Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

اسلام اور رواداری پیغمبر اسلام کا غیر مسلموں سے حسن سلوک

ماہنامہ عبقری - اپریل 2019ء

غیر مذہبی میلہ کی شکایت:سلطان سکندر لودھی کے سامنے یہ مسئلہ آیا کہ دہلی کے بہت سے ہندوکرکشتیرکے کنڈ میں آکر اشنان کیا کرتے تھے‘ یہ بڑی تعدادمیں آتے تھے کہ ایک مذہبی میلہ لگتا‘ سکندر لودھی سے لوگوں نے اس بات کی شکایت کی کہ کسی اسلامی سلطنت میں ایسی رسمیں نہیں ہونی چاہئیں‘ سکندر لودھی نے اسے روکنے کی کوشش کی‘لیکن پہلے اس نے علماء کا مشورہ طلب کیا۔ مشاورت میں ملک العماء مولانا عبداللہ اجودھنی بھی شریک ہوئے‘ تمام علماء نے ان کی طرف اشارہ کرکے کہا کہ جو ان کی رائے وہی آخر ہے ہم سب کا وہی فیصلہ ہے ۔ کسی قدیم گاہ کو تباہ کرنا اسلام میں جائز نہیں:سکندر لودھی چاہتا تھا کہ مولانا عبداللہ اس میلے کو روکنے کا فیصلہ دیں ۔ 

’’یہ موسم کب سے جاری ہے؟‘‘ لوگوں نے بتایا ’’یہ قدیم زمانے سے جاری ہے‘‘ مولانا عبداللہ نے فتویٰ دیا کہ ’’کسی قدیم گاہ کو چاہیے وہ کسی بھی مذہب کی ہو اسلام کی رو سے تباہ کرنا جائز نہیں ہے۔‘‘ سکندر لودھی نے جب اپنی مرضی کیخلاف فیصلہ سنا تو خنجر پر ہاتھ رکھ کر بولا: تمہارا یہ فتویٰ ہندوؤں کی طرفداری کا ہے میں پہلے تمہیں قتل کرونگا‘پھر کشتیر کو تباہ کرونگا‘‘ مولانا عبداللہ نے بڑی دلیری اور جرأت سے جوابدیا‘ اللہ تعالیٰ کے حکم کے علاوہ کوئی نہیں مرتا میں جب کسی ظالم کے پاس جاتا ہوں تو پہلے ہی اپنی موت کیلئے تیار ہوکر جاتا ہوں‘ آپ نے مجھ سے شرعی مسئلہ معلوم کیا‘ وہ میں نے بیان کردیا اگر آپ کو شریعت کی پرواہ نہیں ہے تو پھر پوچھنے کی ضرورت ہی کیا تھی‘ یہ سخت جواب سن کر سکندر چپ ہوگیا کچھ دیر کے بعد اس کا غصہ ٹھنڈا ہوگیا اور مجلس برخاست ہوئی تو مولانا سے کہا ’’میاں عبداللہ آپ مجھے ملتے رہا کریں۔ (واقعات مشتاق‘ صفحہ نمبر1)

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 441 reviews.