری کے ساتھ استعمال کرائی جائے اور اس کے ساتھ دیگر مصفی خون چیزیں مثلاً ناریل کا دودھ، چاول اور سیب وغیرہ کھلائے جائیں تو بچہ کا رنگ شرطیہ طور پر سرخ و سپید ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایام حمل سے پیشتر اور دوران حمل میں کدو کے بکثرت استعمال سے اسقاط حمل کی شکایت قطعی طور پر رفع ہو جاتی ہے۔
کدو کھائیں! یقینی بیٹا پیدا ہوگا
ہندوستان کے ایک نامور حکیم کے مطابق جن عورتوںکے ہاں زیادہ لڑکیاں پیدا ہوتی ہیں اگر استقرار حمل کے ایک ماہ بعد سے کچا کدو بیجوں سمیت مصری کے ساتھ استعمال کرنا شروع کردیں اور تیسرے ماہ کے آخر تک جاری رکھیں تو لڑکا پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اتفافات کو نظر انداز کرکے یہ تجربہ 50فیصد کامیاب ثابت ہوا ہے۔
اگر جگر کام نہیں کررہا تو کدو کھائیں
سردرد کے دوران تازہ کدو کا گودا حسب منشا لے کر کھرل میں باریک کرکے پیشانی پر لیب کریں۔ تھوڑی دیر بعد درد جاتا رہے گا۔دالوں میں جس طرح مونگ کی دال بے ضرر غذا تصور کی جاتی ہے اسی طرح کدو کو سبزیوں میں بے ضرر خیال کیا جاتا ہے۔ اگر کسی کا جگر کام نہیںکررہا تو کدو کو گلا کر اس کے ٹکڑے کرلیں۔ ہفتے عشرے تک پابندی سے کھلائیں بہت فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ ہلکی آنچ پر پکایا ہوا کدو کا سالن ایک کثیر الغذا قدرتی ٹانک ہے۔
معدہ کی تیزابیت‘یرقان ختم‘ قوت بخش سبزی
اسے کھانے سے معدے کی تیزابیت جلن وغیرہ بھی بڑی حد تک دور ہو جاتی ہے دائمی قبض کے مریضوں، گرم طبیعت والے افراد اور محنت و مشقت کرنے والے مزدوروں کے لیے کدو اور چنے کی دال کا پکوان بہترین اور قوت بخش غذا کی حیثیت رکھتا ہے۔ ایسا یرقان جو عسیر العلاج مرض کی حیثیت اختیار کرگیا ہو اس کے لیے بہترین علاج یہ ہے کہ کدو کے پائو بھر گودے میں تین چار تولے زرشک شیریں اور آٹھ دس دانے آلو بخارا کے ڈال کر صبح ٹھنڈے پانی میں بھگو کر شام کے وقت اسے ملاکر اورچھان کر پلانے سے چند ہی دنوں میں مریض کو یرقان سے نجات مل جاتی ہے۔
کدو!انسانی جسم کیلئے بہترین ٹانک
کدو کے ساتھ مغز بادام کا استعمال طاقت بخشتا ہے۔ اگر پیشاب کم آتا ہو یا جل کر آتا ہوتو اسے بھبھلاکر اس کا پانی نچوڑ کر پینے سے پیشاب کھل کر آنے لگتا ہے اور جلن سے بھی نجات ملتی ہے۔غرض یہ کہ قدرت نے اس سبزی میں اتنی خوبیاں ایک ساتھ جمع کردی ہیں کہ انہیں مکمل تحریر میں لانا ممکن نہیں۔ لہٰذا ایسے افراد جو لوکی کو کھانا پسند نہیں کرتے انہیں یہ بات سوچنی چاہئے کہ انہوں نے نادانستگی میں ایک ایسی چیز سے خود کو دور رکھا ہوا ہے جو انسانی صحت کیلئے ایک بہترین ٹانک کا کام کرتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں